روس کے سائبر حملوں کے بعد امریکہ میں سائبر سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ


فائل فوٹو
ویب ڈیسک — امریکہ کی حکومت گزشتہ برس دسمبر میں روس کی ہیکنگ کے ذریعے سرکاری اور نجی اداروں کی معلومات تک رسائی کے حصول کے بعد سائبر ڈیفنس سسٹم کو دوبارہ فعال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس اقدام کے لیے دو سال قبل سائبر سیکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) بنائی گئی تھی۔ تاہم ایجنسی کو ایسے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے فنڈز، آلات اور اختیارات کی کمی کا سامنا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق نامعلوم ہیکرز نے،جو کہ ممکنہ طور پر روس سے تعلق رکھتے تھے، امریکہ کے کم از کم نو اداروں کی معلومات اور ای میلز تک رسائی حاصل کر لی تھی۔ جب کہ لگ بھگ 100 کمپنیاں بھی ان کا نشانہ بنی تھیں جن کو پہنچنے والے نقصان کا ابھی تک تخمینہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔

ہیکنگ کے ذریعے حاصل کردہ معلومات نے، جو کہ ریاست ٹیکساس میں قائم کمپنی ‘سولر ونڈز’ کے تیار کردہ سافٹ ویئر کے ذریعے حاصل کی گئی تھیں، امریکہ کی حکومت کے نیٹ ورکس کو درپیش خطرات اور ان سے نمٹنے کے لیے دستیاب محدود وسائل کی نشان دہی کی۔

رپورٹس کے مطابق امریکہ روس کے سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے سائبر سیکیورٹی کے لیے درکار ٹیکنالوجی کو جدید بنانے پر سرمایہ کاری کرے گا۔

امریکی حکومت کے اقدامات نے دسمبر میں سامنے آنے والی ہیکنگ کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے۔

وائٹ ہاؤس میں بدھ کو بریفنگ کے دوران حال ہی میں تعینات ہونے والے نائب سیکیورٹی مشیر برائے سائبر اینڈ ایمرجنسی ٹیکنالوجی اینی نیو برجر کا کہنا تھا کہ روس کے اقدام نے سائبر سیکیورٹی پر کی جانے والی سرمایہ کاری کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ تا کہ مستقبل میں ایسے حملوں سے محفوظ رہا جا سکے۔

روس کے ہیکنگ کا مقصد چوں کہ معلومات تک رسائی تھا، تاہم ان اقدامات سے ایسے خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے جن میں ہیکرز امریکہ میں اہم تنصیبات، بجلی گھروں اور ڈیمز کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

نیو برجر کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن بہت جلد ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں مذکورہ ہیکنگ کے نتیجے میں سامنے آنے والی خامیوں کو دور کرنے کے لیے آٹھ اقدامات لیے جائیں گے۔

امریکی انتظامیہ نے سائبر سیکیورٹی کا بجٹ 30 فی صد بڑھانے کی تجویز دی ہے۔

صدر جو بائیڈن کا جمعے کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس کے دوران خطاب میں کہنا تھا کہ روس کی ہیکنگ کے ذریعے امریکی اور دنیا کے کمپیوٹر نیٹ ورکس تک رسائی نے اجتماعی تحفظ کو مشکل بنا دیا ہے۔

دوسری طرف ایوان نمائندگان میں ری پبلکن اور ڈیموکریٹس ارکان نے ایجنسی کے سائز اور کردار کو بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ نومبر 2018 میں قائم کردہ ایجنسی کا مقصد امریکی حکومت، کارپوریٹ نیٹ ورکس اور اہم تنصیبات کو مخالفین کے سائبر حملوں سے محفوظ بنانا تھا۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments