لکی مروت: ملالہ کے خلاف دھمکی آمیز تقریر پر مفتی گرفتار، انسدادِ دہشت گردی کا مقدمہ درج


فائل فوٹو
 

پشاور — خیبر پختونخوا کی پولیس نے نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پر حملے کی دھمکی دینے والے مفتی سردار علی کو جنوبی ضلعے لکی مروت سے گرفتار کر لیا ہے۔

مفتی سردار علی نے، جن کی عمر لگ بھگ 35 برس بتائی جا رہی ہے، مسجد میں ایک خطاب کے دوران نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی پر نہ صرف از خود بلکہ دیگر افراد کو مبینہ طور پر خود کش حملے کی ترغیب دی تھی۔ پشتو زبان میں کی جانے والی مفتی سردار علی کی یہ تقریر سوشل میڈیا وائرل بھی ہوئی تھی۔

ویڈیو میں مفتی سردار علی ملالہ یوسف زئی کو شادی سے متعلق بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ آپ پاکستان آئیں ی تو آپ پر میں خود کش حملہ کروں گا۔

ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لکی مروت کے تھانہ شہید ہیبت علی خان پیزو کی پولیس نے ایس ایچ او وسیم سجاد کے مدعیت میں مقدمہ درج کرکے مفتی سردار علی کو گرفتار کر لیا ہے۔

مفتی سردار کے خلاف مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سردار علی حقانی ولد عبدالحمید، جو نوشہرہ کے رہائشی ہیں، نے لوگوں کو قانون ہاتھ میں لینے اور حملہ کرنے پر اکسایا ہے۔​

مقدمے کے متن میں مزید درج ہے کہ مفتی سردار علی کو کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ ملالہ یوسف زئی جب پاکستان آئیں گی تو سب سے پہلے وہ خود ان پر خود کش حملہ کریں گے۔ اس عمل سے لوگوں میں اشتعال پیدا ہوا ہے۔ اور نقص امن اور لا قانونیت کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

مفتی سردار علی کو مختلف مساجد اور مذہبی جماعتوں کے مظاہروں میں ‘ملالہ توجہ’ کے نام سے نمایاں رہے ہیں۔

پولیس حکام نے بتایا ہے کہ مفتی سردار علی لکی مروت کے علاقے شیری خیل کے ایک مذہبی مدرسے میں اجتماع میں شرکت کے بعد جب واپس جا رہے تھے تو تھانہ پیزو کے ایس ایچ او نے ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے حراست میں لیا۔

واضح رہے کہ نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کے خلاف نفرت پر مبنی یا اشتعال انگیز تقریر کی بنیاد پر پاکستان میں پہلی بار مقدمے کا اندراج اور گرفتاری ہوئی ہے۔

مفتی سردار علی کے گرفتاری پر جمیعت علماء اسلام (ف) کے رہنما عبد الجلیل جان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ علما کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت مقدمہ درج نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مفتی سردار علی کا تعلق ان کی جماعت سے نہیں ہے۔ البتہ ان کے خلاف مقدمے پر انہیں تحفظات ہیں۔ اگر انہوں نے کوئی جرم کیا ہے تو اسی کے مطابق کارروائی ہونی چاہیے نہ کہ انسداد دہشت گردی کا قانون لاگو کر دیا جائے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل فیشن میگزین ووگ کی ویب سائٹ پر ملالہ یوسف زئی کا انٹرویو شائع ہوا تھا جس میں انہوں نے شادی سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا جس پر کچھ لوگوں نے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا، بعد ازاں ان کے والد نے وضاحت بھی کی تھی کہ ان کے انٹرویو کو سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیا گیا۔

نوشہرہ میں مفتی سردار علی نے گھر میں خواتین کے دو مدارس قائم کیے ہوئے ہیں۔

وائس آف امریکہ

Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

وائس آف امریکہ

”ہم سب“ اور ”وائس آف امریکہ“ کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے مطابق ”وائس آف امریکہ“ کی خبریں اور مضامین ”ہم سب“ پر شائع کیے جاتے ہیں۔

voa has 3331 posts and counting.See all posts by voa

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments