امریکہ کا جاپان سمیت 110 ممالک اور علاقوں کے لیے سفری سفارشات میں نرمی کا اعلان


ڈینور، کولوراڈو (فائل فوٹو)

امریکہ میں بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام کے نگراں ادارے (سی ڈی سی) نے ٹوکیو اولمپکس کے انعقاد سے قبل ہی جاپان سمیت 110 سے زائد ممالک اور علاقوں کے لیے سفری سفارشات میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔

خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق سی ڈی سی نے منگل کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ ان ممالک میں وہ 61 ممالک شامل ہیں جن کے بارے میں اس سے قبل بیماری کے شدید خدشات پر مبنی انتباہ اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔

سی ڈی سی نے تنبیہ کی تھی کہ جن افراد کو ویکسین کی دونوں خوراکیں لگ چکی ہیں وہ بھی شدید متاثرہ ملکوں کے سفر سے اجتناب برتیں۔ اب تک ان ملکوں کو چوتھی کیٹیگری یعنی انتہائی خطرناک ملک کے درجے میں رکھا گیا تھا۔

سی ڈی سی کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ مزید 50 ملکوں اور علاقوں کو خطرے کے ‘دوسرے’ یا ‘پہلے’ درجے پر رکھا گیا ہے، جو خطرے کی کم سطح کو ظاہر کرتی ہے۔

جن ممالک کو کووڈ-19 کے خدشات کے کم ترین درجے پر رکھا گیا ہے ان میں سنگاپور، اسرائیل، جنوبی کوریا، آئس لینڈ، بیلیز اور البانیہ شامل ہیں۔

نئی فہرست میں جن ملکوں کو اب خطرے کی ‘تیسری’ سطح پر رکھا گیا ہے ان میں فرانس، ایکواڈور، فلپائن، جنوبی افریقہ، کینیڈا، میکسکو، روس، اسپین، سوئٹزرلینڈ، ترکی، یوکرین، ہنگری اور اٹلی شامل ہیں۔

امریکی محکمۂ خارجہ کا کہنا ہے کہ اس نئے طریقہ کار کے پیش نظر، سفری سفارشات کو نئے سرے سے مرتب کیا گیا ہے۔ تاہم کمرشل پروازوں کی دستیابی، امریکی شہریوں کے داخلے پر قدغنیں یا پھر تین روز کے اندر کووڈ ٹیسٹ کے نتائج کے حصول میں حائل رکاوٹیں سمیت دیگر عوامل کی وجہ سے تمام درجہ بندی پر نظرثانی نہیں کی گئی۔

محکمۂ خارجہ نے جاپان سمیت 85 ممالک اور علاقوں کے لیے اپنی ریٹنگز میں نرمی کا اعلان کیا ہے۔

محکمۂ خارجہ نے 23 جولائی سے شروع ہونے والے ٹوکیو اولمپکس سے قبل کرونا وائرس کی نئی قسم کا حوالہ دیتے ہوئے جاپان کے سفر سے گریز کرنے پر زور دیا تھا۔

محکمۂ خارجہ کے انتباہ نے خدشات میں اضافہ کیا اور وائٹ ہاؤس نے جاپان میں نئی لہر اور ویکسی نیشن کی شرح کم ہونے کے باوجود موسم گرما میں کھیلوں کے انعقاد کے لیے ٹوکیو کے منصوبے اور امریکی ایتھلیٹس کی اس میں شرکت کی حمایت کا اعادہ کیا۔

نظرثانی شدہ معیار

سی ڈی سی نے وضاحت کی ہے کہ سفری سفارشات میں تبدیلی کی ضرورت اس وقت محسوس کی گئی جب صحت سے متعلق اعلانات کے طریقۂ کار پر نظر ثانی کی گئی۔

سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ امریکہ کو چوتھی کیٹیگری سے اب کم کر کے ‘تیسرے درجے’ کی سطح پر لایا گیا ہے۔

ادارے نے بتایا کہ چار درجے کی سطح کے لیے نیا معیار یہ ہے کہ ”ہر قسم کے سفر” سے اجتناب کیا جائے۔

علاوہ ازیں جن دیگر ملکوں کو تیسرے درجے کی سطح پر لایا گیا ہے ان میں ہنڈوراس، انڈونیشیا، اردن، لیبیا، پاناما، پولینڈ، ڈنمارک اور ملائیشیا شامل ہیں۔

یاد رہے کہ 2020ء کے اوائل میں کرونا وائرس پھیلنے کے بعد امریکہ نے متعدد ملکوں کے سفر پر سخت پابندیاں عاائد کر دی تھیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments