محبت کی اینٹی باڈی


دنیا کی بنیاد ہی شاید اس ایک جذبہ محبت پر رکھی گئی ہے۔ خالق کی مخلوق سے محبت۔ پھر تخلیق کے عمل سے گزرنے والی ماں کی اولاد سے محبت۔ جو شاید نہیں یقیناً اللہ کی بندوں سے محبت کے بعد سب سے خالص اور معتبر محبت ہے۔ اور پھر ایک محبت وہ جو انسان کے خود سے بنائے ہوئے رشتوں میں ہوتی ہے، میاں بیوی کی محبت یا یوں کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ مرد اور عورت کی محبت۔ انتہائی معتبر اور بے حد مضبوط ہونے ساتھ ہی انتہائی کمزور اور حساس رشتہ۔

یہ تحریر ایسی ہی محبت کے لئے ہے۔

نہ ملے تو پاگل رہنے والا انسان مل جائے تو پاگل کر دیتا ہے۔ نہ ملنے پر جان دینے کو تیار رہنے والا انسان مل جانے پر جان لینے سے بھی باز نہیں آتا۔ کھو دینے کے تصور سے بھی ڈرنے والا شخص مل جانے پر قدر نہیں کرتا۔ مجھے لگتا ہے ایک وقت آتا ہے جب محبت کی بھی اینٹی باڈی بن جاتی ہے۔

اینٹی باڈی بن جائے تو انسان خطرناک بیماریوں کو ہرا سکتا ہے۔ اسی طرح وہ محبت جس کے بنا جینے کا تصور نہیں ہو پاتا ایک بار اس کی اینٹی باڈی بن جائے تو سب آسان لگتا ہے۔ وہ جس کے بنا ایک گھنٹہ گزارنا عذاب تھا اس کے بنا چوبیس گھنٹے گزرنے لگ جائیں تو سمجھیں محبت کے مرض سے شفایاب ہونے لگے۔

پہلے تین گھنٹے صبر کرنا مشکل تھا، اس کے بعد آٹھ گھنٹے آسان ہو گیا، پھر ایک دن کا صبر آ گیا اور پھر ہفتے میں دو بار ایسا ہوا تو کوئی مشکل نہ ہوئی، مطلب ہونا نا ہونا فرق نہیں ڈالتا۔ پہلے ناراض ہونے سے جان پہ بن جاتی تھی پھر یہ نارمل بات ہو جائے۔ پہلے ذرا سے آنسو دل پر گرتے ہوں اور۔ بعد میں رو رو کہ مر جاؤ تو۔ بندے کو نیند آجاتی ہے۔ محبت صرف تب محسوس ہوتی ہے جب تک ڈیمانڈ نہ ہو، جیسے ہی کوئی شکایت کی جائے محبت مر جاتی ہے۔

غصہ، تلخی اور نفرت اس کی جگہ لے لیتی ہے۔ جب ذرا سی ڈیمانڈ پر رشتے کی اوقات رہے نہ ہی انسان کی ضرورت تو سمجھو اینٹی باڈی بن گئی ہے۔ ایک تکلیف ہے جو روح میں ہے، ایک درد ہے جو ناقابل بیان ہے۔ خوشی اور غم کے موقعے پر ساتھ رہنا تو دور وہ ساتھ ہونا بھی نہیں چاہے تو سمجھو محبت کی اینٹی باڈی بن گئی، وہ جس کے لئے زندگی کا مشکل ترین فیصلہ کیا جائے اور وہ ہی اکیلا چھوڑ دے۔ جس کے لئے زندگی کو قربانیوں سے بھر دیا جائے اور وہ آپ کو قربان کر دے تو سمجھو اینٹی باڈی بن گئی ہے۔

جب محبوب کے ہاتھ کمزوری لگ جائے اور وہ اسی کا فائدہ اٹھانے لگے، جب باتیں کرنا اس کی کمزوری ہو اور آپ اس کو خاموشی کی سزا دیں تو محبت کے قتل کی یہ واحد صورت یا ہمت محبت کی اینٹی باڈی بن جانے سے ہی تو آتی ہے۔ اور یہ واحد اینٹی باڈی ہوگی جس سے مریض زندگی سے دور ہوتا جاتا ہے۔ لیکن کیا کریں ہر مرض کی طرح محبت بھی لاعلاج نہیں رہا۔ اب اس کی بھی اینٹی باڈی بن گئی!


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments