سعودی خاتون سماجی کارکن لجین الہذلول کو رہا کر دیا گیا


خواتین کے حقوق کے لیے سرگرم سعودی ایکٹوسٹ لجین الہذلول کو تین سال 9ماہ بعد رہا کر دیا گیا۔ گلف نیوز کی رپورٹ کے مطابق لجین الہذلول کو سعودی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے مہم چلانے کے الزام میں مئی 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر یہ الزام بھی تھا کہ وہ بیرونی ایجنڈے پر سعودی سلطنت کے خلاف کام کر رہی ہیں۔

لجین الہذلول کی بہن لینا الہذلول نے ٹویٹر پر لجین سےہونے والی ویڈیو چیٹ کا ایک اسکرین شاٹ پوسٹ کر کے لجین کی رہائی کی خبر دی ہے، اس تصویر میں لجین مسکراتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔

28 دسمبر 2021 کو ریاض سعودی کریمنل کورٹ نے لجین الہذلول کو سنائی گئی پانچ برس اور آٹھ ماہ کی قید سزا میں سے دو سال اور دس ماہ کو معطل کر دیا تھا۔

لجین الہذلول کو 2014 کو میں بھی گرفتار کیا گیا تھا جب انہوں نے متحدہ عرب امارات سے سعودی عرب تک ڈرائیو کرنے کی کوشش کی تھی۔ بعدازاں 2019 میں سعودی حکومت نے خواتین پر سے ڈرائیونگ کی پابندی ہٹا دی تھی ۔ لجین الہذلول کی گرفتاری اور ان کے ٹرائل پر عالمی سطح پر انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا تھا اور ان کی رہائی کے لیے مسلسل مہم چلائی جا رہی تھی۔

لجین الہذلول کی بہن لینا الہذلول نے ایک دوسری ٹویٹ میں لجین کی تصویر پوسٹ کر کے لکھا ’’لجین الہذلول 1001 ایام جیل میں گزارنے کے بعد گھر میں موجود ہیں‘‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments