چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا طریقہ اور سینیٹرز کو حاصل مراعات


نو منتخب اراکین سینیٹ کی حلف برداری کی تقریب پارلیمنٹ ہاؤس میں آج ہو رہی ہے، آئین کے مطابق نو منتخب اراکین سینیٹ کی حلف برداری کے اجلاس کے لئے صدر مملکت وزیراعظم کے مشورے پر پریذائیڈنگ آفیسر مقرر کرے گا، پرائزیڈانگ آفیسر نو منتخب اراکین سینیٹ سے حلف لے گا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن کے شیڈول کا اعلان کیا جائے گا، پرائزیڈنگ آفسیر کے اعلان کے بعد امیدوار دن بارہ بجے تک سیکرٹری سینیٹ کے دفتر سے کاغذات نامزدگی لے کر جمع کرا سکے گیں جس کے بعد جمعہ کی نماز سے پہلے چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا ، کامیاب ہونے والا امیدوار بطور چیئرمین سینیٹ پریذائیڈنگ آفیسر سے حلف لے گا۔

نو منتخب چیئرمین سینیٹ اپنے حلف کے بعد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا عمل شروع کرے گا اور کامیاب ہونے والے امیدوار سے حلف نو منتخب چیئرمین سینیٹ لے گا جس کے بعد مبارک باد کی تقاریر ہوں گی اور اجلاس کو غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دیا جائے گا۔

یہ تو ہو گئی بات چیئرمین ڈپٹی چیئیرمین سینیٹ کے انتخابات کے مروجہ طریقہ کار کی، اب اگر چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور سینیٹرز کی تنخواہوں اور مراعات کی بات جائے تو سینیٹ عوام کی آواز اٹھانے کا ایک اضافی فورم بھی ہے جہاں پر ارکان ان عوامی مسائل کو اٹھا سکتے ہیں جو قومی اسمبلی میں کسی وجہ سے نہ اٹھائے جا سکے ہوں۔  سینیٹ کی سیٹ کی اہمیت اس لیے ہوتی ہے کہ اس کا دورانیہ چھ سال کا ہوتا ہے اور اس کے لیے امیدوار کو کسی براہ راست الیکشن کی بھی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیاں ہی اس کا حلقہ انتخاب ہوتا ہے۔

سینیٹ کے رکن کو تقریباً وہ تمام مراعات بھی حاصل ہوتی ہیں جو قومی اسمبلی ممبران کو حاصل ہوتی ہیں۔ سینیٹ آف پاکستان کو ایوان بالا یعنی کے اپر ہاؤس بھی کہا جاتا ہے، ایوان بالا کے منتخب سینیٹر کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار جبکہ چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 2 لاکھ 25 ہزار اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 1 لاکھ 85 ہزار روپے ہے، سینیٹر کو تنخواہ دیگر الاؤنسز کی مد میں آفس کی تزئین و آرائش ، الاؤنس کی مد میں ماہانہ آٹھ ہزار، ٹیلی فون الاؤنس کی مد میں ماہانہ دس ہزار جبکہ ایڈہاک ریلیف الاؤنس کی مد میں پندرہ ہزار روپے ماہانہ اوردیگر اخراجات کی مد میں پانچ ہزار روپے بھی کل تنخواہ کا حصہ ہیں۔

اس کے علاوہ مفت سفری سہولیات کے لئے سالانہ تین لاکھ روپے کے ٹریولنگ واؤچر دیے جاتے ہیں۔ ٹریولنگ واؤچر استعمال نہ کرنے پر رکن سینٹ 90 ہزار روپے کیش بھی وصول کر سکتا ہے۔ سینٹ ممبر کو پچیس بزنس کلاس اوپن ائر ٹکٹ کی سہولیات بھی میسر ہوتی ہے۔ جس سے نہ صرف رکن سینٹ بلکہ اس کی فیملی بھی مستفید ہو سکتی ہے۔ سینیٹرز کو بلیو پاسپورٹ بھی فراہم کیا جاتا ہے ۔ رکن سینیٹ کو ٹریول الاؤنس کی مد میں ریل پر ایک ایئر کنڈیشن کلاس اور ایک سیکنڈ کلاس فیئر کے مطابق الاؤنس بھی ملتا ہے۔ جبکہ فضائی سفر پر ایک بزنس کلاس سیٹ کا کرایہ اور 150 روپے بذریعہ فضائی سفر جبکہ بذریعہ روڈ سفر کرنے پر دس روپے فی کلومیٹر ٹریول الاؤنس کی مد میں دیا جاتا ہےاور ہائشگاہ پر مفت ٹیلی فون کی سہولت بھی میسر ہوتی ہے۔

سینٹ اجلاس اور قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت پر ارکان سینیٹ کو عام ڈیلی الاؤنس کی مد میں 2 ہزار 800 جبکہ اسپیشل ڈیلی الاؤنس کی مد میں 4 ہزار 800 روپے، کنونس الاؤنس کی مد میں 2 ہزار جبکہ ہاؤس الاؤنس کی مد میں 2 ہزار روپے سمیت گریڈ 22 کے افسر کے برابر مفت طبی سہولیات بھی دیگر مراعات ملتی ہیں۔

کسی بھی رکن کے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بننے پر اعزازیہ کی مد میں 12 ہزار 700 تنخواہ کے ساتھ اضافی دیے جاتے ہیں۔ جبکہ چیئرمین کمیٹی کو 1300 سی سی کار کے ساتھ 360 لیٹر پٹرول ماہانہ، گریڈ 17 کے پرائیویٹ سیکرٹری، گریڈ 15 کے سٹینوگرافر، درجہ چہارم کے ڈرائیور اور ایک نائب قاصد بھی رکھنے کی اجازت ہوتی ہے۔ چیئرمین کمیٹی کو آفس اکاموڈیشن اور ضروری فرنیچر کی خریداری سمیت دس ہزارروپے ماہانہ ٹیلی فون کے لئے دیے جاتے ہیں۔

دوسری جانب ریٹائرڈ ہونے والے سینیٹرز کو سینیٹ، قومی اسمبلی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے سیکرٹریٹ، لائبریری اور لاؤنجز تک مفت رسائی حاصل ہو گی۔ قومی اسمبلی اورسینیٹ اجلاس میں بطور مبصر مستقل بنیادوں پر انٹری پاس جاری کیا جائے گا، ریٹائرڈ سینیٹر کو ملک بھر کے تمام ایئر پورٹس پر وی آئی پی لاؤنج استعمال کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی سینیٹر کو بلیو پاسپورٹ پر سفر کرنے کی سہولت ہو گی اور کوئی بھی ریٹائرڈ سینیٹر وفاقی حکومت کی لاجز اور ریسٹ ہاؤسز نارمل کرائے پر رہائش کے لئے حاصل کر سکتا ہے۔ چیئرمین سینیٹ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، قائد ایوان اور اپوزیشن لیڈر کو دیگر سنیٹرز کے مقابلے میں تنخواہوں کے ساتھ اضافی مراعات دی جاتی ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments