ناسا کا پرسیویرینس روور 18 فروری کو سات ماہ کے سفر کے بعد مریخ پر اترا تھا۔
اس وقت سے اب تک اس نے اپنے گردو نواہ کی کچھ حیران کن تصاویر بھیجی ہیں۔ یہ روور اس وقت مریخ کے جزیرو کریٹر یا گڑھے میں موجود ہے جو تقریباً 50 کلومیٹر چوڑا ہے۔
زمین پر موجود انتہائی حساس دوربین کی مدد سے لی گئی اس تصویر میں پرسیویرینس کے مختلف حصوں کو مریخ کی سطح پر دیکھا جاسکتا ہےیہ وہ پہلی رنگین تصویر ہے جو مریخ کی سطح پر اترنے کے بعد پرسیویرینس سے موصول ہوئیچھ روز بعد لی گئی اس تصویر میں پرسیویرینس (سفید رنگ میں) اور اس کے گرد لینڈنگ کے دوران پڑنے والے نشان نظر آ رہے ہیںپرسیویرینس پر کئی ایسے جدید آلات نصب ہیں جن کی مدد سے وہ مریخ کے جغرافیے، ماحول اور درجہ حرارت کے بارے میں معلومات اکٹھی کر سکتا ہےپرسیویرینس کے کرین نما بازو پر نصب یہ آلہ PIXL کہلاتا ہے۔ اس کی مدد سے روور مریخ کی سطح پر موجود کیمیائی اجزا کا مشاہدہ کر سکتا ہےPIXL میں ایک کیمرہ بھی شامل ہے جو مریخ کی سطح کی ہائی ریزولوشن تصاویر بھی بنا سکتا ہےیہ تصویر ناسا کے سائنسدانوں نے روور پر لگے ماسٹ کیم-زی کی مدد سے کھینچی گئی 142 تصاویر کو جوڑ کر بنائی ہے جس میں روور کے ارد گرد 360 ڈگری کا منظر دیکھا جا سکتا ہےمریخ کی سطح پر موجود پتھر جن پر ہوا اور آندھی کے آثرات صاف نظر آ رہے ہیںجزیرو گڑھے کی حدودمریخ کی پتھریلی سطح کا ایک منظرمریخ کا ایک ریگستان نما حصہبڑے اور چھوٹے پتھروں کی موجودگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریخ کی سطح پر موجود چیزوں پر بھی ہوا ویسے ہی اثر انداز ہوتی ہے جیسے زمین پریہ تصویر اس وقت لی گئی جب پرسیویرینس کو سکائی کرین کے ذریعے مریخ کی سطح پر اتارا جا رہا تھالینڈنگ کے دوران سیارے کی سطح سے 11 کلومیٹر کی بلندی پر پرسیویرینس کا پیراشوٹ کھلا تھا
Comments - User is solely responsible for his/her words