لاہور ہائیکورٹ بار میں انڈیپنڈنٹ گروپ کی تین سالہ حکمرانی کا خاتمہ


اس دفعہ لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن میں گزشتہ تین سالوں سے لگا تار کامیاب ہونے والا انڈیپنڈنٹ گروپ اپنے روایتی حریف پروفیشنل گروپ سے ہار گیا اوراس کامیابی کا سہرا 27 فروری کو ہونے والے الیکشن 2021۔ 22 میں منتخب ہونے والے صدر محمد مقصود بٹر کے سر رہا ہے۔ انڈیپنڈنٹ گروپ نے پچھلے تین الیکشنز میں اپنے امیدواران انوار الحق پنوں (موجودہ مسٹر جسٹس لاہور ہائیکورٹ) 2018۔ 19، حفیظ الرحمن چوہدری 2019۔ 20 اورطاہر نصر اللہ ورائچ 2020۔ 21 کی بدولت کامیابی حاصل کی مگر محمد مقصود بٹر وہ واحد امیدوار تھے جن کو پروفیشنل گروپ نے دوسری بار میدان میں اتارا جبکہ ان سے قبل دوامیدواروں محمد شاہد بٹر اور خادم حسین قیصر کو گروپ نے دوبارہ نہیں آزمایا۔

بائیو میٹرک ووٹنگ سسٹم کے تحت ہونے والے الیکشن میں کل 9583 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ صدارتی نشست پر ون ٹو ون مقابلہ تھاجس میں پروفیشنل گروپ کے امیدوار محمد مقصود بٹر نے 5639 ووٹ اور انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار سردار اکبر علی ڈوگر نے 3888 ووٹ حاصل کیے اس طرح پروفیشنل گروپ کے محمد مقصود بٹر نے 1751 ووٹوں کی لیڈ سے میدان مارا اور صدر منتخب ہوئے۔

نائب صدرکی نشست پر کل تین امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھاجس پر مدثرعباس مگھیانہ نے 4261 ووٹ، سہیل شفیق چوہدری نے 4189 ووٹ اورچوہدری محمد اشرف جلال نے 1020 ووٹ حاصل کیے۔ اس طرح دوسرا الیکشن لڑنے والے مدثرعباس مگھیانہ نے اپنے مدمقابل سابقہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج اور انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوار سہیل شفیق چوہدری سے صرف 72 ووٹوں کی لیڈ سے کامیابی حاصل کی۔

سیکرٹری کے عہدے پربھی ون ٹو ون مقابلہ تھا جہاں خواجہ محسن عباس نے 5555 ووٹ جبکہ اختر پڈا نے 3935 ووٹ حاصل کیے اس طرح پہلی مرتبہ الیکشن لڑنے والے انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوارخواجہ محسن عباس اپنے مدمقابل اور دوسری بار الیکشن لڑنے والے آزاد امیدواراختر پڈا سے کل 1620 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کر کے سیکرٹری منتخب ہوئے۔ یاد رہے کہ اختر پڈا پچھلے سال انڈیپنڈنٹ گروپ کے امیدوارتھے۔

لاہورہائیکورٹ بار کی چوتھی اور آخری نشست یعنی فنانس سیکرٹری پراس دفعہ صرف تین امیدواروں میں مقابلہ تھا جس میں فیصل توقیر سیال نے رانا وسیم یوسف خاں کے 4051 اورخاتون امیدوار فلک ناز گل کے 1309 ووٹوں کے مقابلہ میں 4160 ووٹ لے کرفنانس سیکرٹری کی نشست پر کامیابی حاصل کی۔ اس طرح پہلے دوامیدواروں کے درمیان 109 ووٹوں کا فرق رہا۔ اس نشست پر کامیاب ہونے والے فیصل توقیر سیال اور ان کے مد مقابل رانا وسیم یوسف خاں کایہ دوسرا دوسرا الیکشن تھا جبکہ اس مقابلہ کی خاص بات یہ تھی کہ کامیابی حاصل کرنے والے فیصل توقیر سیال پچھلے الیکشن میں تیسرے نمبر پر اور رانا وسیم یوسف خاں دوسرے نمبر پرہی تھے جبکہ تیسری خاتون امیدوار فلک ناز گل کا یہ پہلا الیکشن تھا۔

آخر میں موجودہ حالات کے پیش نظر امید کرتا ہوں کہ نومنتخب کابینہ لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن 2021۔ 22 صرف سیاست نہیں کرے گی بلکہ اپنی وکلاءبرادری کی حقیقی نمائندہ ہونے کا ثبوت بھی دے گی کیونکہ نومنتخب کابینہ کے سربراہ یعنی صدر محمد مقصود بٹر منجھے ہوئے وکیل اور وکلاءسیاست میں اہمیت کے حامل لیڈر ہیں۔ میں اپنی طرف سے تمام نومنتخب عہدیداران کو ان کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور اللہ پاک سے دعا کرتا ہوں کہ وہ نومنتخب کابینہ لاہور ہائیکورٹ بارایسوسی ایشن اور ہم سب کے لئے آسانیاں فرمائے۔ آمین


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments