دوسروں کے لئے آسانیاں پیدا کریں



گرمی اپنی عروج پہ ہے۔ باہر نکلیں تو سورج آگ برساتا محسوس ہوتا ہے۔ زمیں ایسے دہک رہی ہوتی ہے کہ اگر مٹی پہ برہنہ پاؤں رکھ دیں تو گوشت کے جلنے کی بو پھیلنے لگے۔ دو پل میں ہی زبان تالو سے آ لگے۔ حلق سوکھ کر کانٹا بن جائے۔

ایسے میں کوشش کریں باہر نکلتے ہوئے ٹھنڈے پانی کی کوئی بوتل ساتھ رکھ لیں۔ کوئی مزدور ملے یا کوئی مسافر یا کسی چوک میں کھڑا کوئی ٹریفک وارڈن۔ انھیں پانی پلائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

کوئی پوسٹ آفس سے پارسل دینے آ جائے یا کسی کھانے کا آرڈر پہنچانے یا کسی بھی اور وجہ سے آپ کے دروازے تک آ پہنچے تو اسے بیٹھک میں بٹھائیں، پنکھا چلائیں، پانی پلائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

اڑوس پڑوس میں اگر کوئی غربت کا مارا پنکھا لینے یا بجلی کا بل ادا کرنے سے قاصر ہے۔ یا کوئی مزدور گرمی کی شدت کی وجہ سے مزدوری پہ نہیں جا پا رہا تو اس کی کچھ مالی مدد کر دیں یا اس کے گھر راشن پہنچائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

سڑک پہ بھیک مانگتے، کوڑا چنتے یا مزدوری کرتے کسی بچے بڑے کے پاؤں میں جوتا نہ ہو تو اسے جوتا دلوائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

گرمی کی شدت سے لوگ خود سے بھی بیزار ہو چکے ہوتے ہیں۔ اگر کوئی جاننے والا یا راہ چلتا کسی بات پہ غصہ کر جائے تو صبر کریں، اپنا ضبط آزمائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

اگر کوئی دھوپ میں کام کرتا نظر آئے تو اس کے پاس جا کر اسے پانی کے کثرت سے استعمال کا مشورہ دیں، ہیٹ سٹروک کے متعلق بتائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

وہ لوگ جو اس گرمی اور ناکافی وسائل میں بھی اپنی ذمہ داریاں پوری توجہ سے نبھا رہے ہیں، ان کی عظمت کا اعتراف کریں۔ وہ چاہے کوئی سیکیورٹی گارڈ ہو، ٹریفک وارڈن، کوئی ڈاکٹر، کوئی پولیس والا یا کوئی اور۔ ان سے محبت سے پیش آ کر ان کا مان بڑھائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔

اس شدید گرمی کے موسم میں، بے اعتباری کے ماحول میں، کدورتوں کے دور میں آسانیاں پیدا کرنے والے بن جائیں، بات آگے بڑھائیں، دوسروں تک پہنچائیں، انسانیت دکھائیں، ثواب کمائیں۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments