نواز شریف پارٹی کو متحرک کرنے کے لیے سرگرم ہو گئے


مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے لندن سے پارٹی کو متحرک اور منظم کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے، نواز شریف پارٹی اجلاسوں میں بذریعہ ویڈیو لنک شریک ہوں گے ۔ وہ اہم اور سینئر رہنماؤں کے ساتھ فرداً فرداً مسلسل رابطے میں رہیں گے۔ پہلے مرحلہ پر 27 فروری کو مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ جس میں نواز شریف بذریعہ لنک خطاب کریں گے۔ اس اہم اجلاس میں سینیٹ الیکشن اور لانگ مارچ کی حکمت عملی بارے مشاورت کی جائے گی۔

نواز شریف ارکان سینیٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں سے رائے اورتجاویز طلب کریں گے۔ 26 مارچ کو اسلام آباد میں لانگ مارچ، دھرنا کے حوالے سے انتظامات کی ذمہ داریاں پارٹی عہدیداروں اور ارکان پارلیمنٹ کو سونپی جائیں گی۔ رپورٹ کے مطابق ایک ہزار ارکان پر مشتمل مرکزی جنرل کونسل جس میں مرکزی مجلس عاملہ، ارکان سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی، ذیلی تنظیم کے عہدیدار، صوبائی تنظیموں کے ذمہ داران شامل ہیں کا اجلاس اسلام آباد میں طلب کر لیا گیا ہے۔

اجلاس میں نواز شریف ملکی صورتحال پر اظہار خیال کے ساتھ ساتھ لانگ مارچ اور سینیٹ الیکشن بارے پارٹی کی حکمت عملی زیربحث لائیں گے نواز شریف نے لانگ مارچ کو کامیاب بنانے پاکستان میں موجود قیادت کو اہم ذمہ داریاں سونپی گئی۔ لانگ مارچ کے لئے فنڈنگ، ٹرانسپورٹ دھرنا کی صورت میں قیام و طعام کے حوالے سے وسیع مشاورت ہوگی۔ فنڈنگ کے لئے مرکزی اور صوبائی تنظیموں، ارکان پارلیمنٹ ٹکٹ ہولڈرز کو ذمہ داری سونپی جائے گی۔

رپورٹ کے مطابق ان سرگرمیوں کو مانیٹر کرنے کے لئے مریم نواز نے 26 سے 3 مارچ تک اسلام آباد میں ڈیرہ ڈالیں گی ایک ہفتہ کے دوران لانگ مارچ اور سینیٹ الیکشن کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر میٹنگز ہوں گی ۔ مریم نواز پارٹی کی سینئر قیادت سمیت پی ڈی ایم رہنماؤں کے ساتھ بھی ملاقات کریں گی۔ یوسف رضا گیلانی بطور خاص سینیٹ الیکشن کے حوالے سے مریم نواز سے اسلام آباد میں ملاقات کریں گے۔

علاوہ ازیں نواز شریف پارٹی اجلاسوں میں بذریعہ ویڈیو لنک شرکت اور ٹیلی فون کے ذریعے اجتماعات کا سلسلہ بھی شروع کر رہے ہیں اس کے علاوہ سینئر قیادت، ارکان پارلیمنٹ، تنظیمی عہدیداروں کے ساتھ بھی براہ راست رابطہ میں رہیں گے جس کا مقصد لانگ مارچ کو کامیاب بنانا اور مسلم لیگ (ن) کی بھرپور شرکت ہے۔ رپورٹ کے مطابق مریم نواز نے سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپنے ارکان و صوبائی اسمبلی پر کڑی نظر رکھیں گے۔ مشکوک ارکان اسمبلی کو خاص طور پر مانیٹر کیا جائے گا۔ اس سارے عمل کی نگرانی مریم نواز خود کریں گی اور روزانہ کی بنیاد پر لندن نواز شریف کو رپورٹ کریں گی


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments