نائیجیریا نے غیر معینہ مدت کے لیے ٹوئٹر پر پابندی لگا دی


The Twitter application is seen on a phone screen August 3, 2017
نائیجیریا کے وزیرِ اطلاعات نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں ٹوئٹر کو غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی اس لیے لگائی گئی ہے کہ اس پلیٹ فارم کو بار بار ایسے کاموں کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے کہ جس سے نائیجیریا کی کارپوریٹ ساکھ کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

اھدر ٹوئٹر کا کہنا ہے کہ یہ اعلان انتہائی پریشان کن ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل ہی ٹوئٹر نے صدر محمدو بوہاری کی ایک ٹوئٹ کو یہ کہہ کر حذف کر دیا تھا کہ اس ٹوئٹ نے ٹوئٹر کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

چین کا سفارت کاری کے لیے ٹوئٹر کا استعمال

ٹوئٹر کا رقم کے عوض ممبرشپ دینے پر غور

ٹوئٹر کے سابق ملازمین پر ’سعودی جاسوس‘ ہونے کا الزام

کیا اب ٹوئٹر پر ہمارے پیغام بول سکیں گے؟

نائیجیریا کی حکومت کے پلیٹ فارم پر پابندی لگانے کے اعلان میں اس تنازع کا ذکر نہیں کیا گیا ہے۔

تاہم ماضی میں ملک کے وزیر اطلاعات لائی محمد نے امریکی سول میڈیا کمپنی پر تنقید کی ہے کہ اور ان پر دوہرے معیار کا الزام لگایا ہے۔

ٹوئٹر نے حکم جون کو نائیجیریا کے 78 سالہ صدر کی ٹوئٹ ہٹائی تھی۔ اس میں 1967 سے 1970 تک ہونے والی نائیجیرین خانہ جنگی کا حوالہ دیا گیا تھا اور کہا گیا تھا کہ جو لوگ آج ٹھیک نہیں ہیں ان سے ایسی زبان میں بات کی جائے جو انھیں سمجھ آئے گی۔

اس وقت ٹوئٹر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹ ٹوئٹر کے قواعد کے خلاف ہے۔

گذشتہ ماہ ٹوئٹر نے اعلان کیا تھا کہ اس کے افریقہ ہیڈ کوارٹر گھانا میں ہوں گے۔ جمعے کے روز ٹوئٹر نے کہا ہے کہ وہ نائیجیریا کی جانب سے پابندی کی تفتیش کی رہی ہے اور مزید معلومات ملنے پر لوگوں کو اگاہ کیا جائے گا۔

جمعے کی شام تک ٹوئٹر نائیجیریا میں چل رہا تھا۔

ادھر حکومت نے اس حوالے سے کویی تفصیلات نہیں دی ہیں کہ ٹوئٹر پر پابندی عملی طور پر کیسے کام کرے گی یا ٹوئٹر کو نائیجیریا کی کارپوریٹ ساکھ خراب کرنے کے لیے کیسے استعمال کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے بیان میں کہا ہے کہ قومی براڈ کاسٹنگ کے نگراں ادارے این بی سی سے کہا ہے کہ وہ تمام او ٹی ٹی سروسز اور سوشل میڈیا کمپنیوں کے لیے لائسنسنگ کا عمل شروع کرے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp