’بازی گر چوروں‘ کے گروپ نے انسٹاگرام کے ذریعے مشہور شخصیات کو کیسے لُوٹ لیا؟


دلیٹا لیوٹا
اس گروپ نے لیوٹا کے گھر سے لگ بھگ ڈیرھ لاکھ یوور کا سامان چوری کیا
اٹلی کے شہر میلان میں استغاثہ نے انکشاف کیا ہے کہ ’ایکروبیٹ چور‘ یعنی ’بازی گر چور‘ کہلائے جانے والے ڈاکوؤں کے ایک گروپ نے شہر کے امیر اور مشہور لوگوں کو لوٹنے کے لیے ان کے انسٹاگرام صفحات کی نگرانی کی۔

اس گروپ نے امیر شخصیات کے گھروں کے انٹری پوائنٹس تلاش کرنے کے لیے ان کی تصاویر کا معائنہ کیا اور تصاویر میں ٹیگ مقامات کے ذریعے یہ پتا لگایا کہ وہ کہاں رہتے ہیں اور کب گھر سے باہر ہوں گے۔

حکام کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں چوروں کو اپارٹمنٹس کی عمارت کے باہر جائزہ لیتے دیکھا جا سکتا ہے۔

اسس گروہ کا شکار بننے والوں میں ٹی وی میزبان دلیٹا لیوٹا اور فٹبالر اچرف حکیمی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

دہی کا چور پکڑنے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ

دلی کی ’چورنیاں‘

جرمنی میں چور ٹنوں کے حساب سے چاکلیٹ لے اڑے

ایک مشتبہ شخص کو جنوری میں جبکہ باقی تین کو بدھ کے روز کے گرفتار کیا گیا ہے۔ ان مشتبہ افراد میں ایک 17 برس کا نوجوان بھی شامل ہے جسے بچوں کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

پہلی چوری گذشتہ برس چھ جون کو ہوئی جب اس گروپ نے لیوٹا کے گھر سے لگ بھگ ڈیرھ لاکھ یوور کا سامان چوری کیا، اس سامان میں زیورات، ڈیزائنر بیگ اور رولکس گھڑیاں شامل تھیں۔

چھ ماہ بعد دسمبر میں یہ گروپ اسی طریقے سے الیونورا انکارڈونا کے گھر میں داخل ہوا جو ایک انفلوئنسر اور لیوٹا کی سابقہ نند ہیں۔

اس گروہ کو عمارتوں پر چڑھنے میں مہارت کی وجہ سے ’ایکروبیٹ چور‘ قرار دیا گیا ہے۔

الیونورا انکارڈونا

دسمبر میں اس گروپ نے انفلوئنسر الیونورا انکارڈونا کے گھر میں چوری کی

اطالوی میڈیا کے مطابق اس گروہ نے نو بیگ، دو بیلٹ، پانچ سکارف، دو بالیاں، دو بروچ، ایک ہار، ایک بریسلٹ، ایک بٹوہ، ایک سوٹ کیس اور ایک ہزار یورو چوری کیا۔ مجموعی طور پر اس سامان کی قیمت کئی ہزار یورو تھی۔

پولیس کا خیال ہے کہ اس گروپ نے انسٹاگرام پوسٹس سے جغرافیائی اعداد و شمار معلوم کرنے کے ساتھ ساتھ متاثرہ افراد کی تصاویر سے ان کے گھروں میں کھڑکیوں کا جائزہ بھی لیا تاکہ داخلے کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک آدمی اپارٹمنٹ کا جائزہ لے رہا ہے جبکہ اس کا ایک ساتھی نیچے کھڑا نگرانی کر رہا ہے۔

پراسیکیوٹر فرانسسکا کروپی نے صحافیوں کو بتایا کہ دو دیگر ساتھی اپارٹمنٹ کے اندر انتظار کر رہے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32502 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp