بھارت کا جوابی وار، انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میں 317 رنز سے شکست


انگلینڈ کی شکست کے بعد چار میچز کی سیریز ایک ایک سے برابر ہو گئی ہے۔

بھارت نے چنئی ٹیسٹ میں انگلینڈ کو 317 رنز سے شکست دے کر چار میچز کی سیریز ایک ایک سے برابر کر دی ہے۔

بھارت نے جیت کے لیے مہمان ٹیم کو 481 رنز کا ہدف دیا تھا جس کے تعاقب میں میچ کے چوتھے روز انگلینڈ کی پوری ٹیم 164 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

انگلینڈ نے منگل کو اپنی نامکمل اننگز 53 رنز تین وکٹوں کے نقصان سے دوبارہ شروع کی تو بھارتی بالروں نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کسی بھی انگلش بلے باز کو زیادہ دیر کریز پر جمنے کا موقع نہ دیا اور پوری ٹیم 164 رنز ہی بنا سکی۔

انگلینڈ کی جانب سے معین علی 43 اور کپتان جو روٹ 33 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جب کہ پانچ بلے باز ڈبل فگر میں بھی شامل نہ ہو سکے۔

بھارت کی طرف سے اپنا ڈیبیو میچ کھیلنے والے اگزر پٹیل نے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ روی چندرن ایشون نے تین اور کلدیپ یادیو نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

یاد رہے کہ بھارت نے چنئی ٹیسٹ میں انگلینڈ کو میچ کے تینوں شعبوں میں آؤٹ کلاس کرتے ہوئے پہلی اننگز میں 329 اور دوسری میں 286 رنز بنائے تھے۔ انگلش ٹیم بھارتی بالنگ لائن اپ کے سامنے بے بس دکھائی دی اور پوری ٹیم پہلی اننگز میں 134 اور دوسری میں 164 رنز ہی بنا سکی۔

اس سے قبل چنئی میں ہی کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے بھارت کو 227 رنز سے شکست دی تھی۔

ایشون میچ کے بہترین کھلاڑی

بھارتی اسپنر روی چندرن ایشون کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے میچ میں نہ صرف مجموعی طور پر آٹھ وکٹیں حاصل کیں بلکہ دوسری اننگز میں سینچری بنا کر اپنی ٹیم کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کیا۔

ایشون نے کپتان ویرات کوہلی کے ساتھ شراکت داری قائم کرتے ہوئے اس وقت 106 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی جب بھارت کے چھ کھلاڑی 106 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔

ایشون نے انگلینڈ کے خلاف اپنے کریئر کی پانچویں سینچری بنائی جس میں ایک چھکا اور 14 چوکے بھی شامل تھے۔

ایشون سے قبل بھارتی اوپنر روہت شرما نے پہلی اننگز میں 161 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔

انگلینڈ کی جانب سے کوئی بھی بلے باز میچ میں نصف سینچری بھی نہ بنا سکا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments