راہل گاندھی: کانگریس پارٹی رہنما کے ’ڈنڈ‘ کیا انڈیا میں کسی نئی سیاسی کروٹ کا اشارہ ہیں؟


آپ نے کسی ٹیم یا ملک کے سربراہوں کی صلاحیت کے اعتراف میں ’لیڈنگ فرام فرنٹ‘ جیسی اصطلاح سنی یا پڑھی تو ہو گی جس کا مطلب ہے کہ ٹیم یا ملک کے لیے خود آگے آکر مثالی کردار ادا کرنا۔

اسی طرح آپ نے مختلف ممالک کے رہنماؤں کی قائدانہ صلاحیت کے ساتھ ان کی جسمانی صحت کے اظہار کو بھی دیکھا ہوگا کیونکہ مثل مشہور ہے کہ ’ایک صحت مند جسم میں ایک صحت مند دماغ رہتا ہے۔‘

اس ضمن میں آپ کے سامنے عمران خان کی فٹنس سے متعلق تصاویر بھی ہوں گی، روسی صدر ولادیمیر پوتن کی کھلے جسم گھڑسواری کی تصویر یا پھر سابق امریکی صدر اوبامہ اور موجودہ امریکی صدر بائيڈن کی دوڑتے ہوئے تصاویر یا پھر انڈین وزیر اعظم نریندر مودی کی مختلف مواقع پر ورزش اور یوگا کرتی ہوئی تصاویر، یا سابق برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرن کی دوڑ لگاتے ہوئے لی جانے والی تصاویر بھی ہوں گی۔

لیکن گذشتہ دنوں انڈیا میں حزب اختلاف کے اہم رہنما راہل گاندھی کی متواتر کئی تصاویر نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے اور راہل گاندھی ایبس اور راہل گاندھی پش اپ چیلنج جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

تو آئیے جانتے ہیں کہ ان کی وجہ کیا ہے؟

یہ بھی پڑھیے

راہل گاندھی کا ‘پپو’ ٹیگ ختم!

راہل گاندھی کو اب کوئی پپو نہیں کہے گا

راہل کی جپھی اور آنکھ مارنا کتنا معنی خیز؟

در اصل انڈیا کی چار ریاستوں آسام، کیرالہ، تمل ناڈو اور مغربی بنگال کے ساتھ مرکز کے زیر انتظام علاقے پانڈی چیری میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور تمام سیاسی پارٹیاں انتخابی مہم میں کود پڑی ہیں۔

مرکز میں حکمراں جماعت بی جے پی نے تو مغربی بنگال، آسام اور تمل ناڈو میں تو بہت پہلے سے سیاسی بساط بچھا رکھی ہے لیکن اب الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ دوسری پارٹیاں بھی سرگرم ہو گئی ہیں۔

ایسے میں حزب اختلاف کانگریس کے اہم رہنما اور رکن پارلیمان راہل گاندھی ان دنوں سوشل میڈیا پر موضوع بحث ہیں اور یہ بحث ان کی فٹنس اور ان کے ہنر کے ارد گرد ہے۔

عوام سے ان کے گھلنے ملنے کی سرگرمیوں کے اثرات ووٹرز پر کتنے پڑیں گے یہ تو نتائج آنے پر واضح ہوگا لیکن سوشل میڈیا پر انھیں پہلی بار ایک باصلاحیت، فٹ، صحت مند اور ملنسار رہنما کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔

مودی یوگا

اس سے قبل ملک میں حکمراں جماعت ان کا مذاق اڑاتی رہی ہے اور انھیں ’پپو‘ جیسے القاب سے بھی نوازتی رہی ہے۔

حال ہی راہل گاندھی کے سکس ایبس پر بھی بات ہوئی ہے، ان کے غیر ارادی طور پر ڈانس میں شامل ہونے، کھانا پکانے کی صلاحیت، سکوبا ڈائیونگ، مارشل آرٹ اور تازہ تازہ پش اپس کا بھی چرچا ہے۔

انڈیا کے معروف صحافی نے راہل گاندھی کے متعلق ایک سٹوری کو ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’ووٹ کے بارے میں تو پتا نہیں لیکن راہل گاندھی اپنی فٹنس اور ایبس کے لیے وائرل ضرور ہیں۔‘

بہت سے ٹوئٹر صارفین نے لکھا ہے راہل گاندھی کی ان سرگرمیوں سے بی جے پی آئی ٹی سیل میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔

https://twitter.com/sardesairajdeep/status/1366579958399651840

جبکہ ایک صارف نے لکھا: ’راہل گاندھی کو ماہی گیروں کے ساتھ کھانا کھاتے اور سڑک کے کنارے چائے پیتے دیکھ کر امت شاہ (وزیر داخلہ) کو ایک ریستوران کی طرف بھاگتے دیکھا گیا اور سمرتی ایرانی (مرکزی وزیر) کو گول گپے کھاتے دیکھا گیا۔‘

انھوں نے لکھا ’صاف نظر آ رہا ہے کہ کچھ لوگ غیر محفوظ محسوس کر رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر اچھا لگا کہ راہل گاندھی ٹرینڈ سیٹ کر رہے ہیں۔‘

انڈیا کے پروفیشنل باکسر اور اولمپکس میں کانسی کا میڈل جیتنے والے وجیندر سنگھ نے راہل گاندھی کی سکوبا ڈائیونگ کے بعد کی ایک تصویر پوسٹ کی۔

انھوں نے لکھا ’آپ کے ایبس ایک باکسر جیسے ہیں۔ سب سے زیادہ ہمت والے نوجوان اور عوام کے لیڈر راہل گاندھی بہت اچھے جا رہے ہیں۔‘

جبکہ اداکارہ سوارا بھاسکر نے بھی راہل گاندھی کی فٹنس اور کھیلوں کی جانب رجحان کی تعریف کی ہے۔

سونیتا جادھو نامی ایک صارف نے لکھا: ’راہل گاندھی نے پہلے سمندر میں غوطہ لگا کر، پھر ایبس کے ساتھ اور پھر اب پش اپس سے سب کو حیرت میں ڈال لیا ہے۔ چلیے وزیر اعظم مودی سے پش اپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘

اس کے جواب میں اشوک اگروال نے راہل گاندھی کے بارے کچھ معلومات شیئر کی ہیں۔

انھوں نے لکھا ہے کہ راہل گاندھی کے بارے کم لوگ جانتے ہیں کہ انھوں نے بے اے کی ڈگری امریکہ کے رولنس کالج سے حاصل کی ہے۔ ایم فل کیمبرج یونیورسٹی، انگلینڈ سے کی ہے۔ جاپانی مارشل آرٹ آئکیڈو میں بلیک بیلٹ ہیں، سکوبا ڈائیونگ کے انسٹرکٹر رہ چکے ہیں اور پانی کے اندر 38 میٹر کی گہرائی تک جا سکتے ہیں۔ اور قومی شوٹنگ چیمپیئن ہیں۔‘

اس کے جواب میں ایک صارف نے لکھا کہ وہ ’منکسر المزاج اور شریف‘ انسان ہیں۔

جب کہ یوتھ کانگریس کے رہنما سرینیواس بی وی نے راہل کے پش اپ کی ویڈیو کے ساتھ لکھا ہے کہ ’مودی جی گھر پر ایسا کرنے کی کوشش نہ کریں۔‘

بہت سے لوگوں نے لکھا ہے کہ پش اپس سے انتخابات نہیں جیتے جاتے ہیں۔

کئی صارفین نے لکھا ہے کہ راہل گاندھی پش اپس اور لوگوں سے ملنے میں لگے ہیں جبکہ بی جے پی کانگریس رہنماؤں کو تھوک کے بھاؤ سے خریدنے میں لگی ہے۔

راہل گاندھی اسمبلی انتخابات کے سلسلے میں ان دنوں مختلف ریاستوں کا دورہ کر رہے ہیں اور وہ لوگوں سے مل رہے ہیں۔ گذشتہ روز جب ایک سکول میں ان سے ایک مارشل آرٹ کے طالب علم نے پش اپ چیلنج دیا تو انھوں نے نہ صرف اسے قبول کیا بلکہ اپنی فٹنس سے لوگوں کو حیران کر دیا۔

انڈین خبر رساں ادرے پی ٹی آئی کے مطابق جب راہل سے ان کی صحت اور فٹنس کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ وہ دوڑتے ہیں، تیراکی کرتے ہیں اور سائیکل چلاتے ہیں۔ انھوں نے کہا: میں نے آئکیڈو مارشل آرٹ سیکھ رکھی ہے۔

ٹیلیگراف انڈیا کے مطابق انھوں نے ناگرکوائل میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ’مودی ایک تہذیب، ایک قوم، ایک تاریخ اور ایک لیڈر کی بات کرتے ہیں۔ کیا تمل انڈین زبان نہیں ہے؟ کیا بنگالی انڈین زبان نہیں ہے؟ کیا تمل تہذیب انڈین تہذیب نہیں ہے؟ یہ وہ جنگ ہے جو ان انتخابات کے دوران لڑی جا رہی ہے۔`

انھوں نے مزید کہا کہ ’یہ میری ڈیوٹی ہے کہ میں تمل زبان، ثقافت اور تاریخ کو بچاؤں اور انڈیا کی تمام زبانوں اور مذاہب کو بچاؤں۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp