کورونا وائرس: انڈین ریاست چھتیس گڑھ کی انوکھی مہم، ’کورونا سے بچاؤ کے ٹیکے لگواؤ، ٹماٹر لے جاؤ‘

مرزا اے بی بیگ - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، دہلی


انڈیا کی وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں ویکسینیشن کے مراکز پر عجیب و غریب منظر دکھائی دے رہا ہے، وہاں سے جو شخص بھی ویکسین لگوا کر باہر نکل رہا ہے اس کے ہاتھ میں سرخ ٹماٹروں سے بھری تھیلی ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ آخر یہ ماجرا کیا ہے؟

انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی نے جب سے اس واقعے کے متعلق ٹویٹ کیا ہے لوگ اس اقدام کی تحسین کر رہے ہیں مگر چند ایسے بھی ہیں جو ریاستی حکومت کی اس پالیسی پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ انڈیا کووڈ 19 کی دوسری لہر کی شدید گرفت میں ہے اور گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یہاں یومیہ متاثرین کی دنیا بھر میں ریکارڈ تعداد سامنے آئی ہے۔ انڈیا میں گذشتہ روز سامنے آنے والے نئے مصدقہ متاثرین کی مجموعی تعداد تین لاکھ 15 ہزار سے زائد ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ٹماٹروں کی حفاظت کے لیے مسلح گارڈز تعینات

کورونا وائرس: کیا انڈیا پاکستان کو اپنے خرچے پر مفت ویکسین فراہم کرے گا؟

ویکسین کی سب سے بڑی مہم: انڈیا میں پہلے کسے ٹیکے لگائے جائیں گے؟

ٹماٹر ہی کیوں؟

انڈیا میں کورونا سے بچاؤ کے لیے فی الحال دنیا کا وسیع ترین ویکسینیشن پروگرام جاری ہے لیکن اس میں بہت سی رکاوٹیں بھی حائل ہیں۔ جہاں ویکسین کی دستیابی میں کمی کی بات کہی جا رہی ہے وہیں لوگوں میں ویکسین کے متعلق خدشات بھی موجود ہیں۔ ریاست چھتیس گڑھ، جہاں ویکسین لگوانے کے عوض ٹماٹر دیے جا رہے ہیں، کے وزیر صحت پہلے ہی ویکسین کی صلاحیت پر سوالات اٹھا چکے ہیں۔

بہرحال اب چھتیس گڑھ کے بیجاپور ضلع میں مقامی طور پر ایک سکیم چلائی جا رہی ہے اور ویکسین لگوانے کے لیے لوگوں کی حوصلہ افزائی کے طور پر انھیں ٹماٹر دیے جا رہے ہیں۔

بیجاپور کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) پون میریا نے بی بی سی کو بتایا کہ گذشتہ لاک ڈاؤن کے دوران ہم نے لوگوں کی سہولت لیے سبزیاں تقسیم کی تھیں اور لوگوں نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا تھا۔ اس لیے اس بار ہم نے وہی طریقہ ویکسین کی جانب لوگوں کو راغب کرنے کے لیے استعمال کیا ہے۔

انھوں نے بی بی سی اُردو کو فون پر بتایا کہ ’ہم نے مقامی سبزی منڈی کے تاجروں سے بات کی جس کے بعد خیر کے کام کے طور پر انھوں نے ٹماٹر کا عطیہ دیا، اس لیے ہم ٹماٹر ہی تقسیم کر رہے ہیں۔‘

انھوں نے واضح کیا کہ اس منصوبے کے لیے سرکاری فنڈ کا استعمال نہیں کیا گیا۔ ان کے بقول ’پہلے بھی ہم نے مقامی طور پر لوگوں سے تعاون حاصل کیا تھا اور لوگوں میں سبزیاں تقسیم کی تھیں۔‘

ایک سوشل میڈیا صارف نے لکھا ہے کہ لوگوں کو ویکسین لگوانے کی جانب را‏غب کرنے کے لیے تمام ریاستوں کی حکومتوں کو ایسے اقدام کرنے چاہییں۔

https://twitter.com/prajwalk1427/status/1384374954112610313

دوسری جانب علاقے کے ڈپٹی کلکٹر امیش پٹیل نے بتایا کہ اس علاقے کے لیے سبزیاں اور ٹماٹر بے حد قیمتی ہیں کیونکہ ان علاقوں میں سبزیاں کمیاب ہیں اور کم ہی اُگائی جاتی ہیں۔

انھوں نے مزید کہا ’یہاں لاک ڈاؤن نافذ ہے اس لیے لوگوں کو اس سے اتنی راحت تو مل ہی سکتی ہے کہ کم از کم وہ ٹماٹر کی چٹنی ہی بنا کر کھا سکیں۔‘

مقامی میڈیا کے مطابق اس علاقے میں ٹماٹر کی قیمت 40 روپے کلو ہے۔

ویکسینیشن کی راہ میں عقائد حائل

بیجاپور کے ڈپٹی کلکٹر امیش پٹیل نے بی بی سی اُردو کو بتایا کہ یہ مقامی طور پر لوگوں کو ویکسین کی جانب راغب کرنے کے لیے اٹھایا گیا قدم ہے۔

بیجاپور کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) کے بقول اس طرح کی پیشکش کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جن قبائلیوں کی یہاں باز آبادکاری ہوئی ہے وہ اپنے عقائد کی بنیاد پر ٹیکے لگانے سے گریزاں ہیں۔

ان کے مطابق ’مقامی رہائشیوں کا خیال ہے کہ ان کے دیوی دیوتا اُن کے لیے کافی ہیں۔ انھیں کسی ٹیکے وغیرہ کی ضرورت نہیں ہے۔‘

اے این آئی کے مطابق ایک سرکاری افسر پروشوتم سللور نے کہا کہ اس کے تحت ویکسین کے خلاف افواہوں کی روک تھام ہو گی اور یہ لوگوں میں بیداری کا سبب بھی ہو گا۔

سبزیاں

سوشل میڈیا پر رد عمل

سوشل میڈیا پر لوگ جہاں اس منفرد پیشکش کا خیر مقدم کر رہے ہیں وہیں ایک صارف نے لکھا ہے کہ ’ایک تو مفت میں ٹیکے دو اور اس پر سے آلو اور ٹماٹر بھی دو۔ یہ تو حد ہو گئی۔‘

ایک اور صارف نے رائے دی کہ ’یہ دور رس نتائج کے لیے بہت بہتر قدم ہے اور اتنی کم لاگت میں آپ اسے حاصل کر سکتے ہیں۔ ایک کلو ٹماٹر کی قیمت ہی کیا ہے۔‘

مزید ایک صارف نے لکھا کہ ‘انھیں ویکسین لینے پر راضی کریں کہ یہ تو ان کی ہی حفاظت کے لیے ہے۔’

ابھیشیک گپتا نامی ایک صارف نے لکھا: ’جس نے اس سکیم کی ابتدا کی اس کے لیے سر تسلیم خم ہے۔ مجھے پتہ ہے کہ مفت ٹماٹر کے لیے لوگ شہد کی مکھیوں کی طرح آئيں گے (یہاں تک کہ میری فیملی بھی وہاں خریداری کے لیے جاتی ہے جہاں کچھ مفت پیش کیا جاتا ہے) اس لیے میں اس اقدام کو سراہتا ہوں۔’

https://twitter.com/abhishekifmr/status/1384371922318749697

سی ایم او بیجاپور نے بتایا کہ اب تک اس سکیم کے تحت 500 کلو سے زیادہ ٹماٹر تقسیم کیے جا چکے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ دو دن کے عرصے میں 250 سے زیادہ افراد نے ٹیکے لگوائے ہیں۔

اس سے قبل، ان کے مطابق، خال خال لوگ ہی ویکسین کے لیے آئے تھے۔ واضح رہے کہ انڈیا میں سلسلہ وار طریقے سے ویکسینیشن کا عمل جاری ہے اور یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام افراد ٹیکے لگوانے کے اہل ہوں گے۔

اے این آئی نے آئی اے ایس افسر ڈاکٹر پرینکا شکلا کے حوالے سے لکھا ہے کہ ریاست میں 50 لاکھ سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ انڈیا نے چند دن قبل دس کروڑ خوراکیں دیے جانے کی بات کہی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp