بوئنگ 777 کا انجن فیل: امریکہ اور جاپان کی ایئر لائنز نے طیارے گراؤنڈ کر دیے


پائلٹ نے انجن میں آگ لگ جانے کے بعد ہنگامی لینڈنگ کرتے ہوئے طیارے کو بحفاظت زمین پر اتار لیا۔

امریکہ میں دورانِ پرواز ایک بوئنگ 777 طیارے کا انجن فیل ہو جانے کا معاملہ ان دنوں خبروں میں ہے اور ایک ممکنہ حادثے سے بچنے کے بعد مستقبل میں ایسے واقعات سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ہفتے کو امریکہ کی یونائٹڈ ایئرلائن کی پرواز 328 کو ریاست کولوراڈو کے شہر ڈینور کے ایئرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی کیوں کہ اس کا دایاں انجن ٹیک آف کے کچھ دیر بعد ہی تباہ ہو گیا تھا۔

اس جہاز میں امریکی کمپنی ‘پریٹ اینڈ وٹنی’ کا 4000 انجن تھا۔ تباہ شدہ انجن کے ٹکڑے زمین پر آ گرے تھے۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق جہاز میں 231 مسافر سوار تھے جسے پائلٹ نے بحفاظت لینڈ کرا لیا اور حکام کے مطابق نہ کوئی جانی نقصان ہوا اور نہ ہی کسی شخص کو کوئی چوٹ آئی۔

امریکہ میں فضائی سفر کی نگران فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے یونائٹڈ ایئرلائنز’ سے کہا ہے کہ وہ اپنے ان تمام بوئنگ 777 طیاروں کا جلد معائنہ کرائے جن میں ‘پریٹ اینڈ وٹنی (پی اینڈ ڈبلیو) 4000’ انجن ہیں۔

یونائٹڈ نے کہا ہے کہ وہ ایسے تمام جہازوں کو عارضی طور پر اپنی سروس سے نکال رہی ہے۔

ایئر لائن سے اتوار کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اس انجن کے حامل اپنے تمام بوئنگ 777 طیارے رضاکارانہ بنیادوں پر عارضی طور پر اپنی سروس سے نکال رہی ہے۔ یونائٹڈ کے پاس ایسے 24 جہاز ہیں۔

واضح رہے کہ مذکورہ جہاز کے انجن کے پرزے ٹوٹ کر زمین پر آ گرے تھے اور جہاز کے انجن میں آگ بھی لگی ہوئی تھی جس کی مسافروں نے ویڈیوز بھی بنائی ہیں۔

فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے کہا ہے کہ امریکہ میں یہ طیارے صرف یونائٹڈ ایئر لائن ہی استعمال کر رہی ہے جب کہ باقی دیگر ایسے طیارے جاپان اور جنوبی کوریا میں استعمال ہو رہے ہیں۔

ادھر جاپان نے بھی ان طیاروں کا استعمال عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔

جاپان کی وزارتِ ٹرانسپورٹ نے اپنی ایئر لائنز کو ہدایت کی ہے کہ جن کے پاس ‘پی اینڈ ڈبلیو 4000’ انجن کے بوئنگ ہیں، ان کا استعمال معطل کر دیا جائے۔ ٹرانسپورٹ کی وزارت مزید اقدامات اٹھانے پر بھی غور کر رہی ہے۔

وزارت نے کہا ہے کہ چار دسمبر 2020 کو جاپان میں بھی بوئنگ 777 کے ایک ایسے ہی طیارے کو پرواز کے بعد دوبارہ لینڈنگ کرنا پڑی تھی کیوں کہ اس کے بائیں انجن نے 100 کلو میٹر کی پرواز کے بعد مسئلہ پیدا کرنا شروع کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ انجن بنانے والی کمپنی ‘پی اینڈ ڈبلیو’ کا اب تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ البتہ بوئنگ نے تجویز دی ہے کہ اس ماڈل کے انجن رکھنے والے تمام جہازوں کو گراؤنڈ کر دیا جائے۔

امریکہ میں مسافروں اور سفری تحفظ کے ادارے ‘نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (این ٹی ایس بی)’ نے متاثرہ بوئنگ 777 کے ابتدائی معائنے کے بعد بتایا ہے کہ زیادہ نقصان دائیں انجن میں ہوا ہے جب کہ طیارے کو معمولی نقصان پہنچا ہے۔

این ٹی ایس بی کے مطابق طیارے کے انجن کا کور علیحدہ ہو گیا اور انجن کے پنکھے کے دو بلیڈ ٹوٹ گئے جب کہ دیگر بلیڈز کو نقصان پہنچا ہے۔

بوئنگ نے یہ طیارے استعمال کرنے والی ایئر لائنز کو تجویز دی ہے کہ وہ فی الحال اپنے ان طیاروں کو گراؤنڈ کر لیں جب تک امریکی ریگولیٹر انسپیکشن کا کوئی طریقۂ کار وضع نہ کر دیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments