کپتان صاحب کی پیش گوئیاں


اپنی پیش گوئی پر ان کے اعتماد کی حد یہ ہے کہ خاتون کے ساتھ نکاح پہلے پڑھا لیتے ہیں اور شادی کا پروپوزل بعد میں بھیجتے ہیں۔ ان کی پیش گوئی کے عین مطابق پروپوزل قبول بھی ہو جاتا ہے۔ اور یہ سب کچھ وہ عین اس جگہ کرتے ہیں جہاں طلاق ہونے ہی والی ہوتی ہے اور پھر ان کے کہے کے مطابق طلاق ہو بھی جاتی ہے۔ یہ پروسیس وہ اپنی پیش گوئی کے بھروسے پر ریورس آرڈر میں مکمل کرتے ہیں تو لوگ دنگ رہ جاتے ہیں۔ لیکن یہ تو لوگوں کا قصور ہے جنہیں دیوار پر لکھا نظر نہیں آتا۔ پی ٹی آئی کے ٹائیگرز کو تو سب کچھ نظر آتا ہے، اس لیے وہ ہمارے ہینڈسم خان کی کسی بات پر بھی حیران نہیں ہوتے۔

ابھی پی ٹی آئی کے بکنے والے صوبائی اسمبلی کے بیس نظریاتی ممبران کے سلسلے میں آنے والی ویڈیوز کا واقعہ ہی دیکھ لیں۔ وزیراعظم صاحب کے پاس ویڈیو تھی نہ ہی انہوں نے دیکھی تھی لیکن پھر بھی انہیں پتا تھا کہ اس ویڈیو میں ہے کیا۔ انہوں نے پی ٹی آئی کے کروڑوں میں بکنے والے ان نظریاتی ممبران کو دعوت دے دی کہ آؤ اور اپنے آپ کو نوٹ گنتا ہوا ویڈیو میں دیکھو۔ ظاہر ہے کہ وزیراعظم صاحب کے پاس اگر ویڈیو اس وقت موجود ہوتی تو وہ اب تک کورٹ میں دے چکے ہوتے۔ آپ کو پتا ہے کہ وہ دیسی کرپشن کو کتنا برا سمجھتے ہیں۔ دیسی تندوری روٹی اور پیزے میں فرق تو بہرحال کرنا پڑتا ہے۔ وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم ہیں تو یہیں سے لوگ لائیں گے ناں، کوئی سویڈن یا ناروے جیسے کافر ملک کے وزیراعظم تو نہیں ہیں کہ ایماندار لوگ مل جائیں۔

تو واپس آتے ہیں وزیراعظم صاحب کی شاندار پیش گوئیوں کی جانب۔ ابھی وہ بھانپ گئے ہیں کہ سینٹ کے الیکشن کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی رٹ کا فیصلہ کیا ہو گا۔ اور اپنی اسی پیش گوئی کے مطابق صدارتی آرڈیننس بھی نکال دیا ہے۔

سینٹ الیکشن 2021 کے لیے تو ہمارے وزیراعظم صاحب بہت زیادہ ہی فکر مند ہیں اور ہمارے علم میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔ مارکیٹ میں سینٹ کی ہر سیٹ کے لیے لگنے والی بولی سے وہ خوب واقف ہیں۔ ایک خاص پیش گوئی یہ بھی کر دی ہے کہ اگر اوپن بیلٹ نہ ہوا تو پی ٹی آئی باقی پارٹیوں سے زیادہ ایم پی اے خریدے گی اور فائدے میں رہے گی۔ پھر اپوزیشن بیچاری روتی پھرے گی۔

وزیراعظم کی جانب سے پیش گوئیوں کا یہ سلسلہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ پہلے بھی انہوں نے نواز شریف کو ایمپائر کی انگلی کا اشارہ دیا تھا لیکن اس وقت کی حکومت نے یہ سمجھنے سے انکار کر دیا۔ حتیٰ کہ ایمپائر چارٹرڈ جہاز میں بیٹھ کر سعودی عرب چلا گیا اور پیش گوئی کچھ عرصہ کے لیے ڈوب گئی۔ لیکن عمران خان نے ہمت نہ ہاری اور نواز شریف کو کمزور سی جمہوریت سمیت بابا رحمتے کے خشک ڈیم میں ڈبو کر ہی دم لیا۔ ثابت ہو گیا کہ ایمپائر کے کئی ہاتھ اور کئی انگلیاں ہوتی ہیں اور عمران خان کی دلچسپی آموں سے تھی۔ مقصد وزیراعظم بننا تھا دست شفقت عوام کا نہیں میسر آیا تو کسی کا بھی ہو۔

وزیراعظم کی ایک پیش گوئی یہ بھی تھی کہ جب وہ وزیراعظم بنیں گے تو اپوزیشن ان کی مخالفت کرے گی۔ لیکن انہیں اس بات کی کوئی پروا نہیں ہے کیونکہ انہوں نے بائیس سال جدوجہد کی ہے اور اب ملک کو چلانے کے لیے انہوں نے نابغوں کی ایک ٹیم بنا دی ہے جو پاکستان کو ایک نیا پاکستان بنا رہی ہے۔ یہ عمران خان اور اس کی عقل مند ٹیم کا ہی کمال ہے کہ تمام کاروبار بند ہو گئے ہیں۔ روزگار نہیں ہے۔ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ لیکن پھر بھی فردوس عاشق اعوان صاحبہ کو صاف نظر آ رہا ہے کہ غریب کی حالت اتنی خوشحال پہلے کبھی نہ تھی۔

ان کی پیش گوئیوں کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ہم سب امید سے ہیں کہ ایک کروڑ نوکریاں آنے والی ہیں، پچاس لاکھ گھر مکمل ہونے والے ہیں اور یورپ امریکہ سے نوکری کی خواہش سے پاکستان آنے والوں کی قطاریں لگنے والی ہیں۔ کرپشن تو ختم ہو چکی ہے لیکن لوگ ابھی تک روٹی اور پیزے فرق نہیں کر پائے تو عمران خان کو تو قصور وار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ اپنے پاؤں پر کلہاڑی مارنے کا کسے شوق ہوتا ہے۔ وزیراعظم بننا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔ گیارہ سال تو جدوجہد میں لگ گئے اور باقی گیارہ سال اپنے جمہوری بیانات کو مٹانے میں۔

ابھی تک تو عمران خان کا صرف ایک اندازہ غلط ہوا ہے اور وہ یہ کہ ان کا خیال تھا کہ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لیے وہ اور ان کی ٹیم تیار ہیں۔ اور پھر ان کی صاف گوئی دیکھیں، دو سال حکومت کرنے کے بعد جب انہیں یہ پتا چلا کہ ان کا یہ اندازہ غلط تھا تو سر عام اس کا اعلان کیا کہ تیاری کے بغیر کسی کو حکومت نہیں آنا چاہیے۔

سلیم ملک

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

سلیم ملک

سلیم ملک پاکستان میں شخصی آزادی کے راج کا خواب دیکھتا ہے۔ انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند۔

salim-malik has 355 posts and counting.See all posts by salim-malik

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments