مینوپاز: دھندلاتی یادداشت اور بے چینی کے ساتھ کبھی ماں نہ بن پانے کا سوگ

میگن لاٹن - نیوز بیٹ رپورٹر


Selfie of Eimi smiling

Éimi Quinn

‘مجھے اس تجربے نے بڑھاپے کا احساس دلایا۔ میں جانتی ہوں مجھے ایسا نہیں کہنا چاہیے، اور میں ان خواتین کے خلاف بات نہیں کرنا چاہتی جو مجھ سے عمر میں بڑی ہیں اور جو مینوپاز سے گزر چکی ہیں۔ لیکن یہ ایسا احساس ہے جیسے کسی نے آپ سے آپ کی کوئی بہت قیمتی چیز چھین لی ہو۔’

ایمی 19 برس کی عمر میں اووری یا بیضہ دانی کے سرطان کا شکار ہو گئی تھیں۔ اور جب تک اس مرض کی تشخیص ہوئی وہ بہت بُری طرح پھیل چکا تھا۔ ایک بڑی سرجری کر کے ان کی بیضہ دانیوں کو نکال دیا گیا۔ ان کی کیموتھراپی بھی ہوئی۔

انھوں نے بتایا ’مجھے نہیں لگتا تھا کہ میں بچ پاؤں گی۔ میں اصل میں بہت خوش قسمت ہوں۔‘

اس سرجری کی وجہ سے انھیں قبل از وقت مینوپاز ہو گیا۔

تحقیق کے مطابق برطانوی خواتین میں مینوپاز کی اوسط عمر 51 برس ہے۔ لیکن 100 میں سے کسی ایک خاتون کو 40 سال سے پہلے بھی مینوپاز ہو جاتا ہے۔ کچھ غیر معمولی واقعات ایسے بھی سامنے آئے ہیں جب کسی کو 30 یا اس سے بھی کم عمر میں مینوپاز ہو گیا ہو۔

ایمی کا شمار بھی ایسی ہی خواتین میں ہوتا ہے۔

Split screen picture showing Eimi before and after her weight loss

Éimi Quinn
ایمی کا کہنا ہے کہ علاج کے دوران ان کے وزن پر بہت فرق پڑا

متعدد خواتین میں مینوپاز کی علامات آہستہ آہستہ سامنے آتی ہیں لیکن ایمی میں علامات بہت تیزی سے سامنے آئیں اور اس کی تشخیص بھی ہو گئی۔ وہ کہتی ہیں کہ ’ایک بہت بڑی قطار میں میرا نمبر جلدی آ گیا۔‘

انھوں نے بتایا ’آپ کو راتوں کو پسینہ آتا ہے، مسوڑھے سکڑنے لگتے ہیں، ہر وقت تھکن محسوس ہو رہی ہوتی ہے۔ آپ کو بے چینی رہتی ہے، کچھ یاد نہیں رہتا، آپ کا وزن بڑھ جاتا ہے۔ میرا کہنے کا مطلب ہے ان تمام علامات کی ایک لمبی فہرست ہے۔‘

28 سالہ ایمی اداکارہ ہیں۔ انھوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ان کی بیضہ دانیاں نکالنی پڑ جائیں گی۔ جب انھیں پتہ چلا کہ وہ اب کبھی ماں نہیں بن سکیں گی تو وہ بہت غمگین ہو گئیں۔


مینوپاز کیا ہوتا ہے؟

مینوپاز کا مطلب ہے کسی خاتون میں ماہواری کا سلسلہ مستقل طور پر بند ہو جانا۔ اس کے بعد عورت کبھی قدرتی طور پر ماں نہیں بن سکتی ہے۔

مینوپاز کی علامات عام طور پر چند ماہ سے لے کر چند برسوں کے دوران واضح ہوتی ہیں۔ مکمل طور پر ختم ہونے سے قبل ماہواریوں کا سلسلہ بےترتیب ہونے لگتا ہے۔

یہ عمر کے ساتھ پیش آنے والا قدرتی تجربہ ہے جس سے عام طور پر خواتین 45 سے 55 برس کے درمیان گزرتی ہیں۔


جس دوران یہ سب کچھ ہو رہا تھا ایمی بزنس سٹڈیز کے شعبے میں تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔ جس کے بعد انھوں نے گلاسگو سے تھیئیٹر سٹڈیز میں ڈگری حاصل کی۔

انھوں نے بتایا ’بہت لمبے عرصے تک تو مجھے سمجھ نہیں آیا کہ مجھے اس قدر بے چینی، اداسی اور کمزوری کیوں رہتی ہے۔ میں اس چیز کے چلے جانے کا سوگ منا رہی تھی جو میرے پاس ہونی چاہیے تھی۔‘

Eimi with her best friends Susan and Kathleen

Éimi Quinn
ایمی کا کہنا ہے کہ ان تکلیف دہ دنوں میں ان کی سہیلیوں نے ان کی مدد کی

’ہم سوچتے ہیں کہ سوگ صرف اپنے ماضی کا منایا جاتا ہے۔ میں اس دکھ سے ساتھ ساتھ گزر رہی تھی کہ میری کوئی اولاد نہیں ہو گی۔ میں اس بات کا دکھ جھیل رہی تھی کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ عمر کے اس سفر میں شامل نہیں ہو سکوں گی اور کوئی یہ نہیں سمجھ رہا تھا کہ مجھ پر کیا گزر رہی ہے۔‘

قبل از وقت مینوپاز کی وجہ سے ان کی زندگی کے دوسری تجربات بھی متاثر ہوئے۔ ایک روز وہ کسی کے ساتھ ڈیٹ پر گئیں، لیکن مینوپاز کے دوران ہونے والے شدید گرمی کے احساس کے سبب پریشان ہو گئیں۔

یہ بھی پڑھیے

مینوپاز خواتین کی صحت پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟

’بے چینی اور سیکس سے بیزاری مینوپاز کی عام علامات ہیں‘

شادی سے قبل بچہ دانی نکلوانے کی خواہش مند خاتون کا کرب

ایمی نے بتایا ’ہم گلاسگو کے ایک ریستوران میں تھے۔ میرے ماتھے پر پسینہ بہتا نظر آ رہا تھا۔ اور وہ مجھے ایسے دیکھ رہا تھا جیسے میرا دماغ خراب ہو گیا ہو۔ میں نے اس سے کہا معاف کیجیے گا میں باتھ روم جا رہی ہوں، اور یہ کہہ کر میں وہاں سے بھاگ گئی۔‘

اب وہ اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ ایک خوشگوار تعلق میں ہیں لیکن انھوں نے بتایا کہ مینوپاز کے ابتدائی دنوں میں یہ سب بہت مشکل تھا۔

انھوں نے کہا ’اگر آپ اس مرحلے سے بھی گزر جائیں جہاں آپ اپنی پہلی ملاقات میں اُس شخص کو چھوڑ کر بھاگے نہیں، تو اگلا مرحلہ آتا ہے انھیں بتانے کا کہ میں 18 برس کے جسم میں ایک 80 برس کی عورت جیسی ہوں۔‘

حالانکہ اب ایمی اس تجربے سے متعلق بہت سی باتوں کو ہنس کر اڑا دیتی ہیں لیکن بہت سی باتیں بھولنا مشکل ہے۔ مینوپاز کے سبب ان کی تعلیم پر بھی اثر ہوا جس سے ان کی ذہنی صحت بھی متاثر ہوئی۔

ایمی اپنے بوائے فرینڈ کے ہمراہ

Éimi Quinn
ایمی اپنے بوائے فرینڈ کے ہمراہ

انھوں نے بتایا ’میں ایک ایسے مقام پر تھی جہاں چاروں طرف صرف مایوسی ہی مایوسی تھی۔‘

انھوں نے کہا ’میں ایک لیکچر ہال میں تھی اور کسی چیز پر دھیان نہیں دے پا رہی تھی۔ لیکچرر ہمیں کچھ بتا رہا تھا اور میں کچھ بھی سن یا سمجھ نہیں رہی تھی۔ مجھے اپنا آپ احمقوں سا محسوس ہوا۔‘

دھندلائی ہوئی یادداشت اور ناامیدی کے سبب ایمی کو خودکشی کے خیالات آنے لگے۔

انھوں نے بتایا کہ ’مجھے ایسا سوچنے پر بعد میں بہت ندامت ہوئی۔ داکٹروں نے کس طرح میری جان کینسر سے بچائی تھی اور میں ایسا سوچ رہی تھی۔‘

’لیکن اب میری عمر بھی تھوڑی زیادہ ہے اور میں سوچتی ہوں کہ ضروری تو نہیں کہ آپ ہمیشہ بہت بہادر ہوں۔‘

مینوپاز کو آسان بنانے کے لیے کئی لوگ ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی بھی کرواتے ہیں۔ لیکن ایمی کسی طرح کے علاج کا سہارا نہیں لے رہی ہیں کیوں کہ ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی سے ان کے کینسر کے لوٹنے کا خطرہ ہے۔‘

Eimi hugging her grandma on a hospital bed

Éimi Quinn
کیموتھراپی کے دوران ایمی اپنی نانی کے ہمراہ

اس علاج کا سب کو ایک جیسا فائدہ بھی نہیں ہوتا۔ اس کے علاوہ سائڈ افیکٹ بھی ہو سکتے ہیں۔

ایمی کی خواہش ہے کہ کاش وہ یہ علاج کروا سکتیں کیونکہ اس کی مدد سے ذیابطیس، دل کے امراض، پارکنسنز اور ہڈیوں کے کھوکھلے ہونے جیسے امراض کو دور رکھا جا سکتا ہے، جو کہ ایسے امراض ہیں جو ایمی کے خاندان میں عام ہیں۔

خواتین کی صحت کے بارے میں مزید پڑھیے

جب بچے کی پیدائش خوشی کی جگہ دُکھ دینے لگے

’اگر ماہواری نہ ہوتی تو آپ کا وجود بھی نہ ہوتا‘

‘میرے درد کو سب لوگ تماشے کا نام دیتے تھے’

ایمی کے معاملے میں ڈاکٹروں نے متنبہ کیا ہے کہ ہارمون تھراپی نہ کر سکنے کا یہ مطلب بھی ہے کہ ان کی ’جلد موت کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔‘

ان تمام مشکلات کے باوجود ایمی کا زندگی کی جانب نظریہ مثبت ہے۔

وہ امید کرتی ہیں کہ ٹنڈر ایپ کے ذریعے وہ جس شخص سے ریستوران میں ملی تھیں وہ ان کی اس کہانی کو پڑھ لے اور اسے پتہ ہو کہ اس روز وہ کیوں واش روم کا کہہ کر غائب ہو گئی تھیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32298 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp