کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز: اسلام آباد، ملک کے بڑے شہروں میں سکول دو ہفتے کے لیے پھر بند کرنے کا اعلان


کورونا، سکول

پاکستان میں وفاقی حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے چند شہروں کے تعلیمی اداروں میں دو ہفتوں کے لیے موسمِ بہار کی قبل از وقت چھٹیوں کا اعلان کر دیا ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود اور وزیراعظم کے مشیر برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے ساتھ ساتھ ان چھٹیوں کا اطلاق پشاور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، راولپنڈی، سیالکوٹ اور ملتان میں بھی ہو گا۔

وزیرِ تعلیم نے بتایا کہ یہ فیصلہ این سی او سی کی تجویز پر لیا گیا ہے اور یہ چھٹیاں 15 مارچ سے 28 مارچ تک ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے دو صوبوں، سندھ اور بلوچستان میں صورتحال قدرے بہتر ہے، اس لیے وہاں پر یہ اقدام نہیں لیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں اس فیصلے کا اطلاق صرف پشاور میں ہو گا اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت سے یہ توقع ہے کہ وہ مظفرآباد کے لیے بھی یہی فیصلہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے

’کورونا کی وجہ سے میرے بچوں کا تعلیمی سال ضائع ہو گیا تو؟‘

سکول کھلیں گے امتحان بھی ہوگا: ’شفقت محمود اب بچوں کے وزیراعظم نہیں رہے‘

جن سکولوں میں پانی تک میسر نہیں وہاں کورونا سے بچے کیسے بچیں؟

واضح رہے کہ پنجاب میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 1006 نئے کیسز کے بعد صوبے میں کل متاثرین کی تعداد 179,654 ہو گئی ہے۔ ملک بھر میں گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 1786 کیسز سامنے آئے اور 43 اموات ہوئیں۔

کیسز کی یہ سطح ملک میں جنوری کے آخری ہفتے کے بعد بلند ترین سطح ہے۔

https://twitter.com/RadioPakistan/status/1369552194542870530

سکولوں کے علاوہ این سی او سی نے کیا فیصلہ کیے ہیں؟

این سی او سی کی جانب سے ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے پیشِ نظر متعدد فیصلے کیے گئے ہیں، جن میں مندرجہ ذیل اقدامات شامل ہیں:

ملک میں کورونا وائرس کے کلسٹرز یا ہاٹ سپاٹس کی بنیاد پر مخصوص علاقوں کے لاک ڈاؤن یا مائیکر لاک ڈاؤن کی پالیسی کو جاری رکھا جائے گا۔

عوامی مقامات پر ماسک پہننے کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔

حکومتی ادارے اپنی اپنی صورتحال کے مطابق نصف عملے کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دیں۔ اسلام آباد میں تمام اداروں کو نصف عملے کو گھروں سے کام کرنے کے لیے کہہ دیا گیا ہے۔

تمام تجارتی سرگرمیاں رات 10 بجے بند کر دی جائیں اور ملک بھر میں تفریحی مقامات شام چھ بجے سے بند رہیں گے۔

15 مارچ سے عمارتوں کے اندر شادیوں، ریستوران کے اندر بیٹھ کر کھانا کھانے، سینما گھروں اور زیارتوں کو کھولنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو واپس لے لیا گیا ہے۔

کورونا، سکول

‘سات لاکھ ٹیچرز بے روزگار ہو چکے ہیں

حکومتی اعلان کے بعد آل پاکستان پرائیویٹ سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا کی جانب سے جاری کیے گئے ایک اعلامیہ میں تنظیم نے سکولوں کی بندش کی تجویز مسترد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ‘سب کھلا ہے تو سکول مزید بند نہیں ہوں گے۔ حکومت کو مائیکرو لاک ڈاون کا آپشن استعمال کرنا چاہیے۔‘

اعلامیے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ اقدام ‘نجی سکولزکا معاشی قتل ہے اور بندش سے دس ہزار سکول مکمل بند اور7 سات لاکھ اساتذہ بے روزگار ہوچکے ہیں۔‘

تنظیم کا مؤقف ہے کہ اقوام متحدہ اور ورلڈ بینک کی تحقیق کے مطابق کورونا میں بھی سکولز کھلے رکھے جائیں کیونکہ بند کرنے سے نقصانات زیادہ ہیں۔ تاہم اعلامیے میں یہ نہیں بتایا گیا کہ ان عالمی تنظیموں میں کورونا کی کس سطح تک سکولوں کو کھلے رکھنے کی تجویز دی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32542 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp