پاکستان میں کرونا سے ریکارڈ یومیہ اموات، 22 زیادہ متاثرہ شہروں میں لاک ڈاؤن کی تجویز


فائل فوٹو
اسلام آباد — پاکستان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر میں مزید شدت آ رہی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا سے ہلاک ہونے والوں کی یومیہ تعداد دو سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتِ حال ایسی ہی رہی تو مزید پابندیاں لگانا ناگزیر ہو جائے گا۔

دوسری جانب پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتِ حال پر نظر رکھنے والے وفاقی ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک کے ان 22 شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن کی تجویز دی ہے جہاں کرونا وائرس کے مثبت کیسوں کی شرح ملک کے دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ بھارت میں کرونا کی بگڑتی صورتِ حال کے پیشِ نظر پڑوسی ملک کے ساتھ آمد و رفت پر مکمل پابندی عائد ہے جس پر مکمل عمل درآمد ہو رہا ہے۔

فواد چوہدری کے مطابق اگر کرونا کی صورتِ حال میں بہتری نہ آئی تو ملک میں مزید سخت اقدامات کرنا ہوں گے، جس کی تیاری کی جا رہی ہے۔

پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کا عندیہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا کے پانچ ہزار 292 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

پاکستان میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح 10 فی صد سے زائد ہے جب کہ کئی شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 20 فی صد سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے کئی شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 20 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

پاکستان کے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ اب تک پاکستان میں 21 لاکھ افراد کو کرونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

اسد عمر کے بقول پہلی مرتبہ منگل کو ملک بھر میں ایک لاکھ 17 ہزار سے زیادہ افراد کو ویکسین لگائی گئی ہیں۔

حکومت نے 40 سال سے زائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن کے لیے رجسٹریشن کا عمل شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کسی بھی ویکسی نیشن سینٹر جا کر ویکسین لگوا سکتے ہیں۔

فیصل سلطان نے 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو مشورہ دیا ہے کہ وہ ویکسین لگوانے کے لیے شناختی کارڈ اور فون ضرور لے کر جائیں۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق جنوری سے اب تک پاکستان کو ویکسین کی 52 لاکھ ساٹھ ہزار خوراکیں مل چکی ہے۔ ان کے بقول مئی اور جون میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی مزید ایک کروڑ 30 لاکھ خوراکیں پاکستان پہنچ جائیں گی۔

‘ملک میں آکسیجن کی کھپت 90 فی صد تک پہنچ گئی ہے ‘

منگل کو پاکستان کی وفاقی کابینہ نے بھارت میں کرونا وائرس کی تشویش ناک صورتِ حال کو دیکھتے ہوئے ملک میں کرونا سے بچاؤ کے لیے میسر طبی اور دیگر وسائل کا جائزہ لیا ہے۔

اجلاس کے بعد فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا ہے کہ اس وقت پاکستان میں روزانہ 729 میٹرک ٹن آکسیجن پیدا کی جارہی ہے اور اس کی زیادہ تر مقدار طبی شعبے کو فراہم کی جارہی ہے۔

فواد چوہدری کے بقول ملک میں میسر آکسیجن کی کھپت کی سطح 90 فی صد تک پہنچ گئی ہے اس لیے حکومت ایران اور چین سے مزید آکسیجن درآمد کرنے کے معاملے پر غور کر رہی ہے۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments