‘مسز سری لنکا’ سے تاج چھیننے والی سابق ملکہ حسن گرفتار


سابق مسز سری لنکا کیرولین جوری نے نئی مسز سری لنکا کا اعزاز حاصل کرنے والی پشپکا ڈی سلوا سے تاج چھین لیا تھا۔

تقریب کے دوران مقابلہ حسن جتینے والی ‘مسز سری لنکا’ سے تاج چھیننے والی سری لنکا کی سابق ملکہ حسن کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق کولمبو میں دو روز قبل ہونے والے ‘مسز سری لنکا 2020’ کے مقابلے میں پشپکا ڈی سلوا کی کام یابی کا اعلان ہونے کے بعد کیرولین جوری نے ان سے تاج چھین لیا تھا۔ اس دوران پشپکا کے سر پر چوٹ آگئی تھی۔

سینئر پولیس افسر اجیت روہنا کا کہنا ہے کہ نیلم پوکن تھیٹر میں تقریب کے دوران ہنگامہ آرائی کے الزام میں جوری کیرولین اور ان کا ساتھ دینے والی چولا منامیندرا کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کولمبو کے سنامین گارڈنز پولیس اسٹیشن کے باہر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ ان سے تاج چھیننے والی جوری اگر سرِ عام معافی مانگ لیتیں تو ان کے خلاف الزامات واپس لیے جا سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

پشپکا ڈی سلوا نے کہا کہ انہوں نے یہ معاملہ عدالت سے باہر ختم کرنے کی کوشش کی لیکن جوری نے انکار کر دیا۔ وہ معاف تو کرسکتی ہیں لیکن یہ واقعہ بھول نہیں سکتیں۔

اس بارے میں جوری کیرولین یا ان کے وکیل کا مؤقف سامنے نہیں آیا ہے۔

پشپکا ڈی سلوا
پشپکا ڈی سلوا

پولیس ذرائع کا کہنا ہے جوری اور ان کی ساتھی کے خلاف مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے متوقع ہے تاہم اُنہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے۔

جوری گزشتہ سال کی ‘مسز سری لنکا’ رہ چکی ہیں۔ رواں سال کے مقابلے میں پشپکا ڈی سلوا کی کام یابی پر انہوں نے تقریب کے دوران ہی یہ اعتراض کیا تھا کہ طلاق یافتہ ہونے کے باعث ڈی سلوا اس اعزاز کی اہل نہیں۔

اس مقابلے میں شامل ہونے کے لیے شادی شدہ ہونا ضروری ہے جب کہ فاتح قرار پانے والی پشپکا ڈی سلوا اپنے شوہر سے علیحدہ رہ رہی ہیں لیکن ان کی طلاق نہیں ہوئی۔

جوری کیرولین
جوری کیرولین

مقابلے کے منتظمین کا کہنا ہے اس واقعے سے ان کی ساکھ کو ٹھیس پہنچی ہے۔ جوری کیرولین نے جو ہنگامہ آرائی کی اس کی وجہ سے اسٹیج پر اور بیک اسٹیج ڈریسنگ روم میں بھی کئی اشیا اور آئینوں وغیرہ کو نقصان پہنچا ہے جس کا ازالہ کرنے کے لیے جوری پر ہرجانے کا دعوی کیا جارہا ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر اس واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد جوری سے ’مسز سری لنکا‘ کا اعزاز واپس لینے کا مطالبہ بھی سامنے آ رہا ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments