تحریکِ لبیک کے مظاہروں کے بعد فرانس کی اپنے شہریوں کو پاکستان چھوڑنے کی ہدایت


احتجاج

اسلام آباد میں فرانس کے سفارتخانے نے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

سفارتخانے کے ایک ترجمان نے بی بی سی سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس وقت پاکستان میں مقیم فرانسیسی شہریوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ ملک میں جاری صورتحال کے پیش نظر ان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔

فرانسیسی خبر سراں ادارے اے ایف پی کے مطابق سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو ’سنگین خطرات‘ کی بنا پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے ملک کے مختلف شہروں میں مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے فرانس مخالف مظاہروں میں دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ افرا ہلاک اور تین سو سے زیادہ زخمی ہوئے۔

مظاہرین نے بڑے پیمانے پر املاک کو نقصان بھی پہنچایا اور تقریباً دو دن تک مختلف شہروں کی بڑی شاہراہیں اور قومی شاہرہ بند کر کے رکھی۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کا مسلم رہنماؤں کے نام خط، متعدد ممالک میں فرانس مخالف مظاہرے

پاکستان کے لیے فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں؟

کیا تحریکِ لبیک پر پابندی موثر ثابت ہو گی؟

اس کے بعد وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ حکومت نے تحریکِ لبیک پاکستان پر پابندی لگانے کی سمری کابینہ کے سامنے رکھ دی ہے۔

تحریکِ لبیک کا حکومت سے مطالبہ تھا کہ متنازع خاکوں کی اشاعت پر فرانس کے سفیر کو ملک بدر اور فرانس کا مکمل بائیکاٹ کیا جائے۔

یاد رہے کہ فرانسیسی جریدے چارلی ایبڈو نے ستمبر 2020 میں پیغمبر اسلام کے وہ خاکے پھر سے شائع کیے تھے جن کی بنا پر سنہ 2015 میں اس پر حملہ ہوا تھا۔

فرانس

اس کے بعد پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا میں ایک غم و غصے کی لہر دیکھنے میں آئی اور پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان اور ترکی کے صدر اردوغان سمیت کئی رہنماؤں نے بھی فرانس پر تنقید کی۔

پاکستان میں تحریکِ لبیک کی جانب سے یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ پاکستان فرانسیسی سفیر کو فوراً ملک بدر کر کے پیرس سے تعلقات منقتع کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کے حوالے سے خادم رضوی کی قیادت میں تحریک لبیک نے گذشتہ برس نومبر میں دھرنا دیا اور اس کے بعد حکومت کے ساتھ پہلا معاہدہ نومبر 2020 میں کیا۔

خادم حسین رضوی کی وفات کے بعد فروری 2021 میں سعد رضوی کی قیادت میں حکومت نے جماعت کے ساتھ ان کے مطالبات کے حوالے سے دوسرا معاہدہ کیا۔

اس کے تحت حکومت نہ صرف 20 اپریل 2021 تک فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے تحریک پارلیمان میں پیش کرے گی بلکہ فورتھ شیڈیول میں شامل تحریک لبیک کے تمام افراد کے نام بھی فہرست سے خارج کر دیے جائیں گے۔

فرانسیسی سفارتخانے کی ترجمان نے وضاحت کی کہ یہ ایڈوازری محض ایک تجویز ہے اور فرانسیسی شہری اس پر عمل کرنے کے پابند نہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ اس دوران سفارتخانہ بند نہیں ہوگا اور معمول کے مطابق کام جاری رہے گا تاہم ڈیوٹی دینے والے عملے کی تعداد گھٹا دی جائے گی۔

بی بی سی نے اس حوالے سے پاکستانی حکومت کا ردعمل جاننے کے لیے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا تاہم ان کی جانب سے اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32495 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp