شوبز ڈائری: تاپسی پنوں کن انڈین اداکاراؤں سے متاثر ہیں اور عامر خان فلم ’لگان‘ کے ری میک میں دلچسپی کیوں رکھتے ہیں

نصرت جہاں - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، لندن


اداکارہ تاپسی پنوں ’ملک‘، ’پِنک‘، ’نام شبانہ‘ اور ’تھپڑ‘ جیسی فلموں کے بعد بالی ووڈ کی کامیاب ہیروئنوں میں شمار ہونے لگی ہیں۔

اتنا ہی نہیں بلکہ وہ تو بالی ووڈ سے لے کر سیاست تک مختلف موضوعات پر بھی اپنی بے باک رائے دینے میں ہچکچاتی نہیں ہیں۔

حال ہی میں تاپسی نے فلم فیئر میگزین کے ساتھ انٹرویو میں انڈسٹری کی تین اداکاراؤں کا نام لیا جن کے بارے میں تاپسی کا کہنا ہے کہ ان کی وجہ سے انڈسٹری میں اداکاروں کے لیے کام کا ماحول بہتر ہوا ہے۔

تاپسی کا کہنا تھا کہ ودیا بالن، تبو اور پریانکا چوپڑا نے انڈسٹری میں اداکاراؤں کا وقار بلند کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ودیا نے فلم ’کہانی‘ اور ’ڈرٹی پکچر‘ میں بے مثال اداکاری کر کے وہ کر دکھایا جو ہر کسی کے بس کی بات نہیں جبکہ تبو اپنی زبردست اداکاری اور مشکل کرداروں سے ہمیشہ ایک تجسس بنائے رکھتی ہیں، کہ اب آگے وہ کیا کرنے والی ہیں۔

اور جہاں تک پرینکا چوپڑہ کا تعلق ہے تو انھوں نے نہ صرف بالی ووڈ بلکہ باہر کی انڈسٹری میں بھی اپنا نام اور مقام بنا کر لاجواب کامیابی حاصل کی ہے جنھیں دیکھ کر انڈسٹری کی اداکاراؤں میں حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔

یہ دنیا اب تمھارے بغیر خالی محسوس ہوتی ہے

چھوٹے چھوٹے شہروں کے نوجوانوں کی آنکھوں میں بڑے بڑے خواب سجانے والے اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی زندگی کی کہانی شروع ہوتے ہی ٹھیک ایک سال پہلے کچھ اس طرح ختم ہوئی کہ لوگوں کو دُکھ، حیرانی اور تکلیف میں مبتلا کر گئی۔

سوشانت کی اچانک موت سے اُن کے اپنوں کو دکھ، دنیا کو حیرانی اور ان کی دوست اور اداکارہ ریا چکرورتی کو تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑا۔

سوشانت سنگھ کا تعلق بہار کے ایک چھوٹے سے شہر سے تھا اور انھوں نے بہت محنت کے بعد کافی کم عرصے میں بالی ووڈ میں اپنا ایک مقام بنایا تھا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ انھوں نے خود کشی کی تھی اور کہا جاتا ہے کہ سوشانت ذہنی صحت کے مسائل سے دوچار تھے اور اس کے لیے انھوں نے طبی مدد بھی لی تھی۔

جہاں ان کی موت کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا وہیں بالی ووڈ کی کچھ شخصیات نے اپنی پرانی رنجشوں اور محرومیوں کو پورا کرنے کے لیے بھی ان کی موت سے فائدہ اٹھایا۔

ایک سال بعد اب بالی ووڈ کی کئی بڑی ہستیوں نے سوشانت کو یاد کرتے ہوئے ان کی تصاویر کے ساتھ سوشل میڈیا پر پیغامات پوسٹ کیے۔ ہیں جن میں کنگنا رناوت بھی شامل تھیں۔

کسی نے لکھا ’یہ دنیا اب تمھارے بغیر خالی محسوس ہوتی ہے‘ تو کسی نے ٹوٹے ہوئے دل کی تصویر لگائی۔

بہر حال سوشانت کی موت کے بعد جو تماشا شروع ہوا تھا وہ تو ختم ہو گیا لیکن ان کی موت کی تحقیقات ابھی تک ادھوری ہیں شاید سوشانت کی زندگی کے سفر کی طرح۔

یہ بھی پڑھیے

بڑے اداکار تاپسی پنوں کے ساتھ کام کیوں نہیں کرتے؟

بالی وڈ داؤد ابراہیم کی جان کیوں نہیں چھوڑ رہا؟

عامر خان کو فلم ’لگان‘ کے لیے ’ہاں‘ کرنے میں دو سال کیوں لگے؟

نہ تو عامر خان کا پاسپورٹ روکا گیا اور نہ ہی فلمیں

کنگنا رناوت کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ وہ کسی نہ کسی طرح شہ سرخیوں میں نہ سہی تو کم از کم سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی کا احساس دلاتی رہیں۔

ٹوئٹر کی جانب سے ان کا اکاؤنٹ مستقل طور پر بند کیے جانے کے بعد انھوں نے ایک اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’کو‘ کا سہارا لیا۔

کنگنا نے ’کو‘ پر لکھی اپنی ایک پوسٹ کا سکرین شاٹ انسٹاگرام پر لگاتے ہوئے لکھا کہ مہاراشٹر کی حکومت انھیں ہراساں کرتے ہوئے اُن کے پاسپورٹ کی تجدید کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ کنگنا نے اس کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ میں درخواست بھی دی ہے۔

یہاں تک تو ٹھیک تھا لیکن کنگنا نے اسے اداکار عامر خان سے جوڑتے ہوئِے لکھا کہ ’جب عامر خان نے یہ کہہ کر کہ انڈیا میں عدم رواداری ہے، بی جے پی کو تکلیف پہنچائی تھی تو نہ تو ان کا پاسپورٹ روکا گیا اور نہ ہی ان کی فلمیں۔۔۔ پھر میرے ساتھ ایسا کیوں؟

خیر کنگنا کی اس کیوں کا جواب انھیں ابھی تک نہیں مل سکا۔

فلم ’لگان‘ کے بیس سال

جہاں تک عامر خان کا تعلق ہے تو اس ہفتے ان کی فلم لگان کو پورے بیس سال ہو چکے ہیں جسے آسکر میں نامزد کیا گیا تھا۔

انسٹاگرام پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں عامر خان نے فلم کے ڈائریکٹر آشو توش گواریکر اور فلم کی پوری ٹیم کے ساتھ پبلک کا شکریہ ادا کیا ہے۔

عامر خان پروڈکشن کے تحت بننے والی اس فلم کے ری میک کے بارے میں زوم پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے عامر کا کہنا تھا کہ اگر کوئی فلسماز اس کا ری میک بنانا چاتا ہے تو وہ اس کے رائٹس دینے کے لیے تیار ہیں اور انھیں اس بات میں بھی دلچسپی ہو گی کہ فلم میں بھوون کا کردار کون ادا کرے گا۔

یاد رہے کہ لگان میں عامر خان کے کردار کا نام بھوون تھا۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32288 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp