نایاب پرندہ: امریکی ریاست پینسلوینیا میں آدھے نر اور آدھے مادہ کارڈینل
امریکی ریاست پینسلوینیا میں پرندوں میں دلچسپی رکھنے والے ایک شخص نے ایک ایسے پرندے کی تصاویر کھینچی ہیں جو آدھا نر اور آدھا مادہ دکھائی دیتا ہے۔ انھیں ان کی ایک دوست نے اس پرندے کے متعلق بتایا اور وہ کیمرہ لے کر ’ناردرن کارڈینل‘ نامی اس پرندے کے پیچھے لگ گئے اور تصاویر کھینچ لیں۔
مخلوط جنس کے پرندے بہت کم ہی ہوتے ہیں اور شاید ہی کسی نے ان کی تصاویر اتاری ہوں۔
نر کارڈینل سرخ رنگ کے ہوتے ہیں جبکہ مادہ ہلکے بھورے رنگ کی ہوتی ہیں، اسی وجہ سے لگتا ہے کہ یہ خاص پرندہ شاید دونوں جنسوں کا مرکب ہو سکتا ہے۔
69 سالہ ریٹائرڈ ماہر ارضیات جیمی ہل نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ ’زندگی میں ایک بار، دس لاکھ میں ایک مرتبہ ہونے والا اتفاق‘ تھا۔
جیمی ہل کی ایک دوست نے انھیں بتایا کہ انھوں نے ریاست پینسلوینیا کے علاقے وارین کاؤنٹی میں واقع اپنے برڈ فیڈرز میں ایک ’غیر معمولی چڑیا‘ آتی جاتی دیکھی ہے۔
پہلے تو ہل نے سوچا کہ کیا یہ پرندہ شاید لیویسٹک یا ایسا پرندہ ہو جو اپنے پِگمینٹس چھوڑ رہا ہے، جیسا کہ البینو جانور وغیرہ۔ لیوسٹک ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب ہے کہ پرندے کے پروں میں پگمینٹیشن ختم ہو رہی ہے، لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ وہ آدھے مادہ اور آدھ نر ہو جائیں۔
یہ بھی پڑھیے
انڈونیشیا: پلاسٹک کی بوتلوں سے نایاب طوطے برآمد
امریکہ،کینیڈا میں 50 برس میں تین ارب پرندے غائب
لیکن موبائل فون کی تصویروں کو دیکھنے کے بعد انھیں شک ہوا کہ کہیں یہ پرندہ ’بائلیٹرل گائننیڈرومورفیزم‘ (bilateral gynandromorphism) والا پرندہ تو نہیں۔ بائلیٹرل گائننیڈرومورفیزم پرندے کی اس جسمانی حالت کو کہا جاتا ہے جب اس میں بالکل سہی کام کرنے والی بیضہ دانی بھی ہو اور درست کام کرنے والا ایک خصیہ بھی۔
وہ اس جگہ گئے جہاں کارڈنیل دیکھا گیا تھا۔ ایک گھنٹے کے دوران ہی وہ اس غیر معمولی پرندے کی تصاویر کھینچنے میں کامیاب ہو گئے۔
ہل بتاتے ہیں کہ ’تصاویر کھینچنے کے بعد، میرا دل اگلے پانچ گھنٹوں تک تیزی سے دھڑکتا رہا، اس وقت تک جب تک میں گھر نہیں پہنچا اور ڈیجیٹل امیجز پراسیس نہیں کر لیں کہ دیکھوں میرے پاس اصل میں کیا ہے۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں تقریباً دو دہائیوں کے طویل عرصے سے ایک ایسے ہد ہد (وڈپیکر) کی تلاش کر رہا تھا جس کے متعلق شک تھا کہ وہ ناپید ہو چکا ہے، اور ایک ایسے عام پرندے کی قسم جو ہمارے گھروں کے باغیچوں میں پایا جا سکتا ہے، اس گائننیڈرومورف ناردرن کارڈینل کے اس نایاب ورژن کی تصویر کشی کرنا اتنا ہی دلچسپ تھا جتنا مجھے لگتا ہے کہ اس (خاص) ہدہد کو دریافت کرنا ہوتا۔‘
ویسٹرن الینوئے یونیورسٹی کے پروفیسر برائن پیئر جنھوں نے امریکہ میں ناردرن کارڈینلز کے بائلیٹرل گائننیڈرومورفیزم کا سروے کیا ہے، کہتے ہیں کہ آدھے نر اور آدھے مادہ پرندے بہت کم ہی ہوتے ہیں۔
لیکن ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ کچھ انواع میں ایسا بہت عرصے تک چھپا رہتا ہے اور نظر نہیں آتا۔
وہ کہتے ہیں کہ ’بظاہر بائلیٹرل گائننیڈرومورفیزم خلیوں کی تقسیم کے دوران غلطی سے ہو سکتا ہے۔‘
اس ممکنہ گائننیڈرومورف ناردن کارڈنیل کو علاقے میں پہلی مرتبہ نہیں دیکھا گیا ہے۔
جریدے نیشنل جیوگرافک کے مطابق سنہ 2019 میں ایک جوڑے نے اسی طرح کے پرندے کو بہت قریب سے دیکھا تھا۔ ہل کہتے ہیں کہ جو کارڈینل انھوں نے دیکھا ہو سکتا ہے کہ یہ وہی ہو۔
پروفیسر پیئر بتاتے ہیں کہ شمالی امریکہ میں ناردرن کارڈینل بہت عام فیڈر پرندے ہیں۔ چونکہ نر اور مادہ کی شکل بہت مختلف ہوتی ہے، اس لیے ان میں گائننیڈرومورف نمونہ تلاش کرنا آسان ہوتا ہے۔
- ’سیلون میں خواتین سروسز فراہم نہیں کریں گی‘: سوات میں مرد کے فیشل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کی کارروائی - 29/03/2024
- سمارٹ فون، جاسوسی کے سافٹ ویئر اور ’ایم کامل‘: اسرائیل کیسے لبنان میں گاڑیوں یا عمارت کے اندر موجود اپنے ہدف کی بھی نشاندہی کر لیتا ہے؟ - 29/03/2024
- اپنی تصویر، آواز اور نام دیں ’50 پاؤنڈ‘ لیں۔۔۔ چینی کمپنی کی انوکھی آفر سے بچنا ’مشکل‘ - 29/03/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).