شدید گرمی کی حالیہ لہر اور لوڈشیڈنگ سے تنگ عوام: ’درجہ حرارت 42 ڈگری اور لوڈشیڈنگ لیکن آپ نے گھبرانا نہیں ہے‘


گرمی

جیسے ہی آسمان پر بادل چھاتے ہیں اور بارش کی دو بوندیں زمین پر گرتی ہیں تو سوشل میڈیا پر رومانوی طبیعت کے مالک صارفین کچھ ایسے کمنٹری کا آغاز کر دیتے ہیں کہ نہ چاہتے ہوئے بھی دل چاہتا ہے کہ انھیں ’محکمہ موسمیات‘ میں بھرتی کرا دیا جائے۔

ایسا ہی کچھ گذشتہ چند روز سے بھی ہو رہا ہے لیکن اس بار موضوع بحث موسم کی دلکشی نہیں بلکہ موسم کی بے رخِی ہے۔

’ہائے گرمی!‘ ’اس بار کچھ زیادہ ہی گرمی پڑ رہی ہے، سانس نہیں لیا جا رہا۔۔۔‘ پاکستان کے سوشل میڈیا پر گرمی کے مارے صارفین کچھ ایسے ہی تبصرے کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔

اور یہی نہیں، اس شدید گرمی سے تنگ لوگوں کے ساتھ ساتھ لوڈ شیڈنگ کے ستائے وہ صارفین بھی شامل ہیں جو بجلی کے انتظار میں اپنا زیادہ وقت تر سوشل میڈیا پر گزارتے اور آہ و بکا کرتے نظر آتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر جاری تبصرے بعد میں پہلے ہم آپ کو موسم کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کرتے ہیں۔

گرمی، عورت

پاکستان میں موسم کی صورتحال

پاکستان میں محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ جمعرات کو بھی ملک کے بیشتر اضلاع میں موسم شدید گرم اور خشک رہے گا اور اس دوران میدانی علاقے ’شدید گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے۔‘

مگر ’جمعے سے پیر کے دوران ملک کے مشرقی اور وسطی علاقوں میں آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش‘ کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

دوسری جانب شہروں میں گرمی کی شدت بڑھنے کے بعد لوڈ شیڈنگ کی شکایات بھی سامنے آئی ہیں۔

لوڈشیڈنگ کے بارے میں حکومتی مؤقف

وزارت توانائی نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ‘تربیلا اور منگلا (پاور پلانٹس) سے اس وقت 3300 میگاواٹ کم بجلی پیدا ہو رہی ہے جوکہ کچھ دنوں میں بحال ہو جائے گی۔

’اس وقت ملک کی کل بجلی کی طلب 24100 میگاواٹ جبکہ سسٹم میں موجود بجلی کی پیداوار 22600 میگاواٹ ہے۔ شارٹ فال 1500 میگاواٹ ہے۔ بجلی صارفین سے بجلی استعمال میں اعتدال کی گزارش ہے اور عارضی لوڈمنیجمنٹ بوجہ سسٹم کی حفاظت کے لیے معذرت خواہ ہیں۔‘

وزیر توانائی حماد اظہار نے وضاحت پیش کی ہے کہ ‘چند پلانٹس کی تکنیکی بندش کے باعث گذشتہ 48 گھنٹوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوئی ہے جسے دور کرنے کے لیے متبادل ذرائع سے 1100 میگاواٹ بجلی مہیا کرنے کی کوششیں کی گئی ہیں۔‘

’جبکہ تربیلا سے تین ہزار میگاواٹ بجلی چار سے چھ روز میں نظام میں واپس شامل ہوجائے گی۔‘

دوسری جانب نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے کے الیکٹرک سمیت بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں (ڈسکوز) سے وضاحت طلب کر لی ہے۔

وزارتِ توانائی کے سرکاری اکاونٹ سے جاری ہونے والی تازہ ترین ٹویٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ ضروری اقدامات کی وجہ سے ملک میں بجلی کا خسارہ کم ہو گیا ہے اور تربیلا کا ٹنل 3 بھی فعال کر دیا گیا ہے جس سے بجلی کی جنریشن اب آہستہ آہستہ بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گرمی کی لہر اور انسانی جسم

شدید گرمی اور لُو سے کیسے بچا جائے

کیا سفید چھتیں درجۂ حرارت کم کر سکتی ہیں؟

سوشل میڈیا پر ردعمل

صارف مریم ملک لکھتی ہیں: ’شدید گرمی۔۔۔ سانس بھی لینا محال۔۔۔ دن کو سورج کی تپش نے جھلسایا تو رات کو واپڈا نے ستایا۔۔۔ عین آنکھ لگتے ہی بجلی غائب۔۔۔ کوئی تو روک لو۔‘

زکی اللہ نامی صارف نے وزیراعظم پاکستان عمران خان پر طنز کرتے ہوئے لکھا: ’درجہ حرارت 42 ڈگری اور لوڈشیڈنگ لیکن آپ نے گھبرانا نہیں۔‘

محمد ریاض نامی صارف نے لکھا: ’مسلسل لوڈشیڈنگ نے ملک کو روشن پاکستان بنا دیا ہے۔‘

حسن نامی صارف نے لکھا: ’مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ کیا ہے کیونکہ ایک یا دہ ماہ پہلے خبر تھی کہ پاکستان میں بجلی کی زیادہ پیداوار کی جا رہی ہے۔‘

ایمن کھوسہ نامی صارف نے وزیراعظم عمران خان کو دوبارہ سے آن لائن کلاسز شروع کروانے کی تجویز دی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شدید گرمی کے ساتھ ساتھ بجلی نہ ہونے کے باعث گورنمنٹ فیڈرل سکول میں 25 بچے بے ہوش ہو گئے تھے۔ جس کے بعد صارفین دوبارہ سے تعلیمی ادارے بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

گرمی کی شدت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ کچھ صارفین تو گرمی کو مارنے کی دھمکیاں بھی دے رہے ہیں۔

حمیرا نامی ایک صارف نے لکھا: ’یا تو میں اس گرمی کو مار دوں گی یا یہ گرمی مجھے مار دے گی۔‘

گرمی کے اس عالم میں صحافی شیراز حسن اسلام آباد کے ان لوگوں کو تلاش کرتے نظر آئے جو سوشل میڈیا پر اپنے شہر کے موسم اور خوبصورتی کی دن رات تعریفیں کرتے نظر آتے ہیں۔

انھوں نے طنزیہ انداز میں لکھا: ’خوبصورت اسلام آباد‘ کی وہ ساری پوسٹس کہاں ہیں؟

جڑواں شہروں سے تعلق رکھنے والی عشنا نامی صارف نے لکھا: ’مجھے یاد نہیں پڑتا کہ اسلام آباد اور راولپنڈی کبھی اتنے گرم تھے۔‘

ایک اور ٹویٹ میں انھوں نے لکھا: ’کسی کو انٹرنیٹ پر ورچوئل جھپی دیتے ہوئے بھی گرمی لگ رہی ہے۔‘

لیکن ایسے میں کچھ صارفین کو شاعری اور جون ایلیا کی یاد بھی آئی۔

صحافی نزرانہ یوسفزئی نے صارفین سے پوچھا کہ اگر جان ایلیا گرمی پر شعر کہتے تو کیا کہتے۔۔۔؟

جس کے جواب میں صارفین نے ایک سے بڑھ کر ایک شعر پیش کیا۔

موسیٰ نامی صارف ابھی سے موسم سرما کی واپسی کی خواہش کرتے نظر آئے اور انھوں نے لکھا: ’میں ابھی سے چاہتا ہوں کے سردی آ جائے۔‘

ماہ نور نامی صارف نے لکھا: ’میرا خیال ہے کہ دل ٹوٹنا سب سے زیادہ تکلیف دہ ہوتا ہے لیکن اس بار گرمی زیادہ تکلیف دے رہی ہے۔‘

لیکن ایسا بھی نہیں کہ سب ہی شدید گرمی سے تنگ ہیں بلکہ چند ایک صارف اس سخت موسم میں بھی کوئی مثبت پہلو نکال لائے ہیں۔

اپنی زیادہ سونے کی عادت سے تنگ ایک صارف نے لکھا: ’اس گرمی کی وجہ سے ایک اچھی چیز یہ ہوئی کہ ان کے سونے کا دورانیہ 14 گھنٹے سے کم ہو کر چار گھنٹے ہو گیا۔‘


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32493 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp