
’بازی گر چوروں‘ کے گروپ نے انسٹاگرام کے ذریعے مشہور شخصیات کو کیسے لُوٹ لیا؟

اس گروپ نے امیر شخصیات کے گھروں کے انٹری پوائنٹس تلاش کرنے کے لیے ان کی تصاویر کا معائنہ کیا اور تصاویر میں ٹیگ مقامات کے ذریعے یہ پتا لگایا کہ وہ کہاں رہتے ہیں اور کب گھر سے باہر ہوں گے۔
حکام کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں چوروں کو اپارٹمنٹس کی عمارت کے باہر جائزہ لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسس گروہ کا شکار بننے والوں میں ٹی وی میزبان دلیٹا لیوٹا اور فٹبالر اچرف حکیمی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
دہی کا چور پکڑنے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ
جرمنی میں چور ٹنوں کے حساب سے چاکلیٹ لے اڑے
ایک مشتبہ شخص کو جنوری میں جبکہ باقی تین کو بدھ کے روز کے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان مشتبہ افراد میں ایک 17 برس کا نوجوان بھی شامل ہے جسے بچوں کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پہلی چوری گذشتہ برس چھ جون کو ہوئی جب اس گروپ نے لیوٹا کے گھر سے لگ بھگ ڈیرھ لاکھ یوور کا سامان چوری کیا، اس سامان میں زیورات، ڈیزائنر بیگ اور رولکس گھڑیاں شامل تھیں۔
چھ ماہ بعد دسمبر میں یہ گروپ اسی طریقے سے الیونورا انکارڈونا کے گھر میں داخل ہوا جو ایک انفلوئنسر اور لیوٹا کی سابقہ نند ہیں۔
اس گروہ کو عمارتوں پر چڑھنے میں مہارت کی وجہ سے ’ایکروبیٹ چور‘ قرار دیا گیا ہے۔

اطالوی میڈیا کے مطابق اس گروہ نے نو بیگ، دو بیلٹ، پانچ سکارف، دو بالیاں، دو بروچ، ایک ہار، ایک بریسلٹ، ایک بٹوہ، ایک سوٹ کیس اور ایک ہزار یورو چوری کیا۔ مجموعی طور پر اس سامان کی قیمت کئی ہزار یورو تھی۔
پولیس کا خیال ہے کہ اس گروپ نے انسٹاگرام پوسٹس سے جغرافیائی اعداد و شمار معلوم کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی تصاویر سے ان کے گھروں میں کھڑکیوں کا جائزہ بھی لیا تاکہ داخلے کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
پولیس کی جانب سے جاری کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک آدمی اپارٹمنٹ کا جائزہ لے رہا ہے جبکہ اس کا ایک ساتھی نیچے کھڑا نگرانی کر رہا ہے۔
پراسیکیوٹر فرانسسکا کروپی نے صحافیوں کو بتایا کہ دو دیگر ساتھی اپارٹمنٹ کے اندر انتظار کر رہے تھے۔
- ثنا بہادر: قوت سماعت اور گویائی سے محروم سکواش کی کم سن کھلاڑی جو جان شیر خان کی طرح عالمی چیمیئن بننا چاہتی ہیں - 18/02/2021
- بجلی کی طلب سے زیادہ پیداوار پاکستان کے لیے مسئلہ کیوں بن گئی ہے؟ - 18/02/2021
- مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر مشاہد اللہ خان کی وفات پر سیاسی قائدین اور عوام کا سوشل میڈیا پراظہار افسوس - 18/02/2021
Comments - User is solely responsible for his/her words