پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان کا انڈین وزیرِ اعظم نریندر مودی کو ’شکریہ‘ کا جوابی خط،


عمران خان، نریندر مودی

پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان نے چند روز قبل انڈین وزیرِ اعظم نریندر مودی کی جانب سے یومِ پاکستان کے تہنیتی خط کا جواب دیا ہے جس میں اُنھوں نے تنازع کشمیر کے حل کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

حکومتِ پاکستان کے ذرائع نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے اس خط کی تصدیق کر دی ہے۔

انتیس مارچ کو لکھے گئے اس خط میں عمران خان نے انڈین وزیرِ اعظم کے خط کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستانی عوام بھی انڈیا سمیت تمام پڑوسیوں کے ساتھ پرامن اور باہمی تعاون پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

سعودی عرب ’انڈیا پاکستان تناؤ کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے‘

پاکستان اور انڈیا کا ایل او سی پر جنگ بندی پر سختی سے عمل کرنے پر اتفاق

نریندر مودی کا عمران خان کو خط: ’انڈیا پاکستانی عوام کے ساتھ خوشگوار تعلقات کی خواہش رکھتا ہے‘

عمران خان نے مزید لکھا کہ ہمیں یقین ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن و استحکام انڈیا اور پاکستان کے درمیان تمام زیرِ التوا تنازعات کے حل سے ہی ممکن ہے جس میں خصوصی طور پر جموں و کشمیر کا تنازع شامل ہے۔

اُنھوں نے اس خط میں کووڈ 19 کی عالمی وبا کے خلاف انڈیا کے لوگوں کی کوششوں کے لیے بھی نیک تمنّاؤں کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ 23 مارچ کو انڈیا کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے پاکستانی وزیرِ اعظم عمران خان کو یومِ پاکستان کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایک پڑوسی ملک کے طور پر انڈیا پاکستان کے عوام کے ساتھ خوشگوار تعلقات چاہتا ہے۔

اسی طرح انڈیا کے صدر رام ناتھ کووند نے بھی پاکستان کے صدر عارف علوی کے نام ایک خط میں اُنھیں یوم پاکستان کے موقعے کے حساب سے مبارکباد پیش کی تھی۔

انڈیا پاکستان کے درمیان غیر معمولی پیش رفت

نریندر مودی اور عمران خان کے درمیان خط و کتابت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب دونوں ممالک کے درمیان لائن آف کنٹرول پر نئے سرے سے سیز فائر ہوا ہے۔

گذشتہ مہینے دونوں ملکوں کے ملٹری آپریشن کے ڈائریکٹرز نے اچانک کنٹرول لائن پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور اس وقت سے جنگ بندی پر مکمل طور پر عمل ہو رہا ہے۔

اس کے علاوہ حال ہی میں سندھ طاس معاہدے کی سالانہ بات چیت کے لیے پاکستان کا ایک آٹھ رکنی وفد پاکستان کے انڈس واٹر کمشنر سید مہر علی شاہ کی قیادت میں نئی دلی میں اپنے انڈین ہم منصبوں سے مذاکرات کیے ہیں۔ یہ بات چیت دو سال کے بعد ہو رہی ہے۔

حال ہی میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ دونوں ممالک کو ماضی بھلا کر آگے بڑھنا چاہیے۔

پاکستان اور انڈیا کے تعلقات میں حالیہ مثبت پیش قدمی کو دیکھتے ہوئے یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ اس میں تیسری طاقتیں بھی کردار ادا کر رہی ہیں۔

سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ عادل الجبیر نے چند دن قبل اعتراف کیا تھا کہ سعودی عرب انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

عرب نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں الجبیر نے کہا تھا کہ سعودی عرب پورے خطے میں امن چاہتا ہے اور اس کے لیے متعدد سطح پر کوشش کرتا ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ حالیہ واقعات کسی پسِ پردہ پیش رفت کا نتیجہ ہیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32291 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp