ریپ کے جرم کو عورتوں کے لباس سے جوڑنا درست نہیں: جمائما گولڈ اسمتھ


وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائما خان کا ریپ سے فحاشی کو جوڑنے کے معاملے پر کہنا ہے کہ مسئلہ کبھی بھی خواتین کےلباس کا نہیں رہا ہے۔

جمائما نے سعودی عرب کی ایک بزرگ خاتون کا قصہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’آج بھی یاد ہے کہ جب برسوں پہلے وہ سعودی عرب میں تھیں تو ایک بزرگ خاتون برقع اور نقاب کیے ہراسانی کا شکار ہوئی تھیں۔‘

جمائما نے لکھا کہ ’خاتون نے حقیقیت بتاتے ہوئے کہا کہ جب وہ برقع اور نقاب میں باہر کہیں جا رہی تھیں تو ایک نوجوان نے ان کا پیچھا کیا ہراساں کیا، جس سے چھٹکارا پانے کا واحد حل یہ تھاکہ وہ اپنا نقاب ہٹائے۔‘

اپنے ٹوئٹ کے آخر میں جمائما نے لکھا کہ ’مسئلہ کبھی بھی خواتین کے لباس کا نہیں رہا ہے۔‘

واضح رہے کہ جمائما نے وزیراعظم عمران خان کے جنسی زیادتی کو فحاشی سے جوڑنے سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس عمران کو میں جانتی ہوں وہ کہتا تھاکہ پردہ عورتوں کے نہیں بلکہ مردوں کی آنکھوں پر ڈالنا چاہیے۔

جمائما نے اپنی ٹوئٹ میں وزیراعظم کے بیان پر مبنی ایک خبر شیئر کی اور اس کے ساتھ قرآن کریم کی ایک آیت کا حوالہ بھی دیا اور لکھا کہ ذمہ داری مردوں پر عائد ہوتی ہے۔

جبکہ دوسری جانب وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ فحاشی سے متعلق عمران خان کے بیان کو لوگوں نے غلط رنگ دیا، بچیوں کے ساتھ زیادتی کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا دینی چاہیے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments