سورج گرہن 2021: آسمان میں ’آگ کا دائرہ‘ کہاں کہاں دیکھا جائے گا؟
جوناتھن ایموس - بی بی سی سائنس نامہ نگار
جمعرات کو پھر ایک آسمانی شو کا وقت ہوا جاتا ہے جب قرہِ ارض کا شمالی نصف ایک سورج گرہن دیکھے گا۔
اس مخصوص موقعے کو سالانہ گرہن ہوگا یعنی چاند زمین اور سورج کے درمیان سے گزرے گا مگر اس کی روشنی کو مکمل طور پر بلاک نہیں کرے گا۔
اس کی جگہ سورج کے گرد ایک پتلا سا روشنی کا ہالہ بن جائے گا۔
اس کو دیکھنے کے لیے بہترین مقام دنیا کے شمال میں آرکٹک کا خطہ ہوگا۔
وہاں زیادہ لوگ تو نہیں رہتے مگر دنیا کا ایک بڑا حصہ کم از کم جزوی گرہن ضرور دیکھ پائے گا۔ یہ منظر ایسا ہوگا جیسے چاند سورج کو کاٹ رہا ہے۔
یہ دیکھنے کے لیے اچھے مقامات میں مشرقی امریکہ، شمالی الاسکا، کینیڈا کے بیشتر حصہ، گرین لینڈ سمیت یورپ اور ایشیا کے کچھ حصہ ہوں گے۔
برطانیہ میں وہ مقام جہاں سورج کا سب سے زیادہ حصہ چھپ جائے گا وہ سکاٹ لینڈ کا خطہ ہے۔ ان مقامات پر تقریباً 40 فیصد سورج چھپ جائے گا جبکہ تھوڑا اور جنوب میں جیسے کہ لندن میں سورج 20 فیصد ڈھک جائے گا۔
اور ہمیشہ کی طرح اس حوالے سے تجویز یہی ہے کہ سورج کو بغیر کسی حفاظتی چیز کے، براہِ راست نہ دیکھیں کیونکہ اس سے آپ کی آنکھوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بہت سارے فلکیات کے کلب اس حوالے سے تقریبات کر رہے ہیں جہاں لوگوں کو یہ بتایا جائے گا کہ سورج گرہن کو محفوظ انداز میں کیسے دیکھا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ بی بی سی سکائی ایٹ نائٹ اور رائل ایسٹونامیکل سوسائٹی بھی اس سلسلے میں اچھے مشورے دیتی ہے۔
چاند کا اینیولیرٹی کا راستہ جہاں پر چاند مکمل طور پر سورج کی شکل کے اندر نظر آئے گا، کینیڈا میں مقامی وقت 9 بج کر 49 منٹ پر سورج طلوع ہونے کے ساتھ نظر آئے گا۔
یہ راستہ پھر قطب شمالی کے اوپر سے ہوتا ہوا روس کے مشرق بعید کے علاقے تک پہنچ جائے گا۔
وہ مقام جہاں پر سب سے طویل وقت کے لیے گرہن نظر آئے گا وہ نارس آبنائے ہیں جو کینیڈا اور گرین لینڈ کے درمیان واقع ہے۔ یہاں چار منٹ تک گرہن نظر آئے گا۔
مگر آپ اپنے علاقے میں اس کی مدت اور اس کا وقت جاننا چاہتے ہیں تو انٹرنیٹ پر بہت سی ویب سائیٹیں بتا رہی ہیں جیسے کہ یہ ویب سائٹ۔
ہر گرہن مکمل گرہن نہیں ہو سکتا۔ چاند کا زمین کے گرد مدار صحیح گول شکل کا نہیں ہے۔ مختلف مقامات پر چاند کا زمین سے فاصلہ ساڑے تین لاکھ کلومیٹر سے لے کر چار لاکھ کلومیٹر سے زیادہ کی رینج میں ہوتا ہے۔
اسی وجہ سے چاند کا دیکھنے میں حجم 13 فیصد تک مختلف لگ سکتا ہے۔
جب چاند زمین کے قریب ہوتا ہے اور سورج کو گرہن لگتا ہے تو چاند اسے مکمل طور پر بلاک کر لیتا ہے مگر جب چاند اپنے مدار میں زمین سے قدرے دور مقام پر ہوتا ہے تو سورج کو یہ صرف جزوی طور ڈھک سکتا ہے۔
گرہن کیا ہوتا ہے اور اس کی کتنی اقسام ہیں؟
گرہن ایک شاندار دلکش فلکیاتی عمل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گرہن کا مشاہدہ کرنے والوں کے لیے سیاحت کی ایک الگ برانچ قائم ہو چکی ہے۔
تاہم گرہن کی متعدد اقسام میں سے یہ ایک ہے۔
حال ہی میں شائع ہونے والی کتاب ’السٹریٹڈ ایسٹرونمی‘ کے مصنف یوان کارلوس بیامن جو اٹانومس یونیورسٹی آف چلی کے سائنس کمیونیکیشن سینٹر میں بطور ایسٹروفزسٹ کام کرتے ہیں لکھتے ہیں کہ ’عمومی طور گرہن کی دو اقسام ہیں جن میں چاند اور سورج کے گرہن شامل ہیں۔‘
تاہم اس کے بعد وہ لکھتے ہیں کہ ’تکنیکی اعتبار سے دیکھیں تو ایک تیسری قسم بھی ہیں، جس میں دو ستارے شامل ہوتے ہیں۔‘
اس تحریر میں ہم آپ کو ان تین اقسام اور ان کی ذیلی اقسام کے حوالے سے بتائیں گے۔
سورج گرہن
چاند کی زمین کے گرد گردش کے دوران ایسے مواقع آتے ہیں جب یہ سورج اور ہمارے سیارے کے درمیان آ جائے تو یہ سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے سے روک دیتا ہے اور یوں سورج کو گرہن لگ جاتا ہے۔
دوسرے لفظوں میں چاند زمین کی سطح پر اپنا عکس ڈال دیتا ہے۔
تاہم سورج گرہن کی بھی مزید تین اقسام ہیں اور ان تینوں اقسام میں فرق کا تعین دو عوامل سے ہوتا ہے۔ یعنی چاند سورج کے راستے میں کس طرح اور کتنی رکاوٹ بنتا ہے۔
مکمل سورج گرہن
مکمل سورج گرہن کا عمل اس وقت ہوتا ہے جب چاند سورج اور زمین کے درمیان ایسے رکاوٹ بنتا ہے کہ وہ مکمل طور پر سورج کی روشنی کو روک دیتا ہے۔
کچھ سیکنڈوں کے لیے (یا متعدد مرتبہ چند منٹ کے لیے) مکمل طور پر اندھیرا ہو جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جیسے رات کا وقت ہو۔
ناسا کے مطابق: ’مکمل سورج گرہن زمین پر صرف ایک آسمانی یا خلائی اتفاق کے باعث ممکن ہوتے ہیں۔‘ یعنی سورج چاند سے چار سو گنا بڑا ہے لیکن یہ اس سے 400 گنا دور بھی ہے۔
ناسا کا مزید کہنا تھا کہ ’اس جیومیٹری کے باعث جب چاند عین سورج اور زمین کے درمیان موجود ہوتا ہے تو یہ مکمل طور پر سورج کی روشنی کو روکنے میں کامیاب ہو جاتا ہے۔‘
چاند کا جو سایہ زمین پر پڑتا ہے اس کو انگریزی زبان میں ‘پاتھ آف ٹوٹیلیٹی’ کہتے یا یہ کہہ لیں کہ یہ وہ علاقے ہوتے ہیں جو مکمل طور پر تاریک ہو جاتے ہیں اور اس ہی چھوٹے سے حصہ میں مکمل گرہن دیکھا جا سکتا ہے۔ زمین پر سائے کی اس پٹی کے دونوں اطراف میلوں دور تک جزوی طور پر گرہن دیکھا جاتا ہے۔ سائے کی پٹی کے علاقے سے آپ جتنے دور ہوں گے اس قدر آپ گرہن کم دیکھیں گے اور آپ کو سورج کا کم سے کم حصہ چاند کے پیچھے چھپا نظر آئے گا۔
جہاں تک گرہن کے دورانیہ کا تعلق ہے اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ زمین سورج کے مقابلے میں اپنے مدار میں کسی جگہ پر ہے اور چاند زمین کے مقابلے میں اپنے مدار میں کسی جگہ پر ہے اور زمین کے کون سے حصے پر چاند کا سایہ پڑنے سے مکمل طور تاریکی ہو جائے گی۔
چلی سے تعلق رکھنے والے آسٹروفزکس کے ماہر لکھتے ہیں کہ سورج گرہن کا دورانیہ زیادہ سے زیادہ سات منٹ اور 32 سیکنڈ کا ہو سکتا ہے۔
سورج گرہن کتنے دنوں بعد یا کتنی دیر میں ہوتا اس بارے میں شاید آپ کا خیال ہو کہ ایسا کم کم ہی ہوتا ہے لیکن اصل میں ہر اٹھارہ ماہ بعد ایک سورج گرہن ہوتا ہے۔
لیکن زمین پر ایک ہی جگہ سے مکمل سورج گرہن کا دیکھا جانا، ایسا بہت کم ہی ہوتا ہے اور ایسا 375 برس بعد ہی میں مکمن ہو سکتا ہے۔
اس سال بھی مکمل گرہن ہونے والا ہے لیکن اس کو دیکھنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ قطب جنوبی میں ہوں کیونکہ یہ صرف وہیں نظر آئے گا۔
سالانہ گرہن
جب چاند اور زمین کے درمیان زیادہ فاصلہ ہوتا ہے تو ظاہر ہے زمین سے چاند چھوٹا نظر آتا ہے اور اسی لیے یہ مکمل طور پر سورج کو چھپا نہیں پاتا۔ ایسے میں چاند کے گرد سورج ایک ہالے کی طرح نظر آتا ہے اور اس واقع کو سالانہ سورج گرہن کہا جاتا ہے۔
مکمل سورج گرہن کی طرح ہی سالانہ گرہن کے دوران سورج کا سایہ جس جگہ زمین پر پڑتا ہے اسے انگریزی زبان میں ‘پاتھ آف اینولیرٹی’ کہا جاتا ہے۔ اس حصہ کی دونوں جانب جزوی زون ہوتی ہے۔
اس سال جون کی دس تاریخ کو سالانہ سورج گرہن شمالی عرضالبد کے انتہائی شمالی حصوں جن میں کینیڈا کے کچھ علاقے، گرین لینڈ اور روس میں مکمل طور پر دیکھا جا سکے گا جبکہ یورپ، وسطی ایشیا اور چین کے بعض حصوں میں جزوی طور پر سورج گرہن ہو گا۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے مطابق یہ سورج گرہن عام طور پر خاصے طویل ہوتے ہیں اور سورج ایک گول دائرہ یا ہالے کے طور پر دس منٹ تک دکھائی دے سکتا ہے لیکن عام طور پر یہ پانچ سے چھ منٹ تک دکھائی دیتا ہے۔
ملا جلا گرہن
بیمن نے وضاحت کی کہ ملا جلا گرہن جسے انگریزی میں ہائبرڈ گرہن کہتے ہیں وہ اس وقت ہوتا ہے جب چاند زمین سے اتنے فاصلے پر ہوتا ہے کہ یہ سورج کو پوری طور پر چھپا لے، لیکن جب یہ حرکت کرتا ہے تو یہ دنیا سے دور ہوتا جاتا ہے اور پورے سورج نہیں چھپا پاتا۔ یوں مکمل سورج گرہن سلانہ سورج گرہن میں بدل جاتا ہے۔
اس طرح جب چاند زمین کی جانب حرکت کرتا ہے تو سلانہ سورج گرہن مکمل سورج گرہن میں بدل جاتا ہے۔
ہائبرڈ یا ملا جلا گرہن کا ہونا شاز و نادر ہی ہوتا ہے ایسے گرہن صرف چار فیصد ہی ہوتے ہیں۔
ناسا کے مطابق آخری سورج گرہن سنہ 2013 میں ہوا تھا اور ایسے دوسرے سورج گرہن کے لیے ہمیں 20 اپریل سنہ 2023 تک انتظار کرنا ہوگا جو انڈونیشیا، آسٹریلیا اور پاپوا نیو گنی میں دیکھا جائے گا۔
- خاتون فُٹ بال شائق کو گلے لگانے پر ایرانی گول کیپر پر 30 کروڑ تومان جُرمانہ عائد: ’یہ تاریخ میں گلے ملنے کا سب سے مہنگا واقعہ ثابت ہوا‘ - 24/04/2024
- ’مغوی‘ سعودی خاتون کراچی سے بازیاب، لوئر دیر سے تعلق رکھنے والا مبینہ ’اغوا کار‘ بھی زیرِ حراست: اسلام آباد پولیس - 24/04/2024
- جنوبی کوریا کے ’پہلے اور سب سے بڑے‘ سیکس فیسٹیول کی منسوخی: ’یہ میلہ خواتین کے لیے نہیں کیونکہ ٹکٹ خریدنے والے زیادہ تر مرد ہیں‘ - 24/04/2024
Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).