کچھ مزید باتیں سان ڈیاگو کی



پہاڑوں کے درمیان میں موجود یہ شہر انتہائی پرسکون اور خوبصورت ہے۔ یہاں کے موسم کو اپنا مزاج بدلنے کے لئے مہینوں کا نہیں بس چند گھنٹوں کا وقت درکار ہوتا ہے۔ صبح میں ہلکی پھلکی سردی کا ہوتی ہے۔ دوپہر کا مزاج کچھ گرم ہوتا ہے لیکن قابل برداشت ہوتا ہے۔ رات کے وقت موسم کافی سرد ہو جاتا ہے۔ ایک ہی دن میں موسم تین رنگ بدلتا ہے۔ یہاں کی دھوپ کافی تیز ہوتی ہے ایسے لگتا ہے سورج آپ کے اوپر کھڑا ہے سورج کی سمت میں آنکھیں کھولنی مشکل ہوتی ہے۔

خود بہ خود ہی بند ہو جاتی ہے۔ کالے سیاہ پہاڑوں کے اوپر کالے بادل ایک عجیب سے منظر کو پیش کرتے ہے اگر تھوڑی دیر اس منظر کو دیکھے تو ایک ہیبت طاری ہو جاتی ہے۔ آسمان ہر وقت نیلے بادلوں سے سجا رہتا ہے۔ لیکن یہ بادل برستے نہیں ہے یہاں بارش شاز و نادر ہی ہوتی ہے۔ شہر کو اس طرح ترتیب دیا گیا ہے کہ قدرتی خوبصورتی متاثر نا ہو۔ صرف ایک منزلہ گھر بنے ہوئے ہے۔ کثیر الا منزلہ عمارتیں بہت کم ہے۔ جو ہے وہ بھی چار منزل سے زیادہ نہیں ہے۔

شہر کو باقاعدہ منصوبہ بندی سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ پورے سٹی کو آدھا گھنٹہ کی ڈرائیو میں دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں پر شہر بہت بڑے نہیں ہوتے ہے۔ رہائشی علاقہ کو کمیونٹی کہا جاتا ہے۔ ہر کمیونٹی میں اندر اور باہر سے ایک جیسے گھر ہوتے ہے۔ گھر خریدنے یا پھر کرائے پہ لینے ہر کمیونٹی کا اپنا لیزنگ دفتر ہوتا ہے۔ جو گھر گھروں کا لیں دین کرتے ہے۔ اس کے علاوہ کمیونٹی کی صفائی اور دیگر کام بھی اسی دفتر کے ذمے ہوتے ہے۔

یوٹیلیٹیز بل ہو یا پھر کمیونٹی میں کوئی پروگرام منعقد کرانا ہو سب کام اسی چینل کے ذریعے ہوتے ہے۔ ہر کام منظم طریقہ سے کیا جاتا ہے۔ گلیوں کی صفائی جھاڑو کی بجائے بلور سے کی جاتی ہے۔ پودوں کی بہت بہتات ہے ان کی تراش خراش ایک بہت بڑی قینچی نما کٹر سے کی جاتی ہے جو خودکار ہوتا ہے۔ گاڑیاں پارک کرنے کے لئے ایک پارکنگ بنی ہوئی ہے۔ ہر رہائشی کو مخصوص پارکنگ آلات کی جاتی ہے اس کی جگہ پر کوئی دوسری گاڑی پارک نہیں ہو سکتی ہے۔

اس کے علاوہ پارکنگ کی جگہ پر دراز بنے ہوتے ہے جن میں ضرورت کی چیزوں کو رکھا جا سکتا ہے۔ گیسٹ پارکنگ کی جگہ الگ سے مختص ہے۔ ہر کمیونٹی میں سوئمنگ پول اور جم کی سہولت موجود ہے جس کو تمام رہائشی بغیر کسی فیس کے استعمال کر سکتے ہے۔ لائبریری کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے۔ لائبریری میں بچوں کے لئے ان کی عمر کے لحاظ سے مشاغل ہوتے ہے۔ بچوں کو مختلف ذہنی اور جسمانی مشقیں کرائی جاتی ہے۔ بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔

بچوں کو ڈانٹنا یا پھر مارنا ایک جرم ہے اگر کوئی ایسی صورتحال ہوتی ہے تو بچے پر تشدد کرنے والے کو جیل کی ہوا کھانی پڑتی ہے۔ والدین بچوں کی جسمانی صحت پر خصوصی توجہ دیتے ہے۔ بچے مختلف کھیلوں میں حصہ لیتے ہے۔ کھیل اور ورزش بچوں کی زندگی کا حصہ ہے۔ سوئمنگ فٹبال تیر اندازی یوگا یہاں پر تمام چھوٹے بڑے لوگوں کو آتا ہے۔ اسکول میں ابتدائی سالوں میں تعلیم کی بجائے ذہنی اور جسمانی تربیت پر توجہ دی جاتی ہے۔ اسکول کے پاس شور کرنا یا ہارن دینا جرم ہے۔

جہاں اسکول بس گزرتی ہے وہاں پہ باقی ٹریفک رک جاتی ہے۔ زیادہ تر والدین یہاں پر جاب کرتے ہے تو بچوں کی دیکھ بھال کے لئے ڈے کیئر ہے۔ جہاں پر بچوں کو پری اسکول والی سرگرمی کروائی جاتی ہے ڈے کیئر کے باقاعدہ قوانین ہوتے ہے۔ اور ڈسٹرکٹ کی طرف سے چیک اینڈ بیلنس رکھا جاتا ہے۔ نگرانی کے لئے سپر وائیزر بغیر اطلاع کے چکر لگاتا رہتا ہے۔ بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خاتون کو نانی بولہ جاتا ہے۔ یہاں پر یہ کام بہت احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اور یہ ہائی پیڈ جاب ہے ایک بچہ کا دو ہزار ڈالر چارج کیا جاتا ہے۔ یہ سہولت دن اور رات دونوں کے لئے مہیا ہے بچے کو رات میں بھی نانی کے پاس چھوڑا جا سکتا ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments