وزیراعظم عمران خان کی سری لنکا کے مسلمان اراکین پارلیمان سے ملاقات ’سکیورٹی خدشات‘ کی وجہ سے منسوخ


 

عمران، راجا پکشے

پاکستان کے وزیر اعظم دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے ہیں

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سری لنکا کے دوران مسلم ممبران پارلیمان سے طے شدہ ملاقات کو سیکورٹی خدشات کی وجہ سے منسوخ کر دیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم منگل سے دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنچے ہیں۔ سری لنکا نے پہلے پاکستان کے وزیر اعظم کے پارلیمنٹ سے خطاب کو منسوخ کیا تھا اور اب سکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر ان کی دیگر مصروفیات کو بھی منسوخ کیا گیا ہے۔

پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ مسلمان اراکین پارلیمان کی ملاقات کی منسوخی پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سری لنکن مسلم کانگریس کے رہنما راؤف حکیم نے کہا ہے کہ ’تمام مسلمان اراکین پارلیمان‘ نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی تھی اور اب منسوخی سے متعلق ’مضحکہ خیز اور بزدلانہ تحویلیں پیش کی جا رہی ہیں‘۔

کابینہ کے ترجمان وزیر کہلیا رامبوک ویلا نے کہا کہ ’ان کے دورے کی تفصیلات دونوں ممالک کے پروٹوکول ڈیپارٹمنٹ طے کرتے ہیں اور آپ کو معلوم ہوگا کہ وہ سپورٹس کمپلیکس کا بھی دورہ کرنے والے تھے جو وہ اب سکیورٹی ایجنسیوں کی تجویز کے بعد نہیں کر رہے ہیں۔‘

ان کا مزید کہنا تھا ’ان کے دورے کی تفصیلات طے کرتے ہوئے ان کی سکیورٹی کو اولین ترجیح دی جائے گی۔ سکیورٹی کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے خاص کر کہ پاکستان کی ریاست کے سربراہ کی۔‘

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کے سری لنکن پارلیمان سے خطاب کی منسوخی کی وجہ سری لنکن مسلمان یا انڈیا؟

کورونا: ’آپ اپنے نوزائیدہ بچے کی لاش کو جلتے ہوئے کیسے دیکھ سکتے ہیں؟‘

مضحکہ خیز اور بزدلانہ تحویلیں پیش کی جا رہی ہیں

پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ مسلمان اراکین پارلیمان کی ملاقات کی منسوخی پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سری لنکن مسلم کانگریس کے رہنما راؤف حکیم نے اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ تمام مسلمان اراکین پارلیمان نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔

https://twitter.com/Rauff_Hakeem/status/1364108587501375494

انھوں نے ملاقات کی منسوخی سے متعلق دی گئی وجوہات کا پارلیمان میں عمران خان کے خطاب کی منسوخی کی وجوہات سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ منسوخی کی ’مضحکہ خیز اور بزدلانہ تحویلیں پیش کی جا رہی ہیں‘۔

راؤف حکیم نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کے احترام میں ’جنھیں ہم سب بہت پسند کرتے ہیں، میں اس پر مزید کچھ نہیں کہوں گا۔‘

سری لنکن مسلمانوں کی میتوں کو دفنانے کا معاملہ اور وزیراعظم عمران خان کی ٹویٹ

سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راجا پکشے نے گذشتہ ہفتے پارلیمنٹ کو بتایا تھا کہ حکومت کووڈ 19 سے مرنے والے مسلمان شہریوں کو دفنانے کی اجازت دے گی۔ سری لنکا میں کووڈ 19 سے ہلاک ہونے والے ہر شخص کی میت کو لازمی طور پر جلایا جاتا ہے جس سے مسلمان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

سری لنکا کے وزیر اعظم کے اس بیان کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹوئٹر پر سراہا تھا۔

https://twitter.com/ImranKhanPTI/status/1359509392597651457

یہ سب ایک ایسے موقع پر ہوا جب سری لنکا اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کونسل کے چھالیسویں اجلاس میں پاکستان کے ذریعے او آئی سی کے ممبران کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جہاں سری لنکا کو مبینہ طور پر مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام کا سامنا ہے۔

وزیر اعظم راجا پکشے کی جانب سے پارلیمنٹ میں کووڈ 19 سے مرنے والے مسلمانوں کو دفنانے سے متعلق بیان کے چند گھنٹوں بعد ہی سری لنکا کی حکومت نے کہا کہ کووڈ 19 سے مرنے والے افراد کی میت کو جلانے کی پالیسی جاری رہے گی اور اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

حکومت کے اس بیان نے سری لنکا کے مسلمانوں کو مجبور کیا کہ وہ پاکستان کے وزیر اعظم سے مداخلت کی اپیل کریں۔

یہ سب ایک ایسے موقع پر ہوا جب سری لنکا اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کونسل کے چھالیسویں اجلاس میں پاکستان کے ذریعے او آئی سی کے ممبران کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جہاں سری لنکا کو مبینہ طور پر مسلمانوں کے مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام کا سامنا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32295 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp