امریکی صدر جو بائیڈن کا پوتن کو پیغام: ’روس نے اگر امریکہ مخالف کارروائیاں کیں تو اسے سنگین نتائج کا سامنا ہوگا‘


President Joe Biden and first lady Jill Biden arrive at Newquay, Cornwall, June 9, 2021

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے پہلے بیرونِ ملک دورے کا آغاز روس کو یہ سخت تنبیہ کر کے کیا ہے کہ اگر اس نے امریکہ کے خلاف ‘نقصان دہ کارروائیوں‘ میں حصہ لیا تو اسے ’جامع اور معنی خیز نتائج‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صدر جو بائیڈن نے اپنے اس ارادے کا بھی اظہار کیا کہ وہ صدر ٹرمپ کے دور میں کمزور ہونے والے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے تعلقات کو دوبارہ مضبوط کریں گے۔

یاد رہے کہ بدھ کے روز امریکی صدر اپنے پہلے بیرونِ ملک دورے کے لیے برطانیہ پہنچے ہیں۔

وہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے ملاقات کریں گے جس میں ایک نئے ایٹلانٹک چارٹر پر اتفاق رائے کا امکان ہے۔

اس نئے معاہدہ میں صدر روزاولٹ اور وزیراعظم چتچل کے درمیان 1941 میں طے پانے والے معاہدے کا جدید ورژن ہوگا جس میں سکیورٹی کے ساتھ ساتھ موسم تبدیلی کے نکات کو بھی شامل کیا جائے گا۔

بی بی سی کی سیاسی امور کی ایڈیٹر لورا کیونسبرگ کا کہنا ہے کہ دونوں ایک اہم ترین رشتہ کو ٹرمپ دور کی اونچ نیچ اور عالمی وبا کے دباؤ کے تناظر میں تازہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس انتہائی مصروف آٹھ روزہ دورے میں صدر بائیڈن وینڈزر محل میں برطانوی ملکہ سے ملاقات کریں گے، جی 7 کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے اور بطور صدر اپنے پہلے نیٹو سربراہی اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔

اپنے دورے کے آخر میں انھوں نے جنیوا میں روسی صدر پوتن سے ملاقات بھی کرنی ہے۔

President Vladimir Putin is seen on a screen in St Petersburg, Russia, June 4, 2021

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ اپنے روسی ہم منصب کے ساتھ وہ متعدد امور پر بات کریں گے جس میں ہتھیاروں کی روک تھام، ماحولیاتی تبدیلی، یوکرین میں روسی فوج کی مداخلت، روس کی سائبر ہیکنگ سرگرمیاں اور حزبِ مخالف کے رہنما الیکسی نوالنی کی قید کے معاملات ہیں۔

بدھ کے روز ماسکو کی ایک عدالت نے الیکسی نوالنی سے منسلک تین تنظیموں پر یہ کہہ کر پابندی لگا دی کہ وہ شدت پسند تنظیمیں ہیں۔

بدھ کو سفک میں رائل فضائیہ کے اڈے ملڈن ہال میں امریکی فوجیوں سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ صدر پوتن کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں۔

’ہم روس کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتے۔ ہم ایک مستحکم رشتہ چاہتے ہیں۔ مگر میں واضح ہوں۔ اگر روسی حکومت نے امریکہ کے خلاف نقصان دہ کارروائیوں میں حصہ لیا تو اسے جامع اور معنی حیز نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘

یہ بھی پڑھیے

’امریکہ سے دوستی کی وجہ سے برطانیہ روس کا اولین ہدف‘

قطب شمالی میں روسی فوجی اڈے امریکہ کے لیے تشویش کا باعث کیوں؟

کیا امریکہ مصنوعی ذہانت سے لیس ہتھیاروں کی منظوری دینے والا ہے؟

امریکہ اور روس کے تعلقات متعدد وجوہات کی بنا پر سرد مہری کا شکار ہے۔ اپریل میں صدر پوتن نے مغربی ممالک پر روس کو بےجا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایک حد پار نہ کریں۔

صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ وہ اپنے پہلے ’دورے کے ہر موڑ پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ اب لوٹ آیا ہے اور دنیا بھر کی جمہوریتیں مشکل ترین چیلنجز کے حل کے لیے اکھٹی کھڑی ہیں۔ ‘

جی 7 ممالک کے دیگر سربراہان نے جمعے کے روز برطانیہ پہنچنا ہے اور یہ اجلاس احتتامِ ہفتہ پر ہوگا۔

بائیڈن

PA Media

جی 7 میں کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین شامل ہیں۔

اس اجلاس میں کورونا وائرس کے بعد کی صورتحال زیرِ بحث آئے گی۔ بورس جانسن نے اپنے ایک حالیہ آرٹیکل میں لکھا ہے کہ جی 7 عالمی وبائوں کے حوالے سے تیاری کی بین الاقوامی معاہدے کی تیاری کرے گا تاکہ آئندہ کبھی بھی دنیا اس طرح غفلت میں نہ پائی جائے۔

بائیڈن انتظامیہ یہ کہہ چکی ہے کہ انھوں نے آئندہ دو سالوں میں تقریباً 100 ممالک کو فائزر کووڈ19 ویکسین کی 50 کروڑ خوراکیں فراہم کرنی ہیں۔

جی 7 کے ایجنڈا میں ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی تجارت بھی شامل ہوں گے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32492 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp