دبئی: عمارت کی بالکونی میں برہنہ فوٹو شوٹ کرنے والا گروہ گرفتار


دبئی، قوانین

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں عوامی مقام پر ‘فحاشی پھیلانے’ کے الزام میں ایک ایسے گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جس نے ایک عمارت کی بالکونی پر برہنہ فوٹو شوٹ کیا تھا۔

انٹرنیٹ پر سنیچر کو جاری ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خواتین کا ایک گروہ بالکونی پر برہنہ تصاویر بنوا رہا ہے۔

روسی قونصل خانے کے مطابق گرفتار ہونے والوں میں آٹھ روسی خواتین شامل ہیں۔ سفارتخانے نے ان الزامات کو ’سنگین‘ قرار دیا ہے۔

ملک میں عوامی مقامات پر فحاشی پھیلانے کی سزا چھ ماہ قید اور پانچ ہزار درہم جرمانہ (تقریباً 1,361 امریکی ڈالر) ہے۔

یہ بھی پڑھیے

’انھوں نے پوچھا کہ کیا ہم نے نیچے کپڑے پہن رکھے ہیں؟‘

’دس برس پرانی ویڈیو وائرل ہونے سے شادی شدہ زندگی داؤ پر لگ گئی‘

جرمن شہری سرعام برہنہ ہونا کیوں پسند کرتے ہیں؟

رقص کرتے طلبہ کی وائرل ویڈیو میں فحاشی کہاں تھی؟

متحدہ عرب امارات کے قوانین اسلامی شریعت پر مبنی ہیں۔ ماضی میں یہاں کھلے عام محبت کے اظہار اور ہم جنس پرستی پر قید کی سزائیں ہوچکی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ دبئی مرینہ کے علاقے میں تقریباً 12 خواتین بالکونی پر فوٹو شوٹ کروا رہی ہیں۔ روسی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق اس عمل میں درحقیقت 40 لوگ ملوث تھے۔

دبئی مارینا

روسی قونصل خانے کا کہنا ہے کہ ’انھوں نے قونصل جنرل سے مدد مانگی تھی لیکن یہاں کچھ کرنا مشکل ہے۔‘

روس کے سرکاری خبر رساں ادارے ریا نووستی کے مطابق فوٹو شوٹ کے منتظم کو 18 ماہ قید کا سامنا ہوسکتا ہے۔

دبئی پولیس نے متنبہ کیا ہے کہ جو بھی فرد فحش مواد یا ایسے کسی مواد کی تشہیر کرے گا جو ’اخلاقی گراوٹ‘ کا باعث بنتا ہے اسے قید اور جرمانے کا سامنا ہوگا۔

پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ ’ایسا ناقابل برادشت رویہ اماراتی معاشرے کے اقدار اور اخلاقیات کی عکاسی نہیں کرتا۔‘

متحدہ عرب امارات میں رہنے والے یا دورہ کرنے والے ہر شخص پر یہاں کے قوانین لاگو ہوتے ہیں، یعنی سیاح اس سے مستثنیٰ نہیں۔

ماضی میں دبئی میں بیرون ملک سے چھٹی منانے کے لیے آنے والے کئی افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان کے خلاف ہونے والی قانونی کارروائیاں خبروں میں رہی ہیں۔

سنہ 2017 میں ایک برطانوی خاتون کو اپنی رضامندی سے شادی کے بغیر ایک شخص سے جنسی تعلقات قائم کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ خاتون نے دھمکی آمیز پیغامات بھیجنے پر حکام کو اس مرد کی شکایت کی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32549 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp