پرسیویرینس: مریخ پر ناسا کے نئے روبوٹ کی پہلی ڈرائیو


امریکی خلائی ادارے ناسا کے پرسیویرینس روور نے اپنے پہیوں کا استعمال کرتے ہوئے مریخ کی سطح پر پہلی مرتبہ خود کو ڈرائیو کیا ہے۔

جمعے کو زمین پر پہنچنے والی تصاویر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ڈرائیو آگے کی جانب اور پھر ایک موڑ پر مشتمل تھی۔

اس ایک ٹن وزنی روور کو سرخ سیارے پر اترے ہوئے اب دو ہفتے ہو چکے ہیں۔

انجینیئرز نے یہ وقت اس روبوٹ اور اس کے کئی سسٹمز بشمول اس کے مشینی بازو اور آلات کو رواں کرنے میں صرف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ناسا کا خلائی روبوٹ اور مریخ پر دہشت کے سات منٹ

پرسیویرینس کے کیمروں سے مریخ کی سطح کی پہلی جھلکیاں

پرسیورینس روور نے مریخ سے رنگین کے بجائے بلیک اینڈ وائٹ تصویر کیوں بھیجی؟

پرسیویرینس کا مشن مریخ کے خطِ استوا کے قریب موجود جیزیرو نامی گڑھے کا تجزیہ کرنا ہے تاکہ یہاں پر ماضی میں زندگی کی موجودگی کے شواہد اکٹھے کیے جا سکیں۔

چنانچہ اگلے ایک مریخی سال (تقریباً دو زمینی سال) میں یہ روور تقریباً 15 کلومیٹر کا گشت کرے گا۔

سائنسدان اس گڑھے میں موجود متعدد چٹانوں تک پہنچنا چاہتے ہیں جس میں ممکنہ طور پر قدیم حیاتیاتی سرگرمیوں کے آثار موجود ہوں گے۔

اس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جو سیٹلائٹ تصاویر سے ایک ڈیلٹا کی مانند نظر آتا ہے یعنی وہ مٹی اور معدنیات جو دریائی پانی کی وجہ سے بہہ کر آتی ہیں۔

جیزیرو کے معاملے میں یہ ہو سکتا ہے کہ یہ دریا اس پورے گڑھے پر مشتمل جھیل میں گرتا ہو گا جو اربوں سال پہلے وجود رکھتی تھی۔

مگر پرسیویرینس کو یہ کام کرنے سے پہلے ایک اور تجربہ کرنا ہے۔ اس روبوٹ کو زمین سے لایا گیا ایک چھوٹا ہیلی کاپٹر اڑانا ہے۔

یہ روور اگلے چند ہفتوں میں اپنی موجودہ لوکیشن سے ایک مخصوص میدان تک کا سفر کرے گا جہاں پر انجینیوئٹی نامی یہ ہیلی کاپٹر حفاظت سے زمین پر رکھا جا سکے گا۔

اس وقت یہ ہیلی کاپٹر پرسیویرینس کے نچلے حصے پر نصب ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32507 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp