انکل سرگم۔ پیار بانٹنے والا


ماچس ہوگی آپ کے پاس ؟ میں نے سگریٹ ہونٹوں میں دبایا تھا اور پوچھنے والے کی آواز مانوس سی لگی۔ جیب سے ماچس نکال کر جب متوجہ ہوا تو حیرت اور خوشی کے ملے جذبات تھے۔ وہ بچپن سے دیکھے جانے والا ہردلعزیز کردار انکل سرگم کا خالق فاروق قیصر تھے۔ بے ساختہ منہ سے نکلا آپ سے مل کر خوشی ہوئی۔ انہوں نے بھی جواب میں سر ہلایا۔ سگریٹ سلگانے کے بعد اپنی گفتگو میں مصروف ہو گئے۔ ان کے قدموں میں ایک بڑا بیگ کھلا پڑا تھا جس میں انکل سرگم اور ماسی مصیبتے خاموش لیٹے تھے۔

یہ بات 1987 کی ہے جب باغ جناح اوپن ائیر تھیٹر میں فیض امن میلہ ہوا۔ ہم سٹوڈنٹس پالیٹکس سے وابستہ تھے اور ایسی سرگرمیوں میں شرکت ضرور کرتے تھے۔

انگل سرگم کو ملنا میرے گمان میں نہ تھا۔ ویسے ان دنوں اس نوعیت کی تقریبات میں بڑی اور اہم شخصیات دیکھنے میں آجاتی تھیں۔

رات بلٹن کے دوران آفس میں سے کسی نے مجھے فون کر کے بتایا کہ فاروق قیصر انتقال کر گئے ہیں۔ میں نے چینلز کی سکرینیں دیکھیں۔ سرکاری ٹی وی ان کے نواسے کے حوالے سے اطلاع دے رہا تھا۔ میں فون کرنے والے سے دریافت کیا آپ کون ہیں انہوں نے بتایا وہ فاروق صاحب کا بھانجا اور ہمارا کولیگ ہے۔ میں نے تعزیت کی ۔ اور خبر ابتدائی تصدیق کے بعد چلا دی۔

انکل سرگم ایک ایسا کردار تھا جو بڑے سادہ اور طنزو مزاح سے بھرپور انداز میں معاشرتی برائیوں کی نہ صرف نشاندہی کرتا بلکہ اصلاح احوال بھی کرتا۔ یہ وہ انداز تھا جسے منوبھائی سونا چاندی کے ذریعے کراتے تھے۔ انہیں بے حد پذیرائی ملتی۔ انکل سرگم ماسی مصیبتے ہیگا اور دیگر کردار بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول تھے یہی فاروق قیصر کی کامیابی تھی جس کا اعتراف بہت بعد میں تمغہ حسن کارکردگی اور تمغہ امتیاز کی صورت میں کیا گیا۔ ایسے تخلیقی انسان کسی ستائش کے متمنی ہرگز نہیں ہوتے۔ انہیں کام اور لوگوں کی بھلائی کا جنون سوار ہوتا ہے۔ فنکار کسی تحسین کے منتظر نہیں ہوتے۔ وہ اپنی دنیا میں مگن ہوکر کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔

سچ یہ ہے کہ ایسے انسان دوسروں کی زندگیوں میں ہلچل پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔ ان کا کام ذہنوں میں یہ سوال چھوڑ جاتا ہے کہ ہم درست راہ کیوں نہیں اختیار کر لیتے۔ کیوں غلط راستوں ہے بھٹکتے رہتے ہیں۔ آسانیاں پیدا کرنے میں ہاتھ کیوں نہیں بٹاتے؟ لوگوں کی زندگیوں میں راحت پہنچانے کا سامان کیوں نہیں پیدا کرتے۔

فاروق قیصر جیسی شخصیات شاید اسی مشن پر لگی رہتی ہیں۔ ان کے کام کو ہرگز معمولی نہ سمجھا جائے۔ یہ بہت پیار کرنے والے لوگ ہوتے ہیں، انہیں جواب میں بھی اتنی محبت دینی چاہیے۔

نعمان یاور

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

نعمان یاور

نعمان یاور پرنٹ اور الیکٹرانک صحافت میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور ان دنوں ایک نجی ٹی وی چینل سے وابستہ ہیں

nauman-yawar has 140 posts and counting.See all posts by nauman-yawar

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments