ایکسرے کے لیے خاتون کو بے لباس کر کے ویڈیو بنانے کے الزام میں ہسپتال کا ٹیکنیشن گرفتار


علاج کی غرض سے لیبارٹری میں ٹیسٹ کروانے آنے والی خاتون سے قمیض اتارنے کا کہنے کے بعد ان کی ویڈیوز بنائے جانے کے ایک معاملے پر صوبہ پنجاب کے شہر بھکر میں مقدمہ درج کر کے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق متاثرہ خاتون کو ایکسرے کے لیے لایا گیا تو مبینہ طور پر ٹیکنیشن نے انھیں قمیض اتارنے کا کہا اور پھر ان کی ویڈیو بھی بنا لی۔

خاتون نے بھائی کو بتایا تو معاملہ پولیس تھانے تک پہنچ گیا جس پر مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

خواتین کی ویڈیو بنانے پر ہسپتال کا آپریشن تھیٹر سیل

’ہزاروں خواتین کی جعلی فحش تصاویر آن لائن شیئر کی گئیں‘

شاگردوں کا ریپ کرنے اور ویڈیوز بنانے کا ملزم استاد گرفتار

’پورن ہب انتقامی پورن سے منافع کما رہی ہے‘

بھکر کے ایک نجی ہسپتال میں ڈیجیٹل ایکسرے کی سہولت کی وجہ سے اکثر لوگ یہاں سے ایکسرے کرانے آتے ہیں۔

بھکر کے پولیس تھانے میں درج رپورٹ میں ایک مقامی شخص نے بیان میں کہا ہے کہ وہ اپنی بہن کو ایکسرے کے لیے ہسپتال میں گیا اور وہاں ٹیکنیشن سے کہا کہ یہاں ایکسرے مشین کے لیے کوئی خاتون موجود ہے تو انھیں جواب دیا گیا کہ ایکسرے کے لیے کوئی خاتون نرس نہیں ہے صرف وہی ایک ہی ٹیکنیشن موجود ہے۔

پولیس تھانہ سٹی میں درج اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خاتون جب ایکسرے کے لیے اندر گئی تو ٹیکنیشن نے انھیں قمیض اتارنے کا کہا کہ کہ کپڑوں کے ساتھ ایکسرے صحیح نہیں آتا۔

زیادتی

خاتون جب باہر آئی تو بھائی کو بتایا کہ ان سے قمیض اتارنے کا کہا گیا اور یہ کہ موبائل فون سے ان کی ویڈیو بھی بنائی گئی ہے۔ اس پر خاتون کے بھائی نے ہنگامہ شروع کر دیا اور پولیس کو اطلاع کردی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر ٹیکنیشن کو گرفتار کر لیا اور ان کے قبضے سے گیارہ مزید یو ایس بیز یعنی ڈیٹا سٹوریج ڈیوائس برآمد کی ہیں۔

اس بارے میں بھکر کے ضلع پولیس افسرطاہر رحمان نے بی بی سی کو بتایا کہ اس بارے میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور اگر ہسپتال کے ڈاکٹر اور انتظامیہ بھی اس میں ملوث پائی گئی تو انھیں بھی گرفتار کر لیا جائے گا۔

ان سے جب پوچھا کے ابتدائی تفتیش میں ملزم نے کیا بتایا ہے تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی ان سے معلومات حاصل کی جا رہی ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ وہ ٹیکنیشن اپنے لیے یہ ویڈیوز بناتا تھا کیونکہ اس شخص کے بارے میں بلیک میلنگ یا کسی کو دھمکانے وغیرہ کی کوئی شکایت ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے۔

صوبہ پنجاب کا دورافتادہ ضلع بھکر دریائے سندھ کے قریب واقع ہے اور خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان سے کوئی 32 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے۔

چند روز پہلے صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آپریشن تھیٹر میں ایک مریضہ کے مبینہ ریپ کے خلاف اہل خانہ اور علاقے کے لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے، پولیس نے متعلقہ نجی ہسپتال کو ان کے مطالبہ پر بند کر دیا ہے۔

خاتون کے شوہر پولیس کو بتایا کہ اس بیوی آپریشن کے لیے گئی تھی جہاں اس کے جسم کے نچلے دھڑ کو نشہ دے کر ان کا ریپ کیا گیا ہے۔ پولیس اس بارے میں تفتیش کر رہی ہے۔

پاکستان کے مختلف شہروں میں اس سے پہلے بھی لڑکوں اور لڑکیوں سے ریپ کرکے یا ان کی عریاں ویڈیوز بنا کر انھیں بلیک میل کرنے کے واقعات ذرائع ابلاغ میں سامنے آتے رہے ہیں جس پر کارروائیاں بھی کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ سرگودھا اور قصور میں ایسے گروہوں کے انکشاف بھی ہوئے ہیں جو اس طرح کی ویڈیوز کا کاروبار بیرون ملک کرتے ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp