’ہسپتال میں جسم کے نچلے حصے کو سن کر کے مجھے ریپ کیا گیا‘


لاڑکانہ میں خاتون کے ریپ کے خلاف احتجاج

متاثرہ خاتون کے رشتے دار اور علاقے کے لوگ ٹریکٹر ٹرالیوں، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں سوار ہو کر جلوس کی صورت میں لاڑکانہ پہنچے۔

سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آپریشن تھیٹر میں ایک مریضہ کے مبینہ ریپ کے خلاف اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، پولیس نے متعلقہ نجی ہسپتال کو ان کے مطالبہ پر بند کر دیا ہے۔

لاڑکانہ کے قریب انڈس ہائی وے پر واقع پکھو شہر کے رہائشیوں نے دھرنا دے کر انڈس ہائی وے کو بلاک کر دیا، جس کے بعد متاثرہ خاتون کے رشتے دار اور علاقے کے لوگ ٹریکٹر ٹرالیوں، موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں سوار ہو کر جلوس کی صورت میں لاڑکانہ پہنچے جہاں نجی میڈیکل سینٹر کے باہر دھرنا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

بیٹی کا باپ پر ریپ کا الزام

تھر میں مبینہ گینگ ریپ کی شکار ہندو لڑکی کی ’خودکشی‘

جھارکھنڈ: پانچ خواتین کا مبینہ اجتماعی ریپ

تفتیش پر عدم اطمینان

لاڑکانہ پولیس نے 12 مارچ کو نجی ہسپتال کے اسٹاف کے خلاف آپریشن تھیٹر میں مبینہ ریپ کا مقدمہ درج کیا تھا۔

متاثرہ خاتون کے شوہر نے بی بی سی کو بتایا کہ واقعے کے بعد پولیس کی تفتیش سے وہ مطمئن نہیں تھے کیونکہ ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا تھا۔ جبکہ مرکزی ملزم ڈاکٹر کو بھی حراست میں نہیں لیا گیا جس نے ضمانت کرا لی، ان کا کہنا تھا کہ ان کا مطالبہ تھا کہ اس متنازع نجی ہسپتال کو بند کیا جائے، ان کے احتجاج کے بعد ایس ایچ او کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔

ڈی این اے سے تفتیش آگے بڑھے گی

ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش نے بی بی سی کو بتایا کہ ایف آئی آر درج کر کے تین ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جبکہ ڈاکٹر شعیب نے عدالت سے ضمانت حاصل کر لی ہے۔ اگر عدالت ان کی ضمانت مسترد کرتی ہے تو انھیں کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔

ایس ایس پی کے مطابق میڈیکل سینٹر کو بند کر دیا گیا ہے، ملزمان کے ڈی این اے کرا لیے گئے ہیں جس کے نتائج کی روشنی میں تفتیش آگے بڑھے گی۔

جسم سن کرنے کے بعد ریپ کیا گیا

متاثرہ خاتون کے شوہر نے مقدمے میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان کی بیوی (ف) کو، جس کی عمر 25 سے 26 سال ہو گی کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی، لے کر وہ اپنے کزن کے ساتھ لاڑکانہ میں نجی ہسپتال آ گئے جہاں ڈاکٹر سے ملاقات کی، جس نے کہا کہ آپریشن ہو گا، مریضہ کو داخل کروائیں۔

لاڑکانہ میں خاتون کے ریپ کے خلاف احتجاج

ان کے مطابق دوپہر کو ڈھائی بجے ہسپتال کا عملہ ان کی بیوی کو آپریشن تھیٹر میں لے گیا۔ کچھ دیر کے بعد ڈاکٹر گیا، شام کو پانچ بجے ہسپتال سے بیوی کو باہر نکالا گیا جس نے بتایا آپریشن تھیٹر میں ہسپتال کے عملے نے انجیکشن لگا کر نچلے حصہ سن کر دیا، تاہم وہ ہوش میں رہیں۔ اس دوران ایک ملزم نے ان کو برہنہ کر کے ریپ کیا جبکہ دوسرے ملزمان خاموش رہنے کے لیے دھمکاتے رہے، جب بڑا ڈاکٹر آیا تو اس نے انھیں بھی یہ بات بتائی اس نے بھی خاموش رہنے کو کہا۔

میں نے جسم پر ہاتھوں کو محسوس کیا

متاثرہ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ گھر کی سیڑھی سے گر گئی تھی جس کی وجہ سے ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی، آپریشن تھیٹر میں انہیں برہنہ کیا گیا انہوں نے اپنے جسم پر ہاتھ محسوس کیے، وہ بتا نہیں پا رہی ہیں کہ کہاں سے شروع کریں کیا بتائیں۔ انھوں نے کہا کہ وہ تو شادی شدہ ہیں، یہ غیر شادی شدہ لڑکیوں کے ساتھ بھی معلوم نہیں کیا کرتے ہوں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32558 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp