ایمازون کے جنگلات میں ’بہتے سونے کے دریاؤں‘ کی حقیقت


آپ کو علی بابا چالیس چور اور کھل جا سِم سِم کی کہانی تو یاد ہو گی کہ کیسے وہاں سونے کے ذخائر دریافت ہوتے ہیں اور پھر علی بابا راتوں رات ارب پتی بن جاتا ہے۔ مگر وہ تو ایک کہانی تھی۔

اب آپ کو ایک اصل تحقیق کے بارے میں جان کر ضرور حیرت ہو گی کہ خلا سے لی گئی تصاویر سے ایمازون کے جنگلات میں سونے کے ذخائر کا انکشاف ہوا ہے۔ ان تصاویر میں سونے کے یہ ذخائر ایسے نظر آ رہے ہیں جیسے سچ مچ سونے کے دریا بہہ رہے ہوں۔

امریکی خلائی ادارے ناسا نے پیرو کے ایمازون کے بارانی جنگلات کی بڑی ہی حیرت انگیز تصاویر شائع کی ہیں جن میں سونے کی کانوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ناسا کے مطابق تصاویر میں ظاہر ہونے والے ’سونے کے دریا‘ دراصل گڑھے ہیں جو خیال کیا جاتا ہے کہ غیر قانونی کان کنوں نے کھودے ہیں۔

عام طور پر یہ گڑھے نظر سے اوجھل ہیں مگر سورج کی روشنی میں یہ تصاویر میں چمکتے دمکتے نظر آئے۔

یہ بھی پرھیے

سال 2020 کے غیر معمولی واقعات تصاویر میں

نپولین کے تاج میں ُجڑا سونے کا پتا

سنگتروں کے چھلکوں سے جنگل ہرا بھرا ہو گیا

یہ تصاویر انٹرنیشنل سپیس سٹیشن سے دسمبر میں ایک خلا باز نے کھینچی تھیں۔

ان تصاویر سے پتا چلتا ہے کہ جنوبی پیرو کے علاقے ’مادرے دے دیوس‘ میں سونے کے ذخائر والی ان کانوں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔ پیرو اس وقت سونا برآمد کرنے والا بڑا ملک ہے جبکہ اس کا علاقہ مادرے دے دیوس ہزاروں کان کنوں کے لیے ایک ’ان ریگولیٹڈ انڈسٹری‘ کا درجہ رکھتا ہے جہاں سے وہ کمانے کی کوشش کرتے ہیں۔

یہ علاقہ حیاتیاتی تنوع کا ایک مرکز ہے اور اس کی کھدائی وسیع پیمانے پر جنگلات کی کٹائی اور اہم جنگلی جانوروں کے مسکن کی تباہی کا سبب بنی ہے۔

کان کنی سے مقامی آبادی بھی متاثر ہو رہی ہے کیونکہ سونے کی تلاش کے اس کام میں کئی ٹن مرکری کا استعمال ہوتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس کا بڑا حصہ دریاؤں میں بہا دیا جاتا ہے یا ویسے ہی چھوڑ دیا جاتا ہے۔

ناسا کے مطابق جہاں یہ کان کن سونے کی تلاش کر رہے ہیں وہاں سینکڑوں بیسن پانی سے بھرے نظر آتے ہیں۔ اس کے گرد مٹی ہے جس سے پودے ہٹا دیے گئے ہیں۔

پیرو

پیرو میں سونے کی ایک کان کا اندرونی منظر

یہ کان کن پرانے دریاؤں کے راستوں سے آگے جاتے ہیں جہاں کئی طرح کی معدنیات پائی جاتی ہیں۔

اس علاقے کے کچھ حصوں میں بندر، تیندوے اور تتلیوں کے مسکن ہیں۔ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ کان کنی جنگلات کی کٹائی کی بڑی وجہ ہے۔

جنوری 2019 میں ایک تحقیق کے مطابق سنہ 2018 میں سونے کی کانوں میں کھدائی پیرو میں اندازاً 22،930 ایکڑ ایمازون کے جنگلات کی تباہی کا سبب بنی ہے۔

سونے کی بڑھتی قیمت سے خوش ہو کر مقامی کمیونٹیز کے لوگ جو اکثر محرومی کا شکار ہی رہتے ہیں اب کان کنی کو روزگار کے ذریعے کے طور پر دیکھتے ہیں۔ سنہ 2012 میں اس سرسبز خطے میں ایک اندازے کے مطابق 30،000 تک چھوٹے پیمانے پر کان کن کام کر رہے تھے۔

پیرو کے ایک دوسرے علاقے لاپامپا میں حکومت نے تقریباً ایک دہائی بعد سونے کی تلاش کا کام رکوا دیا اور تقریباً پانچ ہزار کان کنوں کو وہاں سے نکال دیا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32292 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp