پہلا قدم


ملتان ٹی ہاؤس میں ہماری مختصر سی ملاقات ہوئی لیکن یوں محسوس ہوا کہ شاید برسوں کی واقفیت ہو۔ خواجہ مظہر نواز صدیقی صاحب اتنی بڑی شخصیت ہیں کہ ان کی کتاب کو پڑھنے کے بعد اس پر تبصرہ لکھتے ہوئے بار بار ان کی شخصیت آڑے آ رہی تھی۔ جس خیال کو کتاب کی جانب موڑتا وہ گھوم پھر کر خواجہ صاحب کی ذات اور ان کے اوصاف کی جانب چل پڑتا۔ چونکہ ہمیں بچپن سے ہی کہانیوں کی صحبت ملی اور اب زندگی کی چوتھی دہائی میں بچوں کے ادب سے وابستہ ایک مکمل کتاب ”پہلا قدم“ احقر تک پہنچی تو بچپنے والی خوشی لوٹ آئی۔ خواجہ مظہر صدیقی صاحب اس سے قبل بھی تین کتابیں لکھ چکے ہیں اور یہ ان کی چوتھی کتاب ہے۔

کہنے کو تو یہ بچوں کی کہانیاں ہیں لیکن اسے بڑے بھی پڑھ سکتے ہیں اور یقیناً جن بڑوں نے پڑھی ہوں گی وہ بھی مصنف کو داد دیں گے کہ بچوں کی نفسیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر کہانی لکھی گئی۔

بچوں میں قربانی کا جذبہ، آگے بڑھنے کی لگن اور احساس کے جذبے کو اجاگر کرنے کے لئے سبھی کہانیاں ایک سے بڑھ کر ایک ہیں۔

جن دو کہانیوں نے خصوصی طور پر مجھے جکڑ لیا ان میں سے ایک ”گوگا“ اور دوسری ”فرض“ ہے

بہت ہی خوبصورت اور اعلیٰ منظر نگاری۔ قاری کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے یہ سب اسی کے سامنے ہو رہا ہے۔ ان دونوں کہانیوں کے کرداروں کو اپنے دل و دماغ سے نکالنا بہت مشکل ہے۔

آخری آٹھ کہانیاں بہت مختصر ہیں لیکن معاشرے کی روزمرہ کی تلخ سچائیوں پر مشتمل ہیں۔ جنہیں کم ازکم بڑوں کو لازمی پڑھنا چاہیے تا کہ معاشرے میں سویا ہوا احساس شاید جاگ جائے۔

راقم کا مصنف سے ایک شکوہ ہے کہ انہوں نے بارہا زیادہ نمبر لینے اور اول آنے والی ریٹ ریس کو تقویت دینے والے کردار تخلیق کیے۔ اس ریس نے ہمارے بچوں سے تخلیقی صلاحیتوں کو چھین لیا ہے۔

کتاب ”پہلا قدم“ پر اپنی رائے کا اظہار جناب قاسم علی شاہ صاحب، جناب ڈاکٹر جاوید اقبال صاحب، جناب عارف انیس صاحب، جناب نذیر انبالوی صاحب کے علاوہ چند دیگر احباب نے بھی کیا۔ شاہ صاحب نے مصنف کا جتنا تفصیلی تعارف کروایا اس سے نئے پڑھنے اور جاننے والوں کو مصنف خواجہ مظہر صدیقی صاحب کی شخصیت کو سمجھنے میں بہت مدد ملے گی۔

کتاب کی کل قیمت 300 روپے ہے جسے مصنف سے براہ راست منگوایا جا سکتا ہے۔

راقم نے کتاب کی چند کاپیاں اساتذہ میں تقسیم کی ہیں تاکہ اساتذہ کو بچوں کی نفسیات سمجھنے میں آسانی ہو۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments