آئی ایس پی آر کا ایک اور شہکار، ”نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول“


پاک فوج کا شعبہ تعلقات عامہ (آئی، ایس، پی، آر) افواج پاکستان کے دیگر شعبہ جات کی طرح انتہائی متحرک اور منظم ہے، ادارے کے پیشہ وارانہ امور میں چست و توانا فعل بروئے کار لانے کی قدر دنیا بھر کی پروفیشن مسلح افواج کرتی ہیں حد تو ہے کہ بھارت بھی پاک فوج کے تحت انٹر سروسز پبلک ریلشن ڈپارٹمنٹ کا مداح ثابت ہوا

بھارتی ادارے نیشنل سائبر کوارڈینیشن سینٹر کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) راجیش پنٹ نے 21 دسمبر 2019 کو اپنے خیالات کے اظہار میں آئی ایس پی آر کے نظام کو موثر کہا، بھارتی ادارے نیشنل سائبر کوارڈینیشن سینٹر کے سربراہ نے کہا کہ اطلاعات کی جنگ میں آئی ایس پی آر کی بات میں وزن ہوتا ہے، وہ خطے کی بات کریں تو دنیا محسوس کرتی ہے اور اس کی کشمیر کے موضوع پر بات کو یورپ توجہ دیتا ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل (ر) راجیش پنٹ نے کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو بھی اس سمت میں دیکھنا ہوگا، انہوں نے بارہا اعتراف کیا کہ آئی ایس پی آر ہم سے بہت آگے ہیں اور پاک فوج کا ترجمان ہر فورس کی ترجمانی کرتا ہے جبکہ بھارتی افواج میں الگ الگ پبلسٹی ونگز ہیں جو اپنے اپنے راگ الاپ رہے ہوتے ہیں۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ بھارتی حکام کی جانب سے پاک فوج کے ترجمان ادارے کی تعریف کی گئی ہو، اس سے قبل بھارت کے سابق لیفٹیننٹ جنرل عطا حسنین نے 28 مارچ 2019 کو برطانوی تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اسٹریٹیجک اسٹڈیز سے خطاب میں اعتراف کیا تھا کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہمیں سکھایا کہ معلومات کی فراہمی کیا ہوتی ہے، بھارتی جنرل جوشی پاک فوج کے جوانوں کی جان فشانی کے معترف ہیں اور کہہ چکے کہ بھارتی فوج کو جنگ لڑنا بھارت نے سکھایا ہے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ بھارتی آرمی کے سابق چیف بپن راوت نے بھی اپنے انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ وہ پاکستان کے آرمی چیف کو فالو کرتے ہیں۔

یہ ہے افواج پاکستان کی وہ جواں مردی جس کا اعتراف اس ملک نے کیا ہے چار جنگیں لڑ چکے ہیں جبکہ 27 فروری 2019 کا معرکہ بھی دنیا پر آشکار ہے جس میں آئی ایس پی آر کا سرپرائز ہندوستان کبھی فراموش نہیں کرے گا۔

نوجوان کسی بھی ملک کا اثاثہ ہوتے ہیں، اللہ کے فضل و کرم سے 75 برس کا پاکستان 60 فیصد جوان ہے، اسی لئے حکومت اور افواج پاکستان نوجوانوں کے لئے مختلف ایکٹیویٹیز اور پروگرام تشکیل دیتی ہے تاکہ وطن عزیز کا جوان صحت مند سرگرمی میں مصروف عمل نظر آئے اور بہتر مستقبل کی جانب عازم سفر ہو سکے جس سے ملک و قوم کی فلاح و بہبود ممکن ہو۔

اسی حکمت عملی کے تحت 9 نومبر 2020 کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”انٹر سروس پبلک ریلیشن“ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ”نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول“ کے نام سے پلیٹ فارم کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان کے نوجوانوں کو اپنے فن کے ذریعے غیر معمولی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع دیا گیا۔ اس سلسلے میں پنڈی میں افتتاحی تقریب بھی منعقد کی گئی، جس میں اس پلیٹ فارم کے قواعد و ضوابط کا اعلان کیا گیا جبکہ ان قواعد کے نکات ویب سائٹس پر بھی اپلوڈ کیے گئے۔

مختصر فلموں کے عنوان میں مادر وطن کے رنگ، صوبوں کی تہذیب، پاکستانی ثقافت و ہم آہنگی، چھوٹی صنعتیں و خوشحالی، پاکستان میں فلاحی کام اور زرعی مصنوعات کی قدر افزائی شامل ہیں۔

فیسٹیول میں شامل کیے گئے موضوع میں دلچسپی رکھنے والے نوجوان کو بذریعہ رجسٹریشن انٹری کا آپشن رکھا گیا جس کی کوئی فیس مقرر نہیں کی گئی یعنی رجسٹریشن کو مکمل فری رکھا گیا۔ یہ بات بھی اہمیت کی حامل ہے کہ بہترین مختصر دستاویزی فلم بنانے والوں کو نہ صرف ایوارڈ دیا جانے کا اعلان کیا گیا بلکہ دنیا کے بہترین فلم ساز انسٹی ٹیوٹ کے لیے اسکالر شب بھی دی جانے کی پیشکش کی گی۔

نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول میں نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو سامنے لانے کے لیے شوبز سے وابستہ فنکاروں نے فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے نوجوانوں کو پاکستان کا اصل مثبت چہرہ دنیا کو دکھانے کے لیے زور دیا۔

مقبول ترین ڈرامہ سیریل ’عہد وفا‘ کے اداکار وہاج علی کا اس فیسٹیول کے حوالے سے کہنا تھا کہ عام طور سے یہی سننے کو ملتا ہے کہ نوجوانوں کو اچھے مواقع نہیں ملتے لیکن میں انہیں کہنا چاہوں گا کہ یہ وقت اب شکایت کرنے کا نہیں بلکہ کچھ کر دکھانے کا ہے، آپ لوگوں کے لیے نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول موجودہ وقت کے لحاظ سے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ اگر آپ کے پاس ٹیلنٹ ہے تو میں یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ یہ موقع آپ لوگوں کے لیے ہی ہے۔

اس فیسٹیول کے مقاصد کے مندرجات کے مطابق پاکستان حقیقی رنگ سے دنیا کو روشناس کرانا، مختصر دورانیے جو دس سے پندرہ منٹ پر متعین ہو اس ذریعے سے پاکستان کا مثبت مواد سوشل میڈیا پر وائرل کرنا، نوجوانوں میں تخلیقی صلاحیتوں تلاش کرنا، پاکستان کی فلمی صنعت کو نیا ٹیلنٹ نئے آئیڈیاز، نوجوان ذہن فراہم کر کے فلم انڈسٹری کی ساخت میں بہتری لانے کی کوشش کرنا، جن نوجوانوں یا طلبا کے پاس وسائل کی کمی ہو انہیں سیل فون کے ذریعے اپنا مواد فلم بند کرنے کی ترغیب دے کر ڈیجیٹل ورلڈ میں قدم جمانے اور اپنے آپ کو منوانے کا کھلا میدان فراہم کرنا ہیں۔

پاکستان میں صرف مسلمان ہی نہیں بلکہ یہاں ہندو سکھوں، عیسائیوں، افغانوں، بنگالیوں سمیت دیگر اقوام بھی آباد ہیں۔ بانی پاکستان اور قوم کے والد قائداعظم محمد علی جناح کے حکم کے مطابق پاکستان میں ہر قوم اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کے لئے آزاد ہے، یعنی یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ریاست پاکستان کسی ایک قوم کا مرکز نہیں بلکہ یہاں آباد مسلمان، ہندو، سکھ، عیسائی، افغان، بنگالی اور دیگر اقوام خوشنما پھولوں کی مانند ہیں جس کا گلدستہ وطن عزیز ہے، اس گلدستے کے سارے پھول سدا بہار ہیں لہذا اس شارٹ فلم فیسٹیول کی تھیم پاکستان رکھی گئی

”نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول“ کے تحت تیارکردہ شارٹ فلمز میں پاکستان کا جغرافیہ، تاریخ، قومی یادگاریں، قومی عمارتیں، پاکستانیوں کا رہن سہن، تعلیم و تربیت، صحت افزا ماحول، پاکستانی کھانے، قومی کھیل، علاقائی موسیقی، معیشت، فنون لطیفہ، خواتین کا احترام اور انہیں شخصی آزادی اور دیگر قومی پہلوؤں کو اجاگر کرنے کا عندیہ دیا گیا۔

پاکستان کی قومی زبان تو اردو ہے مگر 22 کروڑ عوام مختلف زبانیں بولتی ہیں ہر زبان کی اپنی دلچسپ ثقافت اور لباس ہے، یہ ہی ہمارا ثقافتی ورثہ بھی ہے جیسے شارٹ فلمز فیسٹیول کے ذریعے دنیا بھر کو دکھانے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے۔

اگرچہ پاکستان غریب ملک ہے تاہم ہم سب سے زیادہ صدقہ و خیرات نکالتے ہیں، سالانہ دو بلین ڈالرز کا صدقہ نکالتا ہے یعنی جی پی ڈی کا ایک فیصد پاکستانی خیرات میں دیے دیتے تو پھر کیوں نہ دنیا ہمیں زندہ دل قوم کا لقب دے۔

بنیادی طور پر ہم زمیندار لوگ ہیں ہماری معیشت کو زراعت کا بھرپور سہارا ہے، اللہ نے پاکستان زرخیز زمین دی ہے، ماشا اللہ یہاں اناج وافر مقدار میں اگتا ہے، گوادر پورٹ قدرتی تحفے کے طور پر ہمارے پاس ہے، صوبہ بلوچستان میں پوشیدہ قدرتی معدنیات پروردگار کی کھلی نعمت ہے، سندھ کا کوئلہ، پنجاب کا سبزہ، خیبر پختونخوا اور گلگت، بلتستان کے سیاحتی مقامات کا ہونا اللہ کا پاکستان پر خاص کرم ہے جسے

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”انٹر سروس پبلک ریلیشن“ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے ”نیشنل ایمیوچیو شارٹ فلم فیسٹیول“ کے تحت عکس بند کر نے کی قومی خدمت کی گئی ہے تاکہ پاکستان کا سافٹ امیج وائرل ہو اور دنیا کے بڑے بڑے سرمایہ کار اس جانب توجہ دیں اور پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں اپنی جگہ بنا سکے۔

این اے ایس ایف ایف نے نوجوان فلم سازوں کے لئے نئی راہداری کھولی ہے۔ اس فیسٹیول میں پورے پاکستان سے 73 یونیورسٹیوں کے طلباء نے حصہ لیا۔ مذکورہ پلیٹ فارم کو 300 فلمیں موصول ہوئی ہیں، جنہیں نامور کی جیوری نے شارٹ لسٹ کیا ہے۔ جیوری کے فیصلے کے مطابق اعلی کامیابی حاصل کرنے والوں کو فلم میکنگ میں ایک سال کے تربیتی پروگرام سے نوازا جائے گا۔

طلبا نے محدود وسائل سے مختصر فلمیں بنائیں۔ این اے ایس ایف ایف کے یوٹیوب چینل کو ضرور دیکھیں اور نوجوان فلم سازوں کی حوصلہ افزائی کریں https://www.youtube.com/channel/UCaC_jvsOF9of2gWvzA7A_7A/videos

اے ایس ای ایف ایف کے مطابق اس میلے کا حتمی فیصلہ 21 جون کو ہوگا جس میں ایوارڈ یافتہ کا اعلان ہوگا، تاہم موجودہ وبائی ماحول کے پیش نظر رد و بدل بھی کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایس پی آر نے مذکورہ فیسٹیول کے ذریعے ایک بار پھر اپنا لوہا منوایا ہے، ادارے نے اپنے آپ کو ایک بار پھر مادر وطن کا خیرخواہ ثابت کر کے دھرتی کے بیٹوں کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments