امریکہ: بغیر ڈرائیور کے چلنے والی ٹیسلا کار کو حادثہ، دو افراد ہلاک


گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کی ایک بغیر ڈرائیور والی کار کو امریکی ریاست ٹیکساس میں حادثہ پیش آیا ہے جس میں دو مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔

پولیس کا خیال ہے کہ حادثے کے وقت کوئی شخص ڈرائیور کی سیٹ پر موجود نہیں تھا۔ جو دو افراد ہلاک ہوئے ان میں سے ایک فرنٹ سیٹ جبکہ دوسرا پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا۔

اطلاعات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں ٹیسلا کار ماڈل ایس تیز سپیڈ پر چل رہی تھی لیکن وہ کامیابی کے ساتھ موڑ کاٹنے میں ناکام رہی اور بے قابو ہو کر درخت سے ٹکرا گئی۔ حادثے کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی۔

یہ بھی پڑھیے

ٹیسلا کی تمام نئی گاڑیوں میں’سیلف ڈرائیونگ‘ کی سہولت

ٹیسلا کے سائبر ٹرک میں ’مزید بہتری کی گنجائش‘

کار میں سوار دونوں افراد جن کی عمریں پچاس برس سے زیادہ کی ہیں، موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

بی بی سی کی طرف سے رابطہ کرنے پر ٹیسلا نے اس حادثے کے بارے میں فوری طور پر اپنا موقف نہیں دیا ہے۔

ہیرس کاونٹی پریسنکٹ فور سے تعلق رکھنے والے کانسٹبل مارک ہرمن نے کہا ہے:’ ابھی معاملے کی تحقیق جاری ہے لیکن شہادتوں سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ حادثے کے وقت ڈرائیور سیٹ پر کوئی شخص موجود نہیں تھا۔"

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ حادثے کے وقت ٹیسلا کا آٹو پائلٹ فیچر استعمال کیا جا رہا تھا یا نہیں۔

جسے ٹیسلا آٹو پائلٹ کہتی ہے وہ درحقیقت سیمی آٹو ڈرائیورنگ نظام ہے جو کچھ حالات میں کار کو چلا سکتا ہے۔

ٹیسلا کمپنی مکمل طور پر ڈرائیوانگ کا خودکار نظام رواں سال کے اختتام تک جاری کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

’آٹو ڈرائیونگ‘ کے دونوں نظام درحقیقت مکمل طور پر خود کار نہیں ہیں اور خود ٹیسلا کا کہنا ہے کہ انسانی ڈرائیور کو ڈرائیونگ سیٹ پر مکمل طور پر چونکنا رہنے کی ضرورت ہے جس کے ہاتھ سٹیرنگ ویل پر ہونے چاہیں تا کہ بوقت ضرورت گاڑی کا کنٹرول خود سنبھال سکے ۔

لیکن اگر سوشل میڈیا پر دیکھیں تو ایسی ویڈیوز موجود ہیں جن میں ڈرائیور یا تو سو رہا ہے یا ڈرائیور سیٹ سے اٹھ کر پچھلی سیٹ پر جاتا ہوا نظر آتا ہے۔ کار کے آٹو ڈرائیونگ نظام کے غلط استعمال کی وجہ سے کچھ حادثات پیش آ چکے ہیں۔

برطانیہ کے کار سیفٹی ریسرچ گروپ تھیچم اور کئی دوسرے ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹیسلا کمپنی جس انداز میں ڈرائیور کے لیے مددگار نظام کو پیش کرتی ہے وہ گمراہ کن ہے اور اس سے لوگوں کو خطرناک رویہ اختیار کرنے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔

جرمنی میں ٹیسلا کمپنی پر اپنے اشتہارات میں ’آٹوپائلٹ انکلوسیو‘ یعنی آٹو پائلٹ فیچر بھی شامل کی اصطلاح استعمال کرنے پر پابندی لگ چکی ہے۔ .


سیلف ڈرائیونگ

امریکی کار ساز کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلون مسک ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ وہ کار کو مکمل طور پر چلانے والے نظام کو رواں برس میں متعارف کرائیں گے۔

البتہ گذشتہ مہینے امریکہ کی نیشنل ہائی وے سیفٹی انتظامیہ نے ٹیسلا کاروں کو پیش آنے والے ستائیس حادثوں کی تفتیش شروع کی ہے۔

اسی سے ملتے جلتے ایک اور واقعے میں شنگھائی آٹو شو میں ٹیسلا کار کی ایک مالک گاڑی کی چھت پر کھڑے ہو کر گاڑی کی بریکوں کے فیل ہونے کے خلاف احتجاج ریکارڈ کروا رہا تھی۔

https://twitter.com/globaltimesnews/status/1384021874439462918

ٹیسلا کی ایس ماڈل میں آگ لگنے کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔

دو ہزار اٹھارہ میں برٹش ٹی وی ڈائریکٹر مائیکل مورس کی ٹیسلا کار کو آگ لگ گئی تھی۔ اسی طرح دو ہزار سولہ میں فرانس میں ٹیسلا کی ایس ماڈل گاڑی میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔

سنہ 2013 میں ٹیسلا کی ایس ماڈل میں آتشزدگی کے کئی واقعات پیش آئے تھے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32554 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp