سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کی گتھی ایک سال بعد بھی کیوں نہ سلجھ سکی؟


انڈیا کی پانچ تحقیقاتی ایجنسیاں بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کی گتھیاں سلجھانے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن انھیں ابھی تک اس میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

34 سالہ سُشانت سنگھ راجپوت کی ایک سال قبل 14 جون 2020 کو پراسرار حالات میں موت ہوگئی تھی۔ وہ اپنے ممبئی کے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے۔

ابتدا میں بتایا گیا تھا کہ سُشانت نے خود کشی کی ہے۔ لیکن اس کے بعد یہ معاملہ ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچیدہ ہوتا گیا۔

ممبئی پولیس، بہار پولیس، سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی)، نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) وہ پانچ ایجنسیاں ہیں جو ابھی تک سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات کر رہی ہیں۔ لیکن ابھی تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ یہ خودکشی کا معاملہ تھا یا کچھ اور۔

ممبئی پولیس کی ابتدائی تفتیش میں پتہ چلا کہ سُشانت نے خودکشی کی تھی۔ لیکن سی بی آئی نے ابھی تک یہ نہیں بتایا ہے کہ ان کی تحقیقات کا نتیجہ کیا نکلا ہے۔

نارکوٹکس کنٹرول بیورو اس معاملے میں بالی وڈ میں منشیات کے مبینہ گروہوں کے پہلو کی تحقیقات کر رہا ہے۔ اسی کے ساتھ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو ابھی تک کسی رقم کے ناجائز استعمال کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔

ایسی صورتحال میں سوال یہ ہے کہ یہ تفتیشی ایجنسیاں اپنی تفتیش میں کس سمت آگے بڑھی ہیں؟ ان کی تفتیش میں اب تک کیا پیشرفت ہوئی ہے؟ آئیے سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔

سی بی آئی کی تحقیقات میں اب تک کیا پیشرفت ہوئی ہے؟

سی بی آئی فی الحال اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ آیا سُشانت سنگھ راجپوت نے خودکشی کی تھی یا انھیں قتل کیا گیا تھا۔

سُشانت کیس کی تحقیقات کا کام سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو سونپا تھا۔ اس کے بعد بھی دس ماہ گزر چکے ہیں۔ لیکن ان کی تحقیقات اب تک کیا ہوا، سی بی آئی نے ابھی تک اس سوال کا جواب نہیں دیا ہے۔

مہاراشٹرا کے سابق وزیر داخلہ انیل دیش مکھ مسلسل یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ سُشانت سنگھ کیس سے متعلق سی بی آئی تحقیقاتی رپورٹ کو عام کیا جائے۔

سی بی آئی نے اس معاملے میں بالی وڈ اداکارہ اور سُشانت سنگھ کی گرل فرینڈ ریا چکرورتی، سُشانت کے دوست سدھارتھ پیٹھانی، ان کے باورچی نیرج اور دیپش ساونت کے بیانات لیے ہیں۔

سی بی آئی کی جانب سے تحقیقات کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سربراہی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (ایمس) کے فارنسک شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر سدھیر گپتا کر رہے تھے جنھوں نے ستمبر 2020 میں ہی سی بی آئی کو اپنی رپورٹ پیش کردی تھی۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر سدھیر گپتا نے کہا تھا کہ ‘سُشانت نے پھانسی لگا کر جان لی تھی۔ یہ خودکشی کا معاملہ ہے۔ اس کے جسم پر کوئی دوسرا نشان نہیں ملا ہے۔’

اسی دوران حکمراں جماعت بی جے پی کے رکن پارلیمان سبرامنیم سوامی نے اس معاملے پر وزیر اعظم کے دفتر سے معلومات طلب کی تھیں۔

سی بی آئی نے انھیں بتایا تھا کہ اس کیس کی تحقیقات جاری ہے اور اس کیس کے ہر پہلو پر غور کیا جارہا ہے۔

سی بی آئی نے کہا تھا ‘اس معاملے کی تفتیش میں انتہائی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے۔ ہم ضبط شدہ الیکٹرانک آلات سے ڈیٹا اکٹھا کررہے ہیں۔ سینیئر پولیس افسران نے بھی مختلف مقامات پر تحقیقات کی ہیں۔’

اس وقت یہ پہلا اور آخری موقع تھا جب سی بی آئی نے سُشانت کیس کی تحقیقات کے بارے میں باضابطہ طور پر کچھ کہا تھا۔ اس وقت بھی سی بی آئی نے اپنی تفتیش کے نتیجے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا تھا۔

ریاست مہاراشٹر کی پولیس کے سابق ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار جیسوال اب سی بی آئی کے ڈائریکٹر بن گئے ہیں۔ تو سُشانت کیس کی تحقیقات سے متعلق مزید فیصلہ اب ان کے ہاتھ میں ہے۔

سوشانت

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی تفتیش

سُشانت کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ ریا چکرورتی نے سوشانت کے بینک کھاتوں سے خفیہ طور پر 15 کروڑ روپے نکال لیے تھے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت اس معاملے میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ ریا چکرورتی سے 7 اگست سنہ 2020 کو ای ڈی نے پوچھ گچھ کی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریا کے مینیجر اور سُشانت کے سابق ہاؤس مینیجر کو بھی پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے عہدیداروں کا خیال ہے کہ سُشانت کے بینک اکاؤنٹس اور ریا یا ان کی فیملی کے اراکین کے مابین کوئی لین دین نہیں ہوا تھا۔

نارکوٹکس کنٹرول بیورو کی تفتیش

ریا چکرورتی کے موبائل فون کی جانچ پڑتال کرتے ہوئے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کہا تھا کہ اسے منشیات سے متعلق ہونے والی گفتگو کا پتہ چلا ہے۔ اس کی وجہ سے سُشانت کیس کی تحقیقات میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) بھی شامل ہو گيا۔

این سی بی نے ریا چکرورتی کو 8 ستمبر سنہ 2020 کو گرفتار کیا تھا۔ نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے عدالت میں پیش کردہ اپنے حلف نامے میں کہا تھا کہ ‘ریا نے منشیات خریدی تھی۔ انھوں نے سُشانت کی منشیات کی عادت کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔ ان کے واٹس ایپ چیٹس سے یہ واضح ہے کہ وہ منشیات کی فراہمی کے ایک ریکیٹ کے ساتھ وابستہ تھیں۔’

اکتوبر سنہ 2020 میں ریا کو ممبئی میں ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔

این سی بی نے سُشانت کی موت سے متعلق منشیات کے سلسلے میں اب تک 30 سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے۔ گرفتار ہونے والوں میں ریا کا بھائی شووک بھی شامل تھے۔ شووک کو بھی بعد میں رہا کر دیا گیا تھا۔

اسی دوران این سی بی نے رواں سال 26 مئی کو سُشانت کے فلیٹ میں رہنے والے سدھارتھ پیٹھانی کو گرفتار کر لیا۔

این سی بی کے انسپکٹر جنرل سمیر وانکھیڑے نے سدھارتھ کی گرفتاری کے بارے میں کہا کہ ‘سدھارتھ پیٹھانی مفرور تھا۔ وہ حیدرآباد سے پکڑا گیا تھا۔ تفتیش جاری ہے۔’

یہ بھی پڑھیے

بالی وڈ: وہ فلمی ستارے جنھوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ اپنے ہاتھوں کیا

’کسی انسان کی قدر اس کے جانے کے بعد ہی کیوں ہوتی ہے‘

’شوبز میں اب ذہنی صحت پر کھل کر بات کرنے کی ضرورت ہے‘

سدھارتھ پیٹھانی کی گرفتاری کو اہم بتایا جاتا ہے کیونکہ جب سُشانت کی موت ہوئی تھی تو اس وقت سدھارتھ اس فلیٹ میں موجود تھے۔

اس معاملے میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو اب تک اداکارہ دپیکا پاڈوکون، رکول پریت سنگھ، سارہ علی خان، شردھا کپور اور اداکار ارجن کپور جیسی معروف شخصیات سے پوچھ گچھ کی ہے۔

لیکن ابھی تک یہ معلومات عام نہیں ہوسکی ہیں کہ ان بالی وڈ سٹارز سے کیا سوالات کیے گئے یا پھر ان کے خلاف کیا الزامات ہیں؟

ممبئی پولیس کی تفتیش

سُشانت کی موت ایک ہائی پروفائل معاملہ تھا۔ سُشانت کی موت کے بعد کوئی ’خودکشی کا نوٹ‘ نہیں ملا۔

مبئی پولیس کے ڈپٹی کمشنر ابھیشیک تریموکھے نے اس سے قبل بھی کہا تھا کہ ‘پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سُشانت کی موت پھندے سے لٹکنے کے سبب دم گھٹنے سے ہوئی تھی۔’

27 جولائی سنہ 2020 کو فورینزک لیب نے ممبئی پولیس کو ایک رپورٹ بھی پیش کی تھی۔ فورینزک لیب کی اس رپورٹ میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ یہ قتل کا معاملہ نہیں ہے۔ سُشانت کے طبی نمونوں میں کوئی مضر کیمیکل یا منشیات نہیں ملی تھیں۔

سُشانت کے گلے کے ارد گرد کچھ کپڑے کے ریشے یقینی طور پر پائے گئے تھے۔ ممبئی پولیس نے سُشانت کے فلیٹ سے وہ کپڑے ضبط کرلیے تھے۔ فورینزک حکام کا کہنا تھا کہ ‘کپڑا 200 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتا تھا۔’

بہار پولیس کی تفتیش پر سیاست

سُشانت کے اہل خانہ نے ممبئی پولیس کی تفتیش پر سوال اٹھایا تھا اور انھوں نے بہار پولیس میں سُشانت کی موت سے متعلق ایک نئی شکایت درج کروائی تھی۔

سُشانت کے اہل خانہ کے الزامات کی وجہ سے ان کی موت کو سیاسی رنگ دے دیا گیا۔

یہ معاملہ بہار میں اسمبلی انتخابات سے عین قبل شروع ہوا تھا۔ مقامی سطح سے لے کر دارالحکومت تک یہ مسئلہ سیاسی الزامات اور جوابی الزامات کا سبب بن گیا۔

اس معاملے کی تحقیقات کے لیے بہار پولیس کی ایک ٹیم ممبئی گئی۔ اس معاملے میں بہار پولیس کی تفتیش کے اختیار پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔

اس کی وجہ سے بہار اور مہاراشٹر کے مابین بیانات کی جنگ بھی ہوتی رہی۔

سُشانت سنگھ راجپوت کی موت کی تحقیقات میں پانچ مختلف ایجنسیاں شامل ہیں لیکن تاحال اسرار قائم ہے کہ سُشانت نے خودکشی کی یا یہ ایک قتل تھا۔ سُشانت سنگھ کے مداح اور دیگر اس معاملے میں سی بی آئی کی رپورٹ کے منتظر ہیں۔ تاہم کوئی ایسا دن نہیں گزرتا جب سوشل میڈیا پر سُشانت کے لیے ٹویٹ نہیں کیے جاتے ہیں اور انھیں انصاف دلانے کی بات نہیں کی جاتی ہے۔ آج ان کی برسی پر بھی یہ ٹرینڈ سرفہرست رہا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32287 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp