گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے میں 30 مسافر ہلاک، 40 سے زیادہ زخمی


Pakistan Train Accident

پاکستان کے صوبے سندھ کے ضلع گھوٹکی میں ڈہرکی اسٹیشن کے قریب ٹرین حادثے کے نتیجے میں 30 مسافر ہلاک اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔

پیر کی علی الصباح کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس کی چار بوگیاں گھوٹکی کی تحصیل اوباوڑو کے مقام پر پٹری سے اتر کر ڈاؤن ٹریک پر گر گئیں جس کے بعد پنجاب سے آنے والی سرسید ایکسپریس متاثرہ ٹرین کی ڈاؤن ٹریک پر موجود بوگیوں سے جا ٹکرائی اور اس کی بھی تین بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

ڈپٹی کمشنر گھوٹکی عثمان عبداللہ کے مطابق حادثے کے زخمیوں کو میرپور ماتھیلو، صادق آباد، گھوٹکی اور اوباوڑو کے ٹراما سینٹر منتقل کیا جا رہا ہے۔

بعض زخمیوں کو ایمبولینسز کے بجائے ٹریکٹر ٹرالیوں میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جب کہ بہت سے مسافر اب بھی پچکی ہوئی بوگیوں میں پھنسے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے گیس کٹر کا انتظار کیا جا رہا ہے جو سکھر سے منگوایا گیا ہے۔

جائے حادثہ سے قومی شاہراہ کا فاصلہ تقریباً 20 کلو میٹر بتایا جاتا ہے۔ البتہ ریلوے حکام کی ریلیف ٹرین روہڑی اسٹیشن سے جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے جس کے بعد بوگیوں کو ٹریک سے ہٹانے کا کام بھی شروع ہو گیا ہے۔

متاثرہ ڈبوں کو پٹری سے ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دی گئی ہے۔
متاثرہ ڈبوں کو پٹری سے ہٹانے کے لیے ہیوی مشینری جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دی گئی ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق حادثے کے بعد اپ اور ڈاؤن ٹریکس پر ٹرینوں کی آمد و رفت روک دی گئی ہے۔ ٹریکس کو کلیئر کرنے کے لیے ہیوی مشینری طلب کی گئی ہے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جائے وقوعہ پر ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے جس میں فوج اور رینجرز کے اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پنو عاقل سے فوجی ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس ایمبولینسز کے ہمراہ حادثے کے مقام پر پہنچ گئے ہیں جب کہ ریلیف اینڈ ریسکیو آپریشن کے لیے آرمی کی اسپیشل انجینئرنگ ٹیم بذریعہ ہیلی کاپٹر راولپنڈی سے متاثرہ مقام پر پہنچ رہی ہے۔

وزیرِ اعظم عمران خان نے ٹرین حادثے پر ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ آج صبح پیش آنے والے واقعے میں 30 مسافروں کی ہلاکت پر انہیں صدمہ ہوا ہے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ انہوں نے وزیرِ ریلوے کو جائے وقوعہ پہنچ کر زخمیوں کو طبی امداد یقینی بنانے اور ہلاک افرادِ کے اہلِ خانہ کے ساتھ تعاون کا کہا ہے۔

عمران خان کے بقول وہ ریلوے کو محفوظ بنانے کی راہ میں حائل خامیوں کی جامع تحقیقات کا حکم دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ ریلوے کے سکھر ڈویژن میں پہلے بھی ایسے کئی حادثات رونما ہوچکے ہیں جن میں درجنوں ہلاکتیں واقع ہوچکی ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments