امریکی ریاست کولاراڈو میں دو ریچھوں کے ہاتھوں خاتون کی ہلاکت کا معاملہ


برٹش کولمبیا کے جنگلات میں پائے جانے والے سیاہ ریچھ عموماً انسانوں پر حملہ نہیں کرتے

مذکورہ خاتون کا نام نہیں بتایا گیا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ 2مئی کو پیش آیا

امریکہ کی ریاست کولاراڈو میں جنگلی حیات کے ایک پارک میں ریچھ نے حملہ کر کے ایک خاتون کو ہلاک کر دیا ہے۔

پارک حکام کے مطابق یہ 39 سالہ خاتون اپنے دو پالتو کتّوں کو پارک میں چہل قدمی کے لیے لائی تھیں۔

مذکورہ خاتون کا نام نہیں بتایا گیا تاہم حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ جمعہ دو مئی کو پیش آیا اور خاتون کی لاش ڈورانگو کے شمال میں پڑی ملی تھی۔

کولاراڈو کے پارکوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے محمکے کا کہنا تھا کہ انھیں خاتون کی لاش کے قریب ایک بڑا سیاہ ریچھ اور دو ریچھ کے بچے دکھائی دیے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان ریچھوں کو فوری طور پر زہر والی گولیوں سے ہلاک کر دیا گیا اور معائنہ کرنے پر دو ریچھوں کے نظام انہضام میں انسانی جسم کی باقیات پائے گئے۔

کہا جاتا ہے کہ کولاراڈو میں انسانوں پر ریچھوں کے ایسے مہلک حملوں کی مثال بہت کم ہی دیکھی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ریچھ موسم سرما کی نیند سے قبل از وقت کیسے جاگ گئے

مرغزار چڑیا گھر کے زخمی ریچھ کی فریاد

ریچھ کا عضو تناسل کھانے والا شکاری گرفتار

جنگلی حیات کےدل موہ لینے والے انداز

مذکورہ خاتون کے بوائے فرینڈ کا کہنا تھا کہ وہ جمعے کو جب گھر لوٹے تو انھیں یہ دیکھ کر پریشانی ہوئی کہ ان کے دونوں کتے تو فلیٹ کے باہر موجود تھے لیکن خاتون خانہ کا کوئی نام و نشان نہیں تھا۔

وہ اپنی گرل فرینڈ کی تلاش میں نکل پڑے اور شام کو انھیں ہائی وے کے قریب ان کی لاش دکھائی دی جس سے معلوم ہو رہا تھا کہ ان کی گرل فرینڈ کو کسی جانور نے ہلاک کر دیا ہے۔ انھوں نے فوری طرح پر ایمرجنسی سروس والوں کو فون کیا۔

اس پر متعلقہ حکام حرکت میں آ گئے اور محمکہ زراعت کی ایک ٹیم کے تربیت یافتہ کتّوں نے ہائی وے کے قریب ہی ایک مادہ ریچھ اور اس کے دو چھوٹے بچوں کا سراغ لگا لیا۔ ان تینوں ریچھوں کو ہلاک کر کے معائنہ کرنے پر ماہرین کو مادہ ریچھ اور اس کے ایک بچے کے معدوں میں انسانی جسم کے ٹکڑوں کے شواہد مل گئے۔

اس واقعہ کے حوالے سے کولاراڈو پارکس اینڈ وائیلڈ لائف سروسز کے علاقائی مینیجر کوری چک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں ہمارے جذبات اور دعائیں اس المناک حادثے میں ہلاک ہونے والی خاتون کے بوائے فرینڈ، ان کے خاندان اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ یہ حملہ کیسے اور کیوں ہوا، لیکن لوگوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس بدقسمت اور المناک واقعے کا الزام مرنے والی خاتون پر نہ لگائیں۔‘

خاتون کی لاش کا تفصیلی طبعی معائنہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا جس میں سرکاری طور پر ان کی موت کے سبب کا تعین کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ ریچھ عموماً انسانوں سے دور رہنے کو ترجیح دیتے ہیں لیکن وہ کچھ صورتوں میں ہم پر حملہ آور بھی ہو سکتے ہیں۔

مثلاً اگر کسی انسان کی کسی ایسی مادہ ریچھ سے مڈبھیڑ ہو جائے جس کے ساتھ اس کے بچے بھی ہوں، یا ریچھ یہ سمجھے کہ آپ اس کی خوراک چھیننا چاہتے ہیں، یا اس صورت میں جب انسان ریچھ کو دیکھ کر سٹپٹا جائے۔

ریچھوں کو زہر دے کر مارنے کے حوالے سے محکمے کے ڈائریکٹر، ڈین پرنزلو کا کہنا تھا کہ ’جنگلی حیات کو یوں مار دینے کو ہمارا عملہ کبھی بھی معمولی بات نہیں سمجھتا، لیکن ہم پر یہ فرض بھی عائد ہوتا ہے کہ ہم لوگوں کو جہاں تک ممکن ہو مزید نقصان سے بچائیں۔‘

ریاست کولاراڈو میں کسی ریچھ نے مہلک حملہ آخری مرتبہ 2009 میں کیا تھا جب ایک 74 سالہ خاتون کو ریچھ نے کورے کاؤنٹی میں ان کے گھر پر حملہ کر کے چیر پھاڑ دیا تھا۔ ماہرین یہ تعین نہیں کر سکے تھے کہ حملہ ایک ریچھ نے کیا تھا یا کئی ریچھوں نے۔

تاہم اس واقعے کے چند ہی روز بعد جب دو سرکاری اہلکار خاتون کے گھر کا معائنہ کرنے گئے تو وہاں دو ریچھ نمودار ہوئے اور جارحانہ انداز میں ان اہلکاروں کی جانب بڑھنے لگے۔ ان دونوں ریچھوں کو فوراّ گولی مار دی گئی تھی۔

محکمہ نے خاتون پر حملے کی مزید تفتیش کی تو انہیں معلوم ہوا تھا کہ مذکورہ خاتون نے اپنے باغ کے گرد لگی تاروں کی باڑ میں سے ریچھوں کو گوشت کھلایا تھا، جو کہ ایک غیر قانونی کام ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32297 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp