ورلڈ کپ جیتنے والی ٹیم کے رکن نوید عالم کو ہاں میں ہاں ملانا نھیں آتا تھا

عبدالرشید شکور - بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی


پاکستان کے سابق ہاکی اولمپیئن نوید عالم منگل کے روز لاہور میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 47 سال تھی اور وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔

نوید عالم کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ دو ماہ قبل جب ان کی طبعیت خراب ہوئی تو اہلخانہ یہ سمجھے کہ وہ کووڈ 19 میں مبتلا ہیں لہذا انھیں گھر کے دیگر افراد سے الگ رکھا گیا لیکن جب طبعیت زیادہ بگڑی تو ان کے مختلف ٹیسٹ کرائے گئے جس سے ان میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

نوید عالم نے چھ جولائی کو شوکت خانم ہسپتال سے رجوع کیا تھا اور اس دوران وہ تیز بخار کی وجہ سے لاہور کے شیخ زید ہسپتال میں بھی زیرعلاج رہے تاہم دو روز قبل انھیں شوکت خانم ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔

نوید عالم کی فیملی نے اپیل کی تھی کہ ان کے علاج کے اخراجات کے سلسلے میں ان کی مدد کی جائے۔ اس اپیل کے بعد سندھ کی حکومت نے ان کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا تھا۔

نوید عالم کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ دوسری کیمو تھراپی کے بعد ان کی طبعیت بگڑ گئی اور انھیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی جس کے بعد انھیں آئی سی یو منتقل کر دیا گیا تھا جہاں وہ انتقال کر گئے۔

پچھلے چند روز کے دوران جن لوگوں نے نوید عالم کی ہسپتال میں عیادت کی تھی ان سب کا کہنا تھا کہ وہ بڑی حوصلہ مندی کے ساتھ اس بیماری کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتے تھے۔

فاتح ورلڈ کپ کی ٹیم میں شامل

نوید عالم نے اپنے بین الاقوامی کریئر میں 92 میچوں میں پاکستانی ہاکی ٹیم کی نمائندگی کی اور گیارہ گول کیے۔

وہ سنہ 1994 میں سڈنی میں منعقدہ ورلڈ کپ جیتنے والی پاکستانی ٹیم کے فل بیک تھے۔ انھیں اس شاندار کارکردگی پر پرائیڈ آف پرفارمنس بھی دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

49 سال قبل جب پاکستان ہاکی کا عالمی چیمپیئن بنا

ہاکی کی آخری چیمپیئنز ٹرافی

جب پاکستانی ہاکی ٹیم کے لیے دکانیں کھول دی گئی تھیں

اسی سال پاکستان کی جس ٹیم نے لاہور میں چیمپیئنز ٹرافی جیتی تھی نوید عالم اس میں بھی شامل تھے۔

سنہ 1996 کے اٹلانٹا اولمپکس سے قبل جن کھلاڑیوں نے شہباز سینئر کی قیادت میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے خلاف بغاوت کی تھی ان میں نوید عالم بھی شامل تھے۔

ان کی تقریباً تمام انٹرنیشنل ہاکی شہباز سینئر کی قیادت میں رہی۔ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق صدر میر ظفراللہ جمالی کے قریب خیال کیے جاتے تھے اور جب نواز شریف نے وعدے کے باوجود میرظفراللہ جمالی کو ہاکی فیڈریشن کی باگ ڈور نہیں سونپی تھی تو اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں نوید عالم بھی پیش پیش تھے۔

نوید عالم سنہ 2008 میں بیجنگ اولمپکس میں حصہ لینے والی پاکستانی ٹیم کے کوچ تھے۔ انھوں نے چین اور بنگلہ دیش کی قومی ہاکی ٹیموں کی کوچنگ کے فرائض بھی انجام دیے تھے۔

دبنگ آواز

نوید عالم کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ ہاں میں ہاں نہ ملانے والے ہاکی اولمپیئن تھے۔ پاکستانی ٹیم کی گزشتہ کئی برسوں کے دوران مایوس کن کارکردگی پر وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن پر کھل کر تنقید کرتے تھے۔

وہ ہمیشہ یہ بات کہا کرتے تھے کہ حکومت کی جانب سے کروڑوں روپے کی گرانٹ ملنے کے باوجود ہاکی فیڈریشن نے ہاکی کے کھیل کو تباہی اور بربادی کے دہانے پر پہنچا دیا۔

نوید عالم کے موجودہ فیڈریشن سے بھی تعلقات کشیدہ رہے وہ پنجاب ہاکی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری بھی رہے لیکن موجودہ ہاکی فیڈریشن نے ان پر کسی بھی قسم کی ہاکی سرگرمی میں حصہ لینے پر دس سال کی پابندی عائد کر دی تھی۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

بی بی سی

بی بی سی اور 'ہم سب' کے درمیان باہمی اشتراک کے معاہدے کے تحت بی بی سی کے مضامین 'ہم سب' پر شائع کیے جاتے ہیں۔

british-broadcasting-corp has 32469 posts and counting.See all posts by british-broadcasting-corp