ناسا کا ایک اور تحقیقی مشن مریخ پر پہنچ گیا، پہلی تصویر جاری


ناسا اب تک اپنے 10 میں سے نو مشنز کو کامیابی سے مریخ پر اُتار چکا ہے۔

امریکی خلائی ادارے ‘ناسا ‘کا تحقیقی روبوٹ ‘پرسیورینس’ بحفاظت مریخ پر پہنچ گیا ہے اور اس نے مریخ کی سطح سے ایک تصویر بھی زمین پر بھیجی ہے۔

یہ مشن جمعرات کو ایسٹرن اسٹینڈرڈ ٹائم کے مطابق تین بج کر پچپن منٹ پر مریخ پر اترا۔ مشن کی کامیاب لینڈنگ سے امریکی خلائی ادارے کو ایک اور بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

ناسا اب تک اپنے 10 میں سے نو تحقیقاتی مشنز کو کامیابی سے مریخ پر اُتار چکا ہے۔

جوہری توانائی سے مزین پرسیورینس نامی روبوٹ ایک اکھاڑ پچھاڑ والے عمل کے بعد جمعرات کو مریخ پر اترا ہے۔ اس سارے عمل کو انجینئرز نے ‘سیون منٹ آف ٹیرر’ یعنی دہشت کے سات منٹ کا نام دیا ہے۔

سات منٹ کے دورانیے میں پیراشوٹ کا کھلنا، طاقت سے نیچے اترنا اور اسکائی کرین کا کردار اہم تھا جس نے ‘پریسیورنس’ کو مریخ کی پتھریلی سطح پر نفاست سے اتارا۔

مریخ کی سطح پر اترنے کے کچھ ہی منٹوں کے بعد ‘پریسیورنس’ نے ایک بلیک اینڈ وائٹ تصویر زمین پر بھجوائی جس پر ناسا کا مشن کنٹرول تالیوں سے گونج اٹھا۔

ناسا نے پریسیورنس روبوٹ کو مائیکروفون سے بھی لیس کیا ہے اور توقع ہے کہ اس نے سیارے پر اترنے کا لمحہ بھی ریکارڈ کیا ہو گا۔

پریسیورنس مریخ پر کیا کرے گا؟

یہ مشن دو سال پر محیط ہے اور اس دوران یہ اس بارے میں تحقیق کرے گا کہ آیا مریخ پر کبھی زندگی کا وجود رہا ہے؟

اپنی تلاش کے دوران روبوٹ اس سرخ سیارے کی سطح سے نمونے حاصل کرے گا اور انہیں 43 سیمپل ٹیوبز میں محفوظ کرے گا۔

یہ نمونے حاصل کرنے سے پہلے ناسا کئی ہفتے اس بات کو یقینی بنانے میں لگائے گا کہ آیا پریسیورنس کے سسٹمز صحیح کام کر رہے ہیں۔

پریسیورنس کی پیش رفت کو اس کے ٹوئٹر اکاونٹ پر فالو کیا جا سکتا ہے۔

امریکی خلائی ادارہ جنوری 2030 میں ایک اور مشن مریخ پر بھجوانا چاہتا ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنے ایک تہنیتی پیغام میں کہا ہے کہ “آج ایک بار پھر ثابت ہو گیا ہے کہ سائنس کی طاقت اور امریکیوں کی ہنرمندی کے ساتھ کچھ بھی امکانات کے جہاں سے باہر نہیں ہے۔”

پریسیورنس اور ہیلی کاپٹر کی طرز کے اس کے ساتھی ڈرون ‘ان جینوئنیٹی’ نے تین سو ملین یعنی تین کروڑ میل کا سفر جولائی میں شروع کیا تھا۔ ان جینوئنیٹی اس چیز کا تجزیہ کرے گا کہ آیا مریخ کے ماحول میں ایک طاقتور پرواز ممکن ہے؟

چھ ٹائروں والا پریسیورنس ان چار روور پرابز کی طرح نظر آتا ہے جو مریخ پر اتر چکے ہیں اور جیزیرو کریٹر تک پہنچے ہیں جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دور قدیم کی ایک جھیل ہے جو قدیم زندگی کے آثار حاصل کرنے کا ممکنہ ذریعہ ہو سکتی ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments