شتر مرغ ہی کیوں نظر آتا ہے


عمر مواقع ملتے گزاری۔ کبھی باپ داد کی چھوڑی ملکیت تو کبھی پانسہ پلٹنے کو اللہ کا کرم اور خوش نصیبی قرار دینے اور زندگی کو جی بھر انجوائے کرنے والوں کو مجلس، میلاد کے پر تعیش کھانے، تبرکات اور رمضان کی برکات کو عوام پر دان کرتے، وقت دماغ میں ہمہ وقت خدا کو خوش کرنے کا خیال جاگزیں رہتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں خوش کرنے کا آئیڈیا بہت پرانا ہے۔ ہمیں کام نکلوانا ہو، یا کسی غلطی کی معافی مانگنی ہو ہم با اختیار کو اپنے اختیار سے ہمیشہ خوش کرتے ہیں۔

ضمیر کا بوجھ بڑھ جائے یا خدا کو خوش کرنے کا سودا سر میں سمائے تب عرشِ بریں پر ان دیکھے کو ، رجھانے کے لیے اہل ِ زمین پر مہربانی کو وہی سمجھ آتا ہے جو خود کو بھاتا ہے۔ کہا گیا کہ دوسروں کے لیے وہی پسند کرو جو خود کے لیے کرتے ہو۔ سیٹھ لوگوں کو مرغوب غذا مرغوب ہے۔ وہی غذا بھوکوں کا کھلا دی جائے تو اللہ خوش ہو کر جنت بخش دے گا۔ دنیا میں جنت کی ایسی عادت ہو چکی ہے کہ جہنم کے خیال سے خوف آتا ہے۔ رمضان میں افطار و سحر پر لاکھوں خرچ کرنے والوں کے اپنے، عزیز و اقربا، اور ملازمین کے ساتھ ان کی فیاضی کے پیمانے میں آپ کو ایک بوند، ایک دانہ نہیں ملے گا۔ سخاوت تو دور کی بات ملازمین اپنے جائز حق سے محروم نظر آئیں گے۔ کون ہے جو اپنے حق کے لیے بھی بولے۔ لیکن افطار و سحر کرا دینے سے شہرت اور نیک نامی سمٹنے کے بجائے چہار سو پھیل گئی ہے۔

کہنے والے کہتے ہیں کہ دیگر فلاحی کاموں کے بجائے شتر مرغ نظر آ رہا ہے۔ تو کہنا یہ ہے کہ ان فلاحی کاموں پر ہی شتر مرغ قربان کر دیا جاتا تو کیا برا تھا۔ تیوہار، تقریبات اور دروس و ذکر کی محافل و مجالس میں انواع اقسام کے کھانے پر اتنا زور کیوں۔ با علم، اخلاق یافتہ اور عاجز انسان کبھی پر تعیش کھانے کی ترغیب پر نہیں دوڑتا۔

پیٹ بھرو تحریک کی مشہوری کے بجائے خاموشی سے فیکٹریاں لگا دی جائیں تو غریب خود اپنے گھر میں روزہ افطار لیں گے۔ جب زندگی کے لالے پڑے ہوں تو پھولوں، پھلوں اور پکوانوں کی مہک متوجہ نہیں کرتی۔ لمبے لمبے دسترخوان سجا کر بھکاریوں، غریبوں، کاہلوں اور پیٹ بھروں کو مزید حریص، کوتاہ نظر، تن آسان اور کم ظرف نہ بنائیے۔ اس مکتبِ حیات سے بھوک، افلاس، نارسائی کے مضامین پڑھنے والوں کی اکثریت نے سیٹھوں سے کہیں زیادہ عزت و احترام اور فضیلت حاصل کی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments