افغانستان: کابل میں سکول کے قریب دھماکہ، کم از کم 25 افراد ہلاک


افغانستان، کابل
افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایک سیکنڈری سکول کے قریب سنیچر کو ایک دھماکے میں کم از کم 25 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب طلبہ سکول کی عمارت سے باہر نکل رہے تھے۔ وزارت تعلیم کے مطابق زخمیوں میں ایک بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے اس دھماکے کی وجہ بیان نہیں کی تاہم اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ دھماکے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

وزارت داخلہ کے ایک اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد طلبہ کی ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان غلام دستگیر نزاری نے بتایا ہے کہ 46 زخمیوں کو اب تک ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ نے 11 ستمبر تک افغانستان سے اپنے تمام فوجی واپس بلانے کا اعلان کیا تھا اور کابل میں اس وقت سے سکیورٹی ہائی الرٹ پر ہے۔ افغان حکام کا دعویٰ ہے کہ طالبان نے ملک بھر میں پُرتشدد حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

طالبان دورِ حکومت کے مقابلے کیا اب افغانستان میں حالات بہتر ہیں؟

امریکی انخلا کے بعد دہشت گردوں سے پاکستان کو خطرہ ہے: جنرل میکنزی

امریکی افواج کا افغانستان سے مکمل انخلا شروع

افغانستان، کابل

سنیچر کو ہونے والے حملے کی تاحال کسی گروہ نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان کا اس حملے سے کوئی تعلق نہیں۔ انھوں نے حملے کی مذمت کی ہے۔

متعدد تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہلاک اور زحمی ہونے والے بچوں کے بستے سڑک پر پڑے ہیں۔

یہ حملہ کابل کے مغربی حصے میں پیش آیا ہے جہاں کثیر تعداد میں شیعہ مسلمان آباد ہیں۔ گذشتہ برسوں میں نام نہاد دولت اسلامیہ نے یہاں کئی حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

روئٹرز کے مطابق وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ اس سکول میں لڑکے اور لڑکیاں دونوں پڑھتے ہیں۔ تدریسی عمل تین شفٹوں میں جاری رکھا جاتا ہے جبکہ دوسری شفٹ میں طالبات پڑھتی ہیں۔

حملے میں زخمی ہونے والوں میں اکثر طالبات شامل ہیں۔

افغانستان میں یورپی یونین کے مشن نے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ‘یہ خوفناک حملہ دہشتگردی ہے۔’

‘اس سے بنیادی طور پر سکول میں پڑھنے والی لڑکیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس طرح یہ حملہ افغانستان کے مستقبل پر کیا گیا ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32556 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp