افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہونے کے بعد ہم جنس پرستوں کو سزائے موت دی جائے گی: طالبان جج


افغانستان سے امریکی و نیٹو افواج کے انخلاءکے بعد ایک بار پھر ملک پر طالبان کا قبضہ ہونے کا امکان غالب آ چکا ہے اور دو دہائیوں کے بعد ایک بار پھر طالبان ملک میں شرعی نظام نافذ کرنے جا رہے ہیں۔ اب طالبان کے ایک جج کی طرف سے ہم جنس پرستوں کو دی جانے والی ممکنہ سزا کے بارے میں بیان دیا گیا ہے۔ دی سن کے مطابق 38 سالہ گل رحیم نامی اس طالبان جج کا کہنا ہے کہ افغانستان پر طالبان کا قبضہ ہونے اور شرعی قوانین نافذ ہونے کے بعد ہم جنس پرست مردوں کو سزائے موت دی جائے گی۔

گل رحیم کا کہنا تھا کہ ”ہم جنس پرستی کے مرتکب ہونے والے مجرموں پر دیوار گرا کر انہیں موت کے گھاٹ اتارا جائے گا۔ ہم قرآن و سنت کی روشنی میں قوانین بنائیں گے اور انہیں امارت اسلامیہ افغانستان میں لاگو کریں گے۔ “میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان افغانستان کے ایک تہائی حصے پر قابض ہو چکے ہیں اور باقی علاقوں پر قبضے کے لیے تیزی سے پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ماہرین کی طرف سے خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آئندہ ہفتوں میں کابل پر قبضے کے لیے خوفناک لڑائی شروع ہونے والی ہے۔


Facebook Comments - Accept Cookies to Enable FB Comments (See Footer).

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments (Email address is not required)
Inline Feedbacks
View all comments