برٹنی سپیئرز: کروڑ پتی پاپ سٹار اپنا کوئی بھی فیصلہ خود نہیں کر سکتیں، مگر کیوں؟


برٹنی سپیئرز

امریکی پاپ سٹار برٹنی سپیئرز نے پہلی بار ایک کھلی عدالت میں اپنے والد پر الزام لگایا ہے کہ وہ انھیں ‘100،000 فیصد’ کنٹرول کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انھیں مزید بچے پیدا کرنے کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے اور ان کی مرضی کے خلاف انھیں ذہنی امراض کے لیے دی جانے والی ایک دوا، لِتھیم، دی گئی تھی۔

برٹنی سپیئرز کے والد جیمی سپیئرز نے سن 2008 میں ایک عدالتی حکم نامے کے تحت اپنی بیٹی کی زندگی کے معاملات کا کنٹرول سنبھالا تھا۔ اور اس کنٹرول کے تحت وہ بچے پیدا کرنے کے فیصلے سے لے کر کچن کی الماری کا رنگ تبدیل کرنے کا فیصلہ تک خود نہیں کر سکتیں۔

جس وقت یہ حکم نامہ جاری کیا گیا تھا برٹنی سپیئرز اپنی ذہنی صحت کے بارے میں خدشات کی وجہ سے ہسپتال میں داخل تھیں۔

تاہم اس تمام عرصے میں برٹنی کو کام کی کمی نہیں رہی۔ انھوں نے تین البم ریلیز کیے، ٹی وی پر متعدد شوز میں نظر آئیں، جن میں امریکی ایکس فیکٹر کی جج کا رول بھی شامل تھا۔

بدھ کو لاس اینجلیس میں ٹیلی فون کے ذریعے جج سے بات کرتے ہوئے برٹنی سپیئرز نے کہا کہ وہ صدمے کی کیفیت میں ہیں اور روز روتی ہیں۔ انھوں نے کہا،’میں بس اپنی زندگی واپس چاہتی ہوں۔’

لاس اینجیلیس سوپیریئر کورٹ کی جج برینڈا پینی نے ان کے ‘جرات مندانہ’ الفاظ کے لیے برٹنی سپیئرز کا شکریہ ادا کیا لیکن کوئی فیصلہ نہیں سنایا۔

سن 2008 میں برٹنی سپیئرز کی ذہنی صحت عوامی سطح پر موضوع بحث بن گئی جس کے بعد ان کے پیشہ ورانہ معاملات کا کنٹرول قانونی سرپرستوں کے ہاتھ سونپ دیا گیا۔ اس نظام کو ‘کنزرویٹرشِپ’ کہا جاتا ہے۔

عدالتی حکم کے تحت طے کیے گئے سمجھوتے کے مطابق ان کے والد جیمی سپیئرز کو ان کی جائیداد اور زندگی کے دیگر پہلؤوں پر کنٹرول دیا گیا۔

تاہم برٹنی سپیئرز نے اس کے بعد اپنے والد کو ان ذمہ داریوں سے علیحدہ کرنے کی کوشش کی۔ ان کے مداحوں نے #FreeBritney کے نام سے ایک مہم بھی چلائی جس کا مقصد انھیں اپنی زندگی کے معاملات پر کنٹرول دلانا ہے۔

اس بارے میں جاری قانونی کارروائی اس وقت دوبارہ توجہ کا مرکز بنی جب سن 2021 میں برٹنی سپیئرز کی متنازع سرپرستی کے بارے میں ایک نئی ڈاکیومنٹری، ‘دی فریمِنگ آف برٹنی سپیئرز’ ریلیز ہوئی۔

کنزرویٹرشِپ کیا ہے؟

برٹنی سپیئرز

کنزرویٹرشِپ کے تحت گلوکارہ کے والد کو ان کے ذاتی معاملات پر کنٹرول حاصل ہے۔

کنزرویٹرشِپ عدالت کی طرف سے ایسے افراد کے لیے عطا کی جاتی ہے جو خود اپنے فیصلے کرنے کے قابل نہ ہوں، مثلاً اگر کسی کو ڈمینشیا جیسا مرض ہو، یا پھر وہ کسے ذہنی مرض میں مبتلا ہو۔

برٹنی سپیئرز کی کنزرویٹرشِپ کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔۔ ایک ان کی جائیداد اور مالی معاملات کے لیے ہے، اور دوسرا ان کی ذاتی زندگی سے متعلق ہے۔

یہ بھی پڑھیے

فری برٹنی سپیئرز مہم آخر ہے کیا؟

برٹنی سپیئرز: ’میری ذاتی زندگی سے والد کے کنٹرول کو ختم کیا جائے‘

اس قانونی معاہدے کے تحت سن 2008 سے برٹنی سپیئرز کو اپنے پیسوں پر کوئی کنٹرول نہیں۔ شروع میں جیمی سپیئرز کو کنزرویٹرشِپ کے دونوں حصوں کا کنٹرول حاصل تھا، تاہم سن 2019 میں وہ خراب صحت کی بنا پر برٹنی سپیئرز کی ذاتی سرپرستی سے الگ ہو گئے، اور ان کی جگہ عارضی طور پر جوڈی مانٹگومری نے لے لی جو کہ ایک تربیت یافتہ کیئرر ہیں۔

امریکی اخبار دی نیو یارک ٹائمز کو کچھ خفیہ عدالتی ریکارڈز تک رسائی حاصل ہوئی ہے جن کے مطابق برٹنی سپیئرز نے پہلے ہی اس کنزرویٹرشِپ کے خلاف سخت اعتراضات کا اظہار کیا تھا۔ ان سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ اس کنزرویٹرشِپ کی وجہ سے ان کی زندگی کے کئی پہلو محدود ہو گئے ہیں جن میں کس سے دوستی کرنی ہے اور کس سے نہیں، سے لے کر کچن کی الماریوں کا رنگ کیا ہونا چاہیے جیسے فیصلے بھی شامل ہیں۔

سن 2016 میں تحریر کی جانے والی ایک رپورٹ میں عدالتی تفتیش کار نے لکھا، ‘انھیں لگتا ہے کہ یہ کنزرویٹرشِپ ان کے خلاف، انھیں کنٹرول کرنے کے لیے ایک جابرانہ آلہ بن گیا ہے۔’ اس گفتگو کے مطابق برٹنی سپیئرز کو لگتا تھا کہ کنزرویٹرشِپ کے تحت ان کے والد کو ان پر ‘حد سے زیادہ’ کنٹرول دیا گیا تھا۔

نومبر 2020 میں ایک جج نے مسٹر سپیئرز کو کنزرویٹرشِپ سے علیحدہ کرنے سے تو انکار کر دیا تھا لیکن ساتھ ہی ’دی بیسیمر ٹرسٹ‘ نامی ایک مالیاتی کمپنی کو شریک کنزرویٹر نامزد کیا تھا۔ اس کے ایک ماہ بعد جج نے مسٹر سپیئرز کی کنزرویٹرشِپ کو ستمبر 2021 تک بڑھا دیا تھا۔

سن 2007 میں کیون فیڈرلائن سے طلاق کے بعد برٹنی سپیئرز کا رویہ بظاہر تبدیل ہوا جس کے بعد انھیں ان کے بچوں کی تحویل سے محروم کر دیا گیا۔

عوامی مقامات پر پیش آنے والے کچھ واقعات کے بعد ان کی ذہنی صحت کے بارے میں تشویش بڑھنے لگی۔ ان میں اپنا سر منڈوا دینا اور ایک فوٹوگرافر کی گاڑی پر بار بار اپنا چھاتا مارنا شامل تھا۔

سن 2008 میں انھیں دو بار نفسیاتی تشخیص کرانے کے عارضی حکمنامے کے تحت ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان میں سے ایک واقعہ تب پیش آیا جب انھوں نے پولیس کی موجودگی کے باوجود اپنے بچوں کو ان کی تحویل میں دینے سے انکار کیا تھا۔


ٹائم لائن: کب کیا ہوا

ستاروں کی دنیا میں پہلا قدم

1998

سولہ سال کی عمر میں اپنے پہلے سنگل گانے، ‘بیبی ون مور ٹائم’ کی وجہ سے برٹنی سپیئرز گلوبل پاپ چارٹس میں پہلے نمبر پر پہنچتی ہیں۔

برٹنی سپیئرز

نو عمر سپیئرز تنازعوں اور نہایت ہی وفادار مداحوں میں گھری رہیں۔

بیس سال بعد اسی نام کا ان کا پہلا ایلبم اب بھی کسی بھی نوعمر آرٹسٹ کا بنایا ہوا سب سے زیادہ خریدا جانے والا ایلبم ہے۔

ذاتی مسائل منظر عام پر آ گئے

فروری 2007

سابق شوہر کیون فیڈرلائن کے ساتھ ان کے بچوں کی تحویل کے بارے میں مقدمے کے دوران میڈیا ان کے پیچھے پڑ جاتا ہے اور ان کی ایک اچھی ماں ہونے کی صلاحیت اور ان کی ذہنی صحت پر سوال اٹھائے جاتے ہیں۔

برٹنی سپیئرز

سپیئرز کو اکثر ٹیبلائڈ اخباروں کے فوٹوگرافروں سے بھاگتے دیکھا جاتا تھا

ٹیبلائڈ اخبار ان کے بارے میں خبروں سے بھرے رہتے، اور اسی دوران ان کی ایک ویڈیو منظر عام پر آتی ہے جس میں وہ اپنا سر شیو کر رہی ہیں۔ اس کے کچھ دن بعد وہ ایک فوٹوگرافر کی گاڑی پر بار بار اپنا چھاتا مارتی ہیں۔

سپیئرز کے والد ان کے کنزرویٹر بن جاتے ہیں

2008

ہسپتال اور نشے کی لت چھڑوانے کے لیے علاج کے بعد سپیئرز کے والد جیمی لاس اینجلیس کی عدالت میں عارضی کنزرویٹرشِپ کی عرضی دائر کرتے ہیں۔ عدالت انھیں برٹنی سپیئرز کے کیریئر، ان کی جایداد اور مالیاتی معاملات کے بارے میں فیصلے کرنے کی ذمہ داری سونپتی ہے۔ اسی سال اس کنزرویٹرشِپ کو غیر معئنہ مدت کے لیے بڑھا دیا جاتا ہے۔

برٹنی سپیئرز

سپیئرز اور ان کے والد

لاس ویگس ریزیڈنسی

2013

اپنے معاملات پر کنٹرول نہ ہونے کے باوجود برٹنی سپیئرز اپنا کام جاری رکھتی ہیں۔ ایک کامیاب البم اور ٹی وی پر متعدد انٹرویوز کے ذریعے برٹنی سپیئرز اپنی امیج کو بحال کرنے کے بعد لاس ویگس میں چار سالہ کنسرٹ ریزیڈنسی کا آغاز کرتی ہیں۔

برٹنی سپیئرز

پلینٹ ہالی وڈ میں پرفارم کرتے ہوئے

کنزرویٹرشِپ پر جھگڑا

2019-2020

سپیئرز کہتی ہیں کہ ان کے والد کی صحت کی وجہ سے وہ کچھ عرصے کے لیے کام بند کر رہی ہیں۔ اسی سال جیمی سپیئرز خراب صحت کی بنا پر عارضی طور پر کنزرویٹرشِپ سے الگ ہو جاتے ہیں۔

اپنے وکیلوں کے ذریعے برٹنی سپیئرز یہ اشارہ دیتی ہیں کہ وہ نہیں چاہتیں کہ ان کے والد ان کے کیرئیر میں مداخلت کریں۔ ایک وکیل کہتے ہیں کہ سپیئرز ‘اپنے والد سے ڈرتی ہیں’- اور تب تک سٹیج پر پرفارم نہیں کریں گی جب تک کنٹرول ان کے والد کے ہاتھ میں ہے۔

‘فریمِنگ برٹنی سپیئرز فلم کا پریمیئر

فروری 2021

برٹنی سپیئرز کے عروج اور زوال اور ان کے بارے میں میڈیا کے رویے پر بننے والی نیو یارک ٹائمز کی ڈاکیومنٹری کے بعد ان کی کنزرویٹرشِپ میں عوامی دلچسپی میں زبردست اضافہ ہوتا ہے۔ فلم میں برٹنی سپیئرز کے لاکھوں فینز کی #FreeBritney (یعنی برٹنی کو آزاد کرو) مہم کو بھی دکھایا جاتا ہے۔


برٹنی سپیئرز پر نافذ عارضی کنزرویٹرشِپ کو اسی وقت کے آس پاس قائم کیا گیا اور پچھلی ایک دہائی میں اس کی مدت میں آہستہ آہستے بڑھائی گئی ہے، حالانکہ اس کی تفصیلات کبھی منظر عام پر نہیں آئی ہیں۔

برٹنی سپیئرز

اس تمام عرصے میں برٹنی کو کام کی کمی نہیں رہی۔ انھوں نے تین البم ریلیز کیے، لاس ویگس ریزیڈنسی کو کامیابی سے نبھایا اور ٹی وی پر متعدد شوز میں نظر آئیں، جن میں امریکی ایکس فیکٹر کی جج کا رول بھی شامل تھا۔

سن 2018 تک سپیئرز کی قل مالیت 59 ملین امریکی ڈالر تھی۔ اسی سال برٹنی سپیئرز نے قانونی اور کنزرویٹر فیس کی مد میں 1،1 ملین ڈالر خرچ کیے۔

#FreeBritney مہم کیا ہے؟

نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ‘فری برٹنی’ اصطلاح کا استعمال سب سے پہلے ایک فین ویب سائٹ پر سن 2009 میں کیا گیا، جو کہ کنزرویٹرشِپ کے خلاف تھی۔

اس کے بعد جب سن 2019 میں سپیئرز نے اچانک یہ کہہ کر اپنی لاس ویگس ریزیڈنسی ختم کر دی کہ ان کے والد کی بیماری کی وجہ سے وہ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو یہ مہم ایک بار پھر توجہ کا مرکز بنی۔

برٹنی سپیئرز

برٹنی سپیئرز کے مداح

سپیئرز کے کچھ مداحوں کا خیال ہے کہ انھیں کنزرویٹرشپ کے تحت رہنے کے لیے مجبور کیا گیا ہے اور انھوں نے وائٹ ہاؤس تک کو یہ کنزرویٹرشِپ ختم کرنے کی درخواست کی ہے۔ یہ مہم چلانے والے برٹنی کے مداح باقاعدگی سے عدالتوں کے باہر مظاہرے کرتے ہیں۔

پیرس ہلٹن، بیٹی مڈلر اور مائلی سائرس سمیت کئی نامور شخصیات نے بھی برٹنی سپیئرز کی حمایت کی ہے۔

برٹنی سپیئرز کا اس پر کیا کہنا ہے؟

برسوں تک برٹنی سپیئرز نے خود کبھی بھی فری برٹنی مہم یا کنزرویٹرشِپ کے بارے میں براہ راست تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر وہ مثبت باتیں کرتی ہیں اور اس کیس سے دور رہتی ہیں۔

لیکن ان کے کچھ حامیوں کا خیال ہے کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے خفیہ پیغامات بھیجتی ہیں۔ جیسے کہ ایک بار کامنٹس میں کسی نے یہ لکھا تھا کہ اگر آپ کو مدد کی ضرورت ہے تو اگلے پوسٹ میں زرد لباس پہنیں، اور بظاہر ایسا لگتا ہے کہ برٹنی سپیئرز نے اگلے پوسٹ میں ایسا ہی کیا۔

اس سال سپیئرز کے ایک وکیل نے ایک ایسی سماعت کی درخواست دائر کی جس میں برٹنی سپیئرز کنزرویٹرشپ کے باے میں خود عدالت سے بات کر سکیں۔ اس سماعت کے دوران سپیئرز نے جج سے اس ‘ظالمانہ’ کنزرویٹرشِپ کو ختم کرنے کو کہا، تاکہ وہ شادی کر سکیں اور ان کے بچے ہو سکیں۔

بیس منٹ جاری رہنے والے جذباتی بیان میں برٹنی سپیئرز نے کہا، ‘میں چاہتی ہوں کہ میرا معائنہ کیے بغیر اس کنزرویٹرشِپ کو ختم کیا جائے۔’

انھوں نے کنزرویٹرشِپ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انھیں مانع حمل طریقے استعمال کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، تاکہ وہ حاملہ نہ ہو سکیں۔

انھوں نے کہا، ‘اس کنزرویٹرشِپ سے میرا فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہو رہا ہے۔ میں بھی ایک اچھی زندگی گزارنے کی حقدار ہوں۔’

جج نے کہا کہ ان کے وکیل کنزرویٹرشِپ کو ختم کرنے کے لیے باضابطہ پیٹیشن دائر کر سکتے ہیں۔

برٹنی سپیئرز کی عدالت میں پیشی کے بعد ان کے والد کے وکیل نے کہا کہ جیمی سپیئرز کو ‘اپنی بیٹی کو اس طرح تکلیف میں دیکھ کر بہت افسوس ہوا ہے۔’


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32508 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp